• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جمعہ کے خطبے ختم ہونے پر "جزاک اللہ خیرا" کہنا

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں نے اکثر دیکھا ہے کہ جب امام صاحب جمعہ نماز کا خطبہ دے لیتے ہیں اور بیٹھنے لگتے ہیں تو لوگ "جزاک اللہ خیرا" کہتے ہیں۔کیا یہ سنت طریقہ ہے۔اور کیا اس میں کوئی حرج ہے۔
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
اس موقع پر اپنے لیے یا خطیب کے لیے یا کسی بھی کے لیے دعاء کی جاسکتی ہے کیونکہ ہوسکتا ہے کہ یہی وقت مقبولیت کا وقت ہو ۔
اور "جزا ک اللہ خیرا " بھی ایک دعاء ہی تو ہے ۔
لیکن یہ بات یاد رہے کہ بآواز بلند دعاء کرنا اللہ تعالى نے منع فرمایا ہے :
ادْعُواْ رَبَّكُمْ تَضَرُّعاً وَخُفْيَةً إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ [الأعراف : 55]
اپنے رب سے تضرع کے ساتھ اور چپکے چپکے دعاء مانگو ، یقنا وہ حدیں پھلانگنے والوں کو پسند نہیں کرتا ۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
اور "جزا ک اللہ خیرا " بھی ایک دعاء ہی تو ہے ۔
لیکن یہ بات یاد رہے کہ بآواز بلند دعاء کرنا اللہ تعالى نے منع فرمایا ہے :
ادْعُواْ رَبَّكُمْ تَضَرُّعاً وَخُفْيَةً إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ [الأعراف : 55]
اپنے رب سے تضرع کے ساتھ اور چپکے چپکے دعاء مانگو ، یقنا وہ حدیں پھلانگنے والوں کو پسند نہیں کرتا ۔
کیا کبھی کسی کو ’جزاک اللہ خیرا‘ کی دُعا جہری آواز سے نہیں دی جا سکتی؟؟؟
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
کیا کبھی کسی کو ’جزاک اللہ خیرا‘ کی دُعا جہری آواز سے نہیں دی جا سکتی؟؟؟
کیوں نہیں !
بالکل کبھی تو دی جاسکتی ہے ۔
ہمارا سادہ سا موقف ہے کہ
جس جس موقع پر جہرا دعاء کرنا رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ان موقعوں پر جہرا دعاء کرنا جائز ہے ۔ اور وہ مواقع اللہ رب العالمین کے بیان کردہ اس عمومی قاعدہ سے مستثنى ہیں ۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
کیا کبھی کسی کو ’جزاک اللہ خیرا‘ کی دُعا جہری آواز سے نہیں دی جا سکتی؟؟؟
کیوں نہیں!
بالکل کبھی تو دی جاسکتی ہے ۔
ہمارا سادہ سا موقف ہے کہ
جس جس موقع پر جہرا دعاء کرنا رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ان موقعوں پر جہرا دعاء کرنا جائز ہے ۔ اور وہ مواقع اللہ رب العالمین کے بیان کردہ اس عمومی قاعدہ سے مستثنى ہیں ۔
گویا مطلق طور پر یہ کہنا صحیح نہیں:
لیکن یہ بات یاد رہے کہ بآواز بلند دعاء کرنا اللہ تعالى نے منع فرمایا ہے :
ادْعُواْ رَبَّكُمْ تَضَرُّعاً وَخُفْيَةً إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ [الأعراف : 55]
اپنے رب سے تضرع کے ساتھ اور چپکے چپکے دعاء مانگو ، یقنا وہ حدیں پھلانگنے والوں کو پسند نہیں کرتا ۔
اس سلسلے میں میری ناقص رائے یہ ہے کہ اس مسئلے میں سری اور جہری کی تفریق کی بجائے سامعین کی نیت کو ملحوظ رکھنا چاہئے۔ اگر تو خطیب صاحب کے پہلا خطبہ ختم کر کے بیٹھنے پر سامعین خطبے کے موضوع، دلائل، استدلال اور تاثیر وغیرہ سے متاثر ہو کر بے ساختہ (سری یا جہری) جزاك الله خيرا کہہ دیتے ہیں، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہئے۔ (کیونکہ انہوں نے یہ کام سنت سمجھ کر نہیں کیا۔) لیکن اگر سامعین یہ فعل سنت سمجھ کر سر انجام دیں، یعنی یہ سمجھیں کہ ہمارے (سری یا جہری) جزاك الله خيرا کہنے سے ہمیں ثواب زیادہ ہوگا، حالانکہ ثواب زیادہ یا کم ہونے کا تعلّق دین سے ہے، اور ایسا کوئی عمل خود سے نہیں گھڑا جا سکتا اگر وہ نبی کریمﷺ سے ثابت نہ ہو، لہٰذا اگر اس نیت کے ساتھ یہ عمل کیا جائے گا تو لا محالہ یہ ’بدعت‘ تصور ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
۱۔ جہاں تک بے ساختہ کسی بھی کلمہ کے زبان سے نکلنے کا تعلق ہے تو وہ کسی بھی وقت ہو جائے اور کسی بھی انداز میں ہو جائے بہر حال ناقابل مؤاخذہ ہی ہے ۔
۲۔ اگر اس مخصوص کلمہ کو سنت سمجھ کر کہیں گے تو یقینا ناجائز ہوگا ۔ ہاں البتہ جمعہ کے دن کی معہود گھڑی کو تلاش کرتے ہوئے جہاں اپنے لیے دعاء کریں وہیں خطیب کے لیے بطور دعاء یہی کلمہ یا اسکے علاوہ کچھ اور کہہ لیں تو کوئی حرج نہیں ہے ۔
 
Top