- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
جلد روزہ افطار کرنے والا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
((إِنَّ أَحَبَّ عِبَادِيْ إِلَيَّ أَعْجَلُھُمْ فِطْرًا۔ ))1
'' بے شک میرے ہاں سب سے زیادہ محبوب بندے وہ ہیں جو افطاری میں جلدی کرتے ہیں۔ ''
شرح...: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جلد افطاری پر ابھارا ہے چنانچہ فرمایا:
(( لَا یَزَالُ النَّاسُ بِخَیْرٍ مَا عَجَّلَوُا الْفِطْرَ۔ ))2
'' کہ لوگ ہمیشہ خیر کے ساتھ رہیں گے جب تک افطاری جلدی کرتے رہیں گے۔ ''
ان بھلائیوں میں سب سے بڑی خیر، جلد افطاری کی وجہ سے اللہ کا پیارا بننا ہے۔ غروب شمس کے یقینی ہونے کے بعد جلد روزہ افطار کرنا، مسلمان کی طرف سے سنت پر محافظت، بدعت سے دوری کی علامت اور اہل کتاب کی مخالفت کی نشانی ہے۔
یہ سنت روزہ دار کے حق میں زیادہ نرم اور عبادت پر زیادہ قوت پہنچانے والی ہے۔
جب تک مسلمان اس سنت پر محافظت کرتے رہیں گے، اس کی حدود پر ٹھہرے رہیں گے اور اپنی عقلوں کے ساتھ مگن نہ ہوں گے تو اس وقت تک امت اسلامیہ کا انتظام بخوبی چلتا رہے گا، نیز اس کے ماڈل و نمونے کو بھی کوئی تبدیل نہیں کرسکتا۔ لیکن جب افطاری لیٹ کریں گے، تو یہ فساد میں داخل ہونے کی نشانی ہے۔
جلد افطاری میں ایک برکت تو دین کا غلبہ ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اہل کتاب جو کہ افطاری کو لیٹ کرتے ہیں، ان کی مخالفت بھی ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 مسند أحد، رقم: ۷۲۴۰، وقال أحمد محمد شاکر، إسنادہ صحیح۔
2أخرجہ البخاري في کتاب الصوم، باب: تعجیل الإفطار، رقم: ۱۹۵۷۔