- شمولیت
- مارچ 03، 2011
- پیغامات
- 4,178
- ری ایکشن اسکور
- 15,351
- پوائنٹ
- 800
بہت زیادہ عبادت میں مشغول ہونا یا لمبی لمبی نمازیں پڑھنا حق پر ہونے یا حق پر خاتمے کی دلیل نہیں۔ ابلیس بھی بہت عبادت گزار تھا، خارجی بھی بہت عبادت کرتے تھے۔نیتوں کا علم اللہ تعالی ک پاس ہے ہم نے تو الیاس ستار صاحب کی زندگی میں یہ دیکھا ہے کہ صبح وشام اللہ تعالی کی عبادت میں مصروف رھتا ہے قرآن شریف کی تلاوت اور قرآن مجید کآیات میں غور فکر ان کا خاص مشغلہ ہے دعوت دین اور لوگوں کو اسلام کی طرف بلانا ان کا مشن ہے ان کی خاص ٹارگٹ عیساییت قادیانیت اور بھاییت ہے مذہب کی بحث میں ان کا مقصدہار جیت نہیں بلکہ حق تک پہنچنا ہوتا ہے جھوٹ سے ان کو سخت نفرت ہے اندھی تقلید کی سخت خلاف ہے اکثر فرمایا کرتے ہیں کہ ہر بات میں تحقیق کیا کریں قرآن اور صحیح
حدیث میں دیکھیں جو کہ قرآن کی خلاف نہ ہو صبح سے لیکر رات دیر تک ان کی مصروفیت دعوت دین ہی رھتاہے بھت لمبی لمبی نمازیں پڑھتے ہیں اور اللہ تعالی سے محبت ان کا خاص
پہچان ہے
کسی پر فتوی دینے سے پہلی ان کی متعلق تحقیق اور پوری معلومات حاصل کرنا بہت ضروری ہے ایسا نہ ہو کہ ہم جذبات میں آکر کسی پر غلط فتوی دیدے
یاایہا الذین آمنوا اجتنبوا کثیر امن الظن ان بعض الظن اثم
حق پر وہ ہوتا ہے، جو ہر موقف کتاب وسنت سے اخذ کرتا ہے، ما انا علیہ واصحابی کے طریق پر چلتا ہے۔
افسوس کہ الیاس ستار صاحب اور ان کے پیرو کار احادیث مبارکہ کے متعلق شکوک وشبہات رکھتے ہیں، اپنے موقف کے خلاف صحیح احادیث مبارکہ کو (اپنے زعم میں) خلافِ قرآن کہہ کر ایسے ردّ کر دیتے ہیں جیسے مکھی اڑائی ہو۔ اور ایسا کرتے ہوئے انہیں اللہ کا کوئی خوف محسوس نہیں ہوتا۔
کیا نبی کریمﷺ اور صحابہ کرام کا احادیث مبارکہ کے متعلق یہی موقف تھا؟؟؟
اللہ سے ہی ہدایت کا سوال ہے!