• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جناب قادری رانا جی نے دعوی کیا ہےکہ " اعلی حضرت کے عقیدے پر انگلی رکھو نہ ثابت کروں تو کہنا۔"

شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
کسی نے سچ کہا ہے کہ " دروغ گو را حافظ نہ باشد "
قادری رانا نے بندہ کے ایک سوال (
(سوال5) روح مبارک نکلنے کے بعد کہاں قرار پزیر ہے؟
کے جواب میں لکھا تھا کہ
" روح جسم کے اندر ہے " اور
اب قادری رانا نے کتاب الروح کے حوالہ سے لکھا ہے کہ " پیغمبر اسلام کی روح رفیق اعلی میں ہے"
اسی کو کہتے ہیں جھوٹے کا حافظہ نہیں ہوتا ؟ جی رانا جی دونوں میں کونسا عقیدہ سچا ہے؟؟؟روح جسم کے اندر والا یا روح رفیق اعلی میں والا؟
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
اب قادری رانا نے کتاب الروح کے حوالہ سے لکھا ہے کہ " پیغمبر اسلام کی روح رفیق اعلی میں ہے"
اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی
میں نے اس سے یہ اتدلال تو کیا نہیں استدلال یہ تھا کہ بعد از وصال بھی ارواح کی ملاقات ہوتی ہے۔اس کے علاوہ حوالہ جات پیش کئے سعودی ریال سمجھ کر کھا گئے جواب نہیں آیا۔اور اتنا وقت نہیں کہ تنقیحات میں ضائع کیا جائے مگر صبر کریں وقت ملا تو یہ بھی کرتےہیں۔کیا پتہ اس سے کسی کو ہدایت مل جاے۔اور یہاں آپ سے گزارش ہے کہناصحانہ اندازاپنائیں مناظرانہ نہیں۔اور جہاں تک مناظرے کی بات تو راولپنڈی کا مناظرہ آج بھی گواہ ہے کہ اسماعیل دہلوی کا انکار کر دیا اور سید احمدپر فتوی کفر لگا دیا۔اور جو میں نے آپ کا گندہ عقیدہ پیش کیا ہے اس پر بھی کچھ بولیں۔
 
شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
یہ مَثَل قادری رانا پر سو فیصد فٹ ہوتی ہے ۔ " دروغ گو را حافظ نہ باشد
اس پوسٹ پر بات چل رہی ہے خان بدعت وضلالت کے اس عقیدہ پر
( "انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی حیات حقیقی،حسی،دنیاوی ہے ۔ان پر تصدیق وعدہ الٰہیہ کے لئے محض ایک آن کو موت طاری ہوتی ہے، پھر فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے۔ اس حیات پر وہی احکام دنیویہ ہیں۔ان کا ترکہ نہیں بانٹا جائے گا ،ان کی ازواج کو نکاح حرام نیز ازواج مطہرات پر عدت نہیں ہے وہ اپنی قبور میں کھاتے پیتے اور نماز پڑھتے ہیں،بلکہ سیدی محمد عبدالباقی زرقانی یہ فرماتے ہیں کہ انبیاء علیہم السلام کی قبور مطہرہ میں ازواج مطہرات پیش کی جاتی ہیں ، وہ اُن سے شب باشی کرتے ہیں " (ملفوظات حصہ سوم صفہ 362)
خطِ کشید الفاظ پڑھیں:(انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی حیات حقیقی،حسی،دنیاوی ہے) اب قادری رانا کی یہ مندرجہ بالا پوسٹ کی سرخی پڑھیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی برزخی ازواجی زندگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر لکھا جہاں تک برزخی زندگی میں اکھٹے۔۔۔۔۔۔۔۔۔تم میں سب سے پہلے مجھے برزخ میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مومنوں کی اولاد جنت )برزخ میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔خان بدعت و ضلالت کہتا کہ انبیاء کرام کی قبر میں حیات حقیقی حسی دنیاوی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اس حیات پر وہی احکام دنیویہ ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ انبیاء کرام علیہم السلام کو قبروں میں ازواج پیش کی جاتی ہیں ۔۔۔۔۔۔فیصلہ کریں کہ دونوں میں کس کا عقیدہ صحیح ہے ۔ حیات حقیقی حسی دنیاوی والا ؟ یا برزخی زندگی والا؟
 
شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی
میں نے اس سے یہ اتدلال تو کیا نہیں استدلال یہ تھا کہ بعد از وصال بھی ارواح کی ملاقات ہوتی ہے۔اس کے علاوہ حوالہ جات پیش کئے سعودی ریال سمجھ کر کھا گئے جواب نہیں آیا۔اور اتنا وقت نہیں کہ تنقیحات میں ضائع کیا جائے مگر صبر کریں وقت ملا تو یہ بھی کرتےہیں۔کیا پتہ اس سے کسی کو ہدایت مل جاے۔اور یہاں آپ سے گزارش ہے کہناصحانہ اندازاپنائیں مناظرانہ نہیں۔اور جہاں تک مناظرے کی بات تو راولپنڈی کا مناظرہ آج بھی گواہ ہے کہ اسماعیل دہلوی کا انکار کر دیا اور سید احمدپر فتوی کفر لگا دیا۔اور جو میں نے آپ کا گندہ عقیدہ پیش کیا ہے اس پر بھی کچھ بولیں۔
آواز سگاں کم نہ کند رزقِ گدا را
رانا جی اپنی لگائی ہوئی پوسٹ کا وہ حصہ ملاحظہ کریں جسے جناب نے مکمل انڈر لائن کیا ہوا ہے

0900.jpg

اب پڑھو اس مکمل انڈر لائن کی عبارت اسی مکمل انڈر لائن میں لکھا ہے کہ (جو راحت والی اور آزاد ارواح ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہر روح اپنی رفیق اور ہم مثل عمل والی روح سے ملتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسی لئے پیغمبر اسلام علیہ الصلاۃ والسلام کی روح رفیق اعلی میں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب بتاؤ یہ عقیدہ تمہارا صحیح ہے
(سوال5) روح مبارک نکلنے کے بعد کہاں قرار پزیر ہے؟
کے جواب میں لکھا تھا کہ
" روح جسم کے اندر ہے " یا روح کے جسم کے اندر والا؟
جو روح جسم کے اندر ہو کیا وہ آزاد روح ہوتی ہے؟
اسی لئے تم تنقیح سے فرار ہوئے ہو کہ یہ تو شکنجہ لگ جائے گا اور اس سے نکلنا مشکل ہوگا بغیر تنقیح و جواب کے شتر بے مہار کی طرح جو سامنے آئے لکھتے جاؤ اور کہتے جاؤ کہ میں نے ثابت کردیا میں نے ثابت کردیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایسے کچھ ثابت نہیں ہوگا
ہم سے کوئی سوال کرنے سے پہلے اپنا دعوی سامنے رکھو :
" اعلی حضرت کے عقیدے پر انگلی رکھو نہ ثابت کروں تو کہنا۔" بات صرف خان بدعت و ضلالت کے عقیدہ پر ہوگی ہمارے کسی عقیدہ یا عبارت پر نہیں۔ اگر زبان کا پاس ہے تو اس کی تنقیحات کا جواب دو سوال نہ کرو ۔ورنہ زبان کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہلاؤ گے
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
خطِ کشید الفاظ پڑھیں:(انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی حیات حقیقی،حسی،دنیاوی ہے) اب قادری رانا کی یہ مندرجہ بالا پوسٹ کی سرخی پڑھیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی برزخی ازواجی زندگی
اگر بندے میں عبارات سمجھنے کی اہلیت نہ ہو تو میرے خیال سے اعتراض کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔اگلی بات جناب میں نے پہلے بھی بتایا تھا کہ یہ حیات حقیقی دنیاوی اس لئے کے کہ دنیا والا جسم زندہ ہے اور کیوں یہ برزخ میں ہے لہذا برزخی ہے۔اسمیں فرق کیا ہے؟واضح کرو۔
 
شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
اگر بندے میں عبارات سمجھنے کی اہلیت نہ ہو تو میرے خیال سے اعتراض کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔اگلی بات جناب میں نے پہلے بھی بتایا تھا کہ یہ حیات حقیقی دنیاوی اس لئے کے کہ دنیا والا جسم زندہ ہے اور کیوں یہ برزخ میں ہے لہذا برزخی ہے۔اسمیں فرق کیا ہے؟واضح کرو۔
خان بدعت و ضلالت کا عقیدہ پڑھو:
"انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی حیات حقیقی،حسی،دنیاوی ہے ۔ان پر تصدیق وعدہ الٰہیہ کے لئے محض ایک آن کو موت طاری ہوتی ہے، پھر فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے۔ اس حیات پر وہی احکام دنیویہ ہیں۔ان کا ترکہ نہیں بانٹا جائے گا ،ان کی ازواج کو نکاح حرام نیز ازواج مطہرات پر عدت نہیں ہے وہ اپنی قبور میں کھاتے پیتے اور نماز پڑھتے ہیں،بلکہ سیدی محمد عبدالباقی زرقانی یہ فرماتے ہیں کہ انبیاء علیہم السلام کی قبور مطہرہ میں ازواج مطہرات پیش کی جاتی ہیں ، وہ اُن سے شب باشی کرتے ہیں " (ملفوظات حصہ سوم صفہ 362)۔(
تمام خط کشید الفاظ دنیاوی حیات کا اثبات کرتے ہیں برزخی کا نہیں؟
شھدا کو بھی حیات حاصل ہے اُن کا ترکہ تقسیم ہوتا ہے اُن کی بیویوں پر عدت ہے ۔عدت کے بعد وہ آگے نکاح کر سکتی ہیں ۔ یہ سب باتیں اُن کی (برزخی حیات ) کا اثبات کرتی ہیں دنیاوی کی نفی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماننا پڑے گا کہ چیلے کا عقیدہ اور ہے اور گرو کا عقیدہ اور ؟ دونوں میں ایک صحیح ہوگا اور دوسرا غلط۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دنیائے اہل بدعت و ضلالت کو بندہ کا کھلا چیلنج ہے کہ وہ خان بدعت و ضلالت کا یہ مذکورہ بالا عقیدہ خیر القرون میں کسی ایک عام مسلمان کا ثابت نہیں کرسکتے ؟ بلکہ میں تو یہ کہنے میں بھی حق بجانب ہوں کہ خیر القرون میں کسی چور ، ڈاکو، لٹیرے ، زانی سے بھی وہ اپنا یہ عقیدہ ثابت نہیں کر سکتے
ہے کو ضلالت میں ڈوبا بدعتی جو بندہ کا یہ چیلنج قبول کرے ؟؟؟
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
اس عبارت میں دو باتیں ہیں ایک قبر کی زندگی اور دوسری ازواج سے ملاقات۔ملاقات پر پہلے ہی بہت کچھ عرض کیا جا چکا رہ گئی بات قبر کی زندگی کی تو اس پر بھی حوالہ پیش خدمت ہے
upload_2016-2-22_0-38-49.png

upload_2016-2-22_0-39-46.png

یہ آپ کے چور ڈاکو لیٹرے
 
شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
اس عبارت میں دو باتیں ہیں ایک قبر کی زندگی اور دوسری ازواج سے ملاقات۔ملاقات پر پہلے ہی بہت کچھ عرض کیا جا چکا رہ گئی بات قبر کی زندگی کی تو اس پر بھی حوالہ پیش خدمت ہے
16232 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
16233 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
یہ آپ کے چور ڈاکو لیٹرے
بندہ کی مکمل عبارت اور چیلنج پڑھیں :
خان بدعت و ضلالت کا عقیدہ پڑھو:
"انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی حیات حقیقی،حسی،دنیاوی ہے ۔ان پر تصدیق وعدہ الٰہیہ کے لئے محض ایک آن کو موت طاری ہوتی ہے، پھر فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے۔اس حیات پر وہی احکام دنیویہ ہیں۔ان کا ترکہ نہیں بانٹا جائے گا ،ان کی ازواج کو نکاح حرام نیز ازواج مطہرات پر عدت نہیں ہے وہ اپنی قبور میں کھاتے پیتے اور نماز پڑھتے ہیں،بلکہ سیدی محمد عبدالباقی زرقانی یہ فرماتے ہیں کہ انبیاء علیہم السلام کی قبور مطہرہ میں ازواج مطہرات پیش کی جاتی ہیں ، وہ اُن سے شب باشی کرتے ہیں " (ملفوظات حصہ سوم صفہ 362)۔(
تمام خط کشید الفاظ دنیاوی حیات کا اثبات کرتے ہیں برزخی کا نہیں؟
شھدا کو بھی حیات حاصل ہے اُن کا ترکہ تقسیم ہوتا ہے اُن کی بیویوں پر عدت ہے ۔عدت کے بعد وہ آگے نکاح کر سکتی ہیں ۔ یہ سب باتیں اُن کی (برزخی حیات ) کا اثبات کرتی ہیں دنیاوی کی نفی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماننا پڑے گا کہ چیلے کا عقیدہ اور ہے اور گرو کا عقیدہ اور ؟ دونوں میں ایک صحیح ہوگا اور دوسرا غلط۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دنیائے اہل بدعت و ضلالت کو بندہ کا کھلا چیلنج ہے کہ وہ خان بدعت و ضلالت کا یہ مذکورہ بالا عقیدہ خیر القرون میں کسی ایک عام مسلمان کا ثابت نہیں کرسکتے ؟ بلکہ میں تو یہ کہنے میں بھی حق بجانب ہوں کہ خیر القرون میں کسی چور ، ڈاکو، لٹیرے ، زانی سے بھی وہ اپنا یہ عقیدہ ثابت نہیں کر سکتے
ہے کو ضلالت میں ڈوبا بدعتی جو بندہ کا یہ چیلنج قبول کرے ؟؟؟
خان بدعت و ضلالت کا عقیدہ پڑھو اور اب ضلاء الفھام کی عبارت پڑھو اور اس میں نشاندہی کرو خان بدعت وضلالت کے عقیدہ کی
 
شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
اس عبارت میں دو باتیں ہیں ایک قبر کی زندگی اور دوسری ازواج سے ملاقات۔ملاقات پر پہلے ہی بہت کچھ عرض کیا جا چکا رہ گئی بات قبر کی زندگی کی تو اس پر بھی حوالہ پیش خدمت ہے
16232 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
16233 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
یہ آپ کے چور ڈاکو لیٹرے
بندہ کی مکمل عبارت اور چیلنج پڑھیں :
خان بدعت و ضلالت کا عقیدہ پڑھو:
"انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی حیات حقیقی،حسی،دنیاوی ہے ۔ان پر تصدیق وعدہ الٰہیہ کے لئے محض ایک آن کو موت طاری ہوتی ہے، پھر فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے۔اس حیات پر وہی احکام دنیویہ ہیں۔ان کا ترکہ نہیں بانٹا جائے گا ،ان کی ازواج کو نکاح حرام نیز ازواج مطہرات پر عدت نہیں ہے وہ اپنی قبور میں کھاتے پیتے اور نماز پڑھتے ہیں،بلکہ سیدی محمد عبدالباقی زرقانی یہ فرماتے ہیں کہ انبیاء علیہم السلام کی قبور مطہرہ میں ازواج مطہرات پیش کی جاتی ہیں ، وہ اُن سے شب باشی کرتے ہیں " (ملفوظات حصہ سوم صفہ 362)۔(
تمام خط کشید الفاظ دنیاوی حیات کا اثبات کرتے ہیں برزخی کا نہیں؟
شھدا کو بھی حیات حاصل ہے اُن کا ترکہ تقسیم ہوتا ہے اُن کی بیویوں پر عدت ہے ۔عدت کے بعد وہ آگے نکاح کر سکتی ہیں ۔ یہ سب باتیں اُن کی (برزخی حیات ) کا اثبات کرتی ہیں دنیاوی کی نفی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماننا پڑے گا کہ چیلے کا عقیدہ اور ہے اور گرو کا عقیدہ اور ؟ دونوں میں ایک صحیح ہوگا اور دوسرا غلط۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دنیائے اہل بدعت و ضلالت کو بندہ کا کھلا چیلنج ہے کہ وہ خان بدعت و ضلالت کا یہ مذکورہ بالا عقیدہ خیر القرون میں کسی ایک عام مسلمان کا ثابت نہیں کرسکتے ؟ بلکہ میں تو یہ کہنے میں بھی حق بجانب ہوں کہ خیر القرون میں کسی چور ، ڈاکو، لٹیرے ، زانی سے بھی وہ اپنا یہ عقیدہ ثابت نہیں کر سکتے
ہے کو ضلالت میں ڈوبا بدعتی جو بندہ کا یہ چیلنج قبول کرے ؟؟؟
خان بدعت و ضلالت کا عقیدہ پڑھو اور اب جلاءالفھام کی عبارت پڑھو اور اس میں مذکورہ بالا عقیدہ نشاندہی کرو ؟؟؟
16234 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
جی قادری رانا جی :
بندہ کا چیلنج برقرار ہے اور رہے گا کسی بدعت و ضلالت کے رسیا کو توفیق نہ ہوگی میرا چیلنج قبول کر کے خان بدعت وضلالت کا یہ مذکورہ بالا عقیدہ خیر القرون کے کسی مسلمان سے ثابت کر سکے یا خیر القرون کے کسی چور ڈاکو وغیرہ سے
 
Top