عبداللہ ابن آدم
رکن
- شمولیت
- ستمبر 05، 2014
- پیغامات
- 161
- ری ایکشن اسکور
- 59
- پوائنٹ
- 75
گزشتہ کچھ دِنوں سے وٹس ایپ پر ایک پوسٹ گردش کر رہی ہے جس میں اہل بدعت کی طرف سے ایک مجہول الحال شخص کی طرف سے ایک تحریر لکھی گئی ہے جس میں اس نے اپنے زعم باطل میں میلاد پر کئے جانے والے تمام اعتراضات کے جواب دئیے ہیں۔ موصوف نے میلاد نہ منانے والے کو انگریز کا ایجنٹ، منافق اور غدار قرار دیا ہے اور قارئین کو یہ تأثر دیا ہے کہ اصل میں میلاد پر جو اعتراضات کیے جاتے ہیں وہ نبی مکرمﷺ سے دشمنی اور حسد کی بناء پر کئے جاتے ہیں اور میلاد منانے والے ہی صحیح مسلم اور مُحبِ رسولﷺ ہیں۔
لیجئے اب بریلوی پوسٹ ملاحظہ فرمائیں۔ اہل علم حضرات سے التماس ہے کہ وہ اس پر تبصرہ فرمائیں اور اس کا مدلل رد لکھیں۔
(ايک دلچسپ اور منفرد تحرير)
انگریزوں نے ایک اجلاس منعقد کیا جس میں کہا گیا کہ
” ہم نے مسلمانوں کو چوری ، ڈاکہ ، قتل ، رشوت ، سفارش ، بےپردگی ، شراب ، بدکاری ، فحاشى ، فلموں ، گانوں غرض ہر گناه پر لگا دیا تاکہ یہ کمزور ہو جائیں مگر اس کے باوجود ہم مسلمان پر مکمل غلبہ پانے میں ناکام رہے آخر اس کی وجہ کیا ہے؟؟“
اس پر ایک انگریز کہنے لگا کہ
”تم لاکھ کوششیں کرلو مگر تم مسلمانوں پر غالب نہيں آ سکتے کیونکہ ان کی طاقت كا سبب ان کا اپنے نبى سے مضبوط تعلق ہے۔“
اور میں نے دیکھا ہے کہ
یہ تعلق دو موقع پر بهرپور ظاہر ہوتا ہے۔
پہلا موقع:
جب ان کے نبی کی شان میں گستاخى ہوتی ہے ۔
اس موقع پر بڑے سے بڑا گناه گار مسلمان بھی تڑپ اُٹھتا ہے کہ اس کے نبی کی توہین کیوں ہوئی
دوسرا موقع:
کہ جب ان کے نبی کی ولادت کا مہینہ آتا ہے
تو گناه گار سے گناه گار مسلمان بھی خوشى کے مارے اپنے نبی کی ولادت کا جشن منانے لگ جاتا ہے جھنڈیاں لگاتا ہے چراغاں کرتا ہے مبارک باد دیتا ہے۔
لہٰذا اگر مسلمان پر مکمل غلبہ چاہتے ہو تو دو کام کرو
B انہیں اتنا بےحس اور بےغيرت کر دو ک توہین رسالت پر بھی چپ بیٹھے رہیں۔
C انہیں اپنے نبی کی ولادت پر جشن منانے سے اتنا متنفر کر دو کہ اپنے نبی کے میلاد کا جشن ہی چھوڑ دیں۔
یہ دو کام کیے بغير تم مسلمانوں کو کمزور تو کر سکتے ہو مگر ان پر قابض نہیں ہو سکتے۔
لہٰذا ايسا ہی کیا گیا پہلے کام کے لیے مسلمانوں کے چند بےغیرت حكمران اور صحافى خريدے گئے۔
حكمرانوں کو کہا گیا کہ وه مسلمان ممالک میں گستاخان رسول كو سزائیں نہ دیں، اور میڈیا کے صحافيوں کی ذمہ داری لگائی گئی ک وه گستاخان رسول کا دفاع کریں اور اگر کوئی مسلمان گستاخ رسول كو قتل کرے تو اسے دہشت گرد کہیں۔
لہٰذا آپ دیکھ سکتے ہیں کہ حكومت پاکستان نے ممتازقادری کو دو منٹ میں پهانسی دے دی جبکہ آسیہ مسیح كا ابھی تک سپریم کورٹ میں کیس ہی نہیں چلا اسی طرح میڈیا کے تقریبا تمام صحافى ممتاذ قادرى شہيد كو دہشت گرد کہتے ہیں لیکن ملعونہ آسیہ مسیح كو كسی ايک صحافى نے بھی گستاخ نہیں کہا۔
جبکہ دوسرے کام کے لیے
کچھ لمبی لمبی داڑھیوں اور عماموں والے چند منافق مولوی خريدے گئےاور ان کو کہا گیا کہ صرف قرآن کی آیتیں اور احاديث پڑھ کر مسلمانوں کو جشن میلاد النبی سے متنفر کریں ۔ اب بھی منافقین ہمارے ساده مسلمان نوجوانوں کو حديثيں پڑھ کر ہی دھوکہ دیتے ہیں۔ تاکہ جشن عید میلاد النبی منانے کا ایک جذبہ جو امت مسلمہ کے نوجوانوں میں باقی ہے اسے بھی ختم كر دیں۔ تاکہ ایک مسلمان سے اپنے نبی کی ولادت کی خوشى كا حق بھی چھین لیں۔ تاکہ وه تڑپ ، وه ولولہ ، وه جوش جو اپنے نبی کی ولادت کی خوشى میں چراغاں کرتے وقت ايک مسلمان کے دل میں ہوتا ہے اسے باہر نکال پھینکیں۔
لیکن ہم اس تحرير میں ان کے ایک ایک دھوکے کے پرخچے اُڑا کر رکھ دیں گے۔ تاکہ قیامت تک انگریز اور انگریز کے ایجنٹ یہ منافق مولوی جان لیں کہ مسلمان گناه گار تو ہو سکتا مگر غدار نہيں، مسلمان کٹ تو سکتا مگر اپنے نبی کے جشن ولادت کو چھوڑ نہیں سکتا۔
تاکہ جشن میلاد النبی مناتے وقت ہر مسلمان کے دل سے یہ صدا نكلے ہے کہ اے انگریز کے ایجنٹو! سن لو !
منانا جشن میلاد النبی ہرگز نہ چھوڑیں گے
لیجئے اب بریلوی پوسٹ ملاحظہ فرمائیں۔ اہل علم حضرات سے التماس ہے کہ وہ اس پر تبصرہ فرمائیں اور اس کا مدلل رد لکھیں۔
انگریزوں کی نئی چال اور منافقین کے 9 دھوکے
(ايک دلچسپ اور منفرد تحرير)
انگریزوں نے ایک اجلاس منعقد کیا جس میں کہا گیا کہ
” ہم نے مسلمانوں کو چوری ، ڈاکہ ، قتل ، رشوت ، سفارش ، بےپردگی ، شراب ، بدکاری ، فحاشى ، فلموں ، گانوں غرض ہر گناه پر لگا دیا تاکہ یہ کمزور ہو جائیں مگر اس کے باوجود ہم مسلمان پر مکمل غلبہ پانے میں ناکام رہے آخر اس کی وجہ کیا ہے؟؟“
اس پر ایک انگریز کہنے لگا کہ
”تم لاکھ کوششیں کرلو مگر تم مسلمانوں پر غالب نہيں آ سکتے کیونکہ ان کی طاقت كا سبب ان کا اپنے نبى سے مضبوط تعلق ہے۔“
اور میں نے دیکھا ہے کہ
یہ تعلق دو موقع پر بهرپور ظاہر ہوتا ہے۔
پہلا موقع:
جب ان کے نبی کی شان میں گستاخى ہوتی ہے ۔
اس موقع پر بڑے سے بڑا گناه گار مسلمان بھی تڑپ اُٹھتا ہے کہ اس کے نبی کی توہین کیوں ہوئی
دوسرا موقع:
کہ جب ان کے نبی کی ولادت کا مہینہ آتا ہے
تو گناه گار سے گناه گار مسلمان بھی خوشى کے مارے اپنے نبی کی ولادت کا جشن منانے لگ جاتا ہے جھنڈیاں لگاتا ہے چراغاں کرتا ہے مبارک باد دیتا ہے۔
لہٰذا اگر مسلمان پر مکمل غلبہ چاہتے ہو تو دو کام کرو
B انہیں اتنا بےحس اور بےغيرت کر دو ک توہین رسالت پر بھی چپ بیٹھے رہیں۔
C انہیں اپنے نبی کی ولادت پر جشن منانے سے اتنا متنفر کر دو کہ اپنے نبی کے میلاد کا جشن ہی چھوڑ دیں۔
یہ دو کام کیے بغير تم مسلمانوں کو کمزور تو کر سکتے ہو مگر ان پر قابض نہیں ہو سکتے۔
لہٰذا ايسا ہی کیا گیا پہلے کام کے لیے مسلمانوں کے چند بےغیرت حكمران اور صحافى خريدے گئے۔
حكمرانوں کو کہا گیا کہ وه مسلمان ممالک میں گستاخان رسول كو سزائیں نہ دیں، اور میڈیا کے صحافيوں کی ذمہ داری لگائی گئی ک وه گستاخان رسول کا دفاع کریں اور اگر کوئی مسلمان گستاخ رسول كو قتل کرے تو اسے دہشت گرد کہیں۔
لہٰذا آپ دیکھ سکتے ہیں کہ حكومت پاکستان نے ممتازقادری کو دو منٹ میں پهانسی دے دی جبکہ آسیہ مسیح كا ابھی تک سپریم کورٹ میں کیس ہی نہیں چلا اسی طرح میڈیا کے تقریبا تمام صحافى ممتاذ قادرى شہيد كو دہشت گرد کہتے ہیں لیکن ملعونہ آسیہ مسیح كو كسی ايک صحافى نے بھی گستاخ نہیں کہا۔
جبکہ دوسرے کام کے لیے
کچھ لمبی لمبی داڑھیوں اور عماموں والے چند منافق مولوی خريدے گئےاور ان کو کہا گیا کہ صرف قرآن کی آیتیں اور احاديث پڑھ کر مسلمانوں کو جشن میلاد النبی سے متنفر کریں ۔ اب بھی منافقین ہمارے ساده مسلمان نوجوانوں کو حديثيں پڑھ کر ہی دھوکہ دیتے ہیں۔ تاکہ جشن عید میلاد النبی منانے کا ایک جذبہ جو امت مسلمہ کے نوجوانوں میں باقی ہے اسے بھی ختم كر دیں۔ تاکہ ایک مسلمان سے اپنے نبی کی ولادت کی خوشى كا حق بھی چھین لیں۔ تاکہ وه تڑپ ، وه ولولہ ، وه جوش جو اپنے نبی کی ولادت کی خوشى میں چراغاں کرتے وقت ايک مسلمان کے دل میں ہوتا ہے اسے باہر نکال پھینکیں۔
لیکن ہم اس تحرير میں ان کے ایک ایک دھوکے کے پرخچے اُڑا کر رکھ دیں گے۔ تاکہ قیامت تک انگریز اور انگریز کے ایجنٹ یہ منافق مولوی جان لیں کہ مسلمان گناه گار تو ہو سکتا مگر غدار نہيں، مسلمان کٹ تو سکتا مگر اپنے نبی کے جشن ولادت کو چھوڑ نہیں سکتا۔
تاکہ جشن میلاد النبی مناتے وقت ہر مسلمان کے دل سے یہ صدا نكلے ہے کہ اے انگریز کے ایجنٹو! سن لو !
منانا جشن میلاد النبی ہرگز نہ چھوڑیں گے
Last edited: