السلام علیکم
یہ کام آپ مجھ پر کر چکے ہوئے ہیں جسے اگنور کر چکا ہوا ہوں میری طرف سے ایسی کوئی بات ہو تو پیش کریں میں ایسی حرکتوں میں ہاتھ نہیں ڈالتا بلکہ گفتگو چھوڑ دیتا ہوں۔
وعلیکم السلام
پیارے بھائی میرا فورمز پر ویسے ایک ہی موقف رہا ہے کہ اہل حدیث سے اختلاف بھی ہو جائے تو طنز کر کے اسکی اصلاح نہیں کرتا کیونکہ وہ تو اصلاح نہیں بلکہ اپنا بدلہ لینا ہو گا اسی طرح باقی موحدوں میں بھی میری یہی کوشش ہوتی ہے البتہ کلمہ گو مشرک یا غیر مسلموں کے معاملے میں کبھی جب سمجھتا ہوں کہ اگلا واقعی اصلاح کے لئے بات کر رہا ہے تو کوشش یہی رہتی ہے اور اگر معاملہ الٹ ہو تو کبھی گھی الٹی انگلی سے نکالنا پڑتا ہے
البتہ میں بھی کیونکہ انسان ہوں تو میرے اس اصول کی اگر کہیں غلطی آپ کو نظر آئے تو مجھے لازمی بتا دیا جائے میں اگر غلطی پاؤں گا تو اللہ کی توفیق سے ضرور معافی مانگ لوں گا ان شاءاللہ
اشماریہ کی گفتگو اسی کے ساتھ میں کسی دو کے درمیان ہونے والی گفتگو میں حصہ نہیں لیتا، آپ نے حصہ لیا ھے تو میری بات پر جو آپ پیش کرنا چاہتے ہیں کوئی ایک دو مثال علمی طریقہ سے پیش کریں کتابی شکل نہیں پھر دیکھتے ہیں۔
والسلام
محترم بھائی میں نے تو کوئی کتاب نہیں پیش کی بلکہ آپ کے اشکال کا ہی جواب لکھا تھا البتہ وہاں تھریڈ سے کوٹ کر کے لکھا تھا
چلیں وہی دوبارہ بغیر کوٹ کیے سیدھا لکھ دیتا ہوں
آپ نے پوچھا تھا کہ
جب آپکو پاکستان کے آئین میں قوانین کا علم ہی نہیں تو پھر کفریہ کہاں سے اخذ کر لیا یہ کہہ سکتے ہیں یہ کہہ سکتے ہیں کہ عملدرآمد کرنے والے اور رعایا اس کا استعمال درست نہیں کرتے۔
میں نے جواب دیا تھا کہ مجھے قوانین کا علم ہے میں اس قانون میں سے میرے نزدیک کفریہ عبارات کے چند نمونے آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں (دوسرے کے ہاں ہو سکتا ہے یہ کفریہ نہ ہوں وہ اسکا اجتہاد ہو سکتا ہے مگر یہ ایک علیحدہ بحث ہے جو آپ مجھ سے کر سکتے ہیں)
آرٹیکل 238 کہتا ہے
"Subject to this Part, the Constitution may be amended by act of [Majlis-e-Shoora(Parliament)]" [CONSTITUTION OF PAKISTAN XI Amendment of Cooonstitution, Article 238].
یعنی پارلیمنٹ آئین کی کسی بھی شق کو تبدیل کرنے کا حق رکھتی ہے (دوسری جگہ اسکے لئے دو تہائی اکثریت کی شرط ہے)
آرٹیکل 239 کی کلاز 5 کہتی ہے
No amendment of the Constitution shall be called in question in any court on any ground whatever.
آئین کی تبدیلی کو کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا چاہے شرعی عدالت ہو یا سپریم کورٹ ہو
آرٹیکل 239 کی کلاز 6 کہتی ہے
For the removal of doubt, it is hereby declared that there is no limitation whatever on the power of the Majilis-e-Shoora (Parliament) to amend any of the provisions of the Constitution" [CONSTITUTION OF PAKISTAN, PART XI Amendment of ConstitutionArticle 239]
یعنی جو اوپر پارلیمنٹ کو آئین کی تبدیلی کا حق دیا گیا ہے اس میں کوئی بھی شرط (limitation) نہیں رکھی گئی یعنی شریعت کے مطابق ہو یا خلاف ہو ہاں جیسے اوپر کہا گیا ہے کہ دوسری جگہ اسکے لئے دو تہائی کی شرط لگائی گئی ہے