محترم علماء کرام
السلام علیکم
جمعہ کی نماز کے حوالے سے میرے کچھ سوالات ہیں جوابات عنایت کریں۔
1-جمعہ کی نماز کا خطبہ سننا فرض ہے یعنی جس نے خطبہ نہیں سنا اس کی نماز نہیں ہوئی؟
2-جمعہ کے دن پہلے چھٹی ہوتی تھی اب صرف نماز کا وقت دیا جاتا ہے ۔ اگر اذان کے فوراً بعد پہنچنے تو نماز کی تکمیل تقریباً کم از کم ایک گھنٹہ درکار ہوتا ہے جس کی اجازت عموماً ملازم پیشہ افراد کو نہیں ملتی ہے۔ اس صورت میں وہ خطبہ سے ذرا پہلے یا دوران خطبہ پہنچتے ہیں کیا یہ عمل صحیح ہے؟
3- ملازمت کی وجہ سے کوئی ایک مسجد فکس نہیں ہے ۔ ایک مسجد جہاں میں نے اکثر جمعہ ادا کیا ہے وہاں کہ امام صاحب خطبہ سے پہلے اعلان کر تے ہیں کہ "خطبہ کا حکم مثل نماز ہے ، خطبے میں چلنا، پھرنا، بات کرنا یا کسی کو نیکی بات بتا نا جائز نہیں ہے۔ جو جمعہ کے دن گردن پھلانگے گا اس کو جہنم کا پل بنا یا جائے گا۔
دوران خطبہ مسجد میں داخل ہوا ہے تو وہی رک جائے کیوں کہ دوران خطبہ کوئی عمل روا نہیں۔دو زانوں ہوکر بیٹھیں خطیب کی طرف منہ کرکے بیٹھنا سنت ہے ۔ پہلے خطبے میں دونوں ہاتھ زانوں پر اور دوسرے میں دونوں ہاتھ گھٹنوں یعنی جیسے حالت نماز میں التحیات پڑھتے ہوئے ہوتے ہیں رکھیں تو دو رکعتوں کا ثواب ملے گا"
4-جمعہ کی دو فرض رکعتوں کے علاوہ اور کتنی رکعتیں سنت سے ثابت ہیں ؟
5-نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں کیا پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے وعظ فرماتے تھے پھر اسی طرح دو خطبے دیتے تھے ۔ ؟
@اسحاق سلفی صاحب
@خضر حیات صاحب
السلام علیکم
جمعہ کی نماز کے حوالے سے میرے کچھ سوالات ہیں جوابات عنایت کریں۔
1-جمعہ کی نماز کا خطبہ سننا فرض ہے یعنی جس نے خطبہ نہیں سنا اس کی نماز نہیں ہوئی؟
2-جمعہ کے دن پہلے چھٹی ہوتی تھی اب صرف نماز کا وقت دیا جاتا ہے ۔ اگر اذان کے فوراً بعد پہنچنے تو نماز کی تکمیل تقریباً کم از کم ایک گھنٹہ درکار ہوتا ہے جس کی اجازت عموماً ملازم پیشہ افراد کو نہیں ملتی ہے۔ اس صورت میں وہ خطبہ سے ذرا پہلے یا دوران خطبہ پہنچتے ہیں کیا یہ عمل صحیح ہے؟
3- ملازمت کی وجہ سے کوئی ایک مسجد فکس نہیں ہے ۔ ایک مسجد جہاں میں نے اکثر جمعہ ادا کیا ہے وہاں کہ امام صاحب خطبہ سے پہلے اعلان کر تے ہیں کہ "خطبہ کا حکم مثل نماز ہے ، خطبے میں چلنا، پھرنا، بات کرنا یا کسی کو نیکی بات بتا نا جائز نہیں ہے۔ جو جمعہ کے دن گردن پھلانگے گا اس کو جہنم کا پل بنا یا جائے گا۔
دوران خطبہ مسجد میں داخل ہوا ہے تو وہی رک جائے کیوں کہ دوران خطبہ کوئی عمل روا نہیں۔دو زانوں ہوکر بیٹھیں خطیب کی طرف منہ کرکے بیٹھنا سنت ہے ۔ پہلے خطبے میں دونوں ہاتھ زانوں پر اور دوسرے میں دونوں ہاتھ گھٹنوں یعنی جیسے حالت نماز میں التحیات پڑھتے ہوئے ہوتے ہیں رکھیں تو دو رکعتوں کا ثواب ملے گا"
4-جمعہ کی دو فرض رکعتوں کے علاوہ اور کتنی رکعتیں سنت سے ثابت ہیں ؟
5-نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں کیا پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے وعظ فرماتے تھے پھر اسی طرح دو خطبے دیتے تھے ۔ ؟
@اسحاق سلفی صاحب
@خضر حیات صاحب