اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی
میں نے اس سے یہ اتدلال تو کیا نہیں استدلال یہ تھا کہ بعد از وصال بھی ارواح کی ملاقات ہوتی ہے۔اس کے علاوہ حوالہ جات پیش کئے سعودی ریال سمجھ کر کھا گئے جواب نہیں آیا۔اور اتنا وقت نہیں کہ تنقیحات میں ضائع کیا جائے مگر صبر کریں وقت ملا تو یہ بھی کرتےہیں۔کیا پتہ اس سے کسی کو ہدایت مل جاے۔اور یہاں آپ سے گزارش ہے کہناصحانہ اندازاپنائیں مناظرانہ نہیں۔اور جہاں تک مناظرے کی بات تو راولپنڈی کا مناظرہ آج بھی گواہ ہے کہ اسماعیل دہلوی کا انکار کر دیا اور سید احمدپر فتوی کفر لگا دیا۔اور جو میں نے آپ کا گندہ عقیدہ پیش کیا ہے اس پر بھی کچھ بولیں۔
آواز سگاں کم نہ کند رزقِ گدا را
رانا جی اپنی لگائی ہوئی پوسٹ کا وہ حصہ ملاحظہ کریں جسے جناب نے مکمل انڈر لائن کیا ہوا ہے
اب پڑھو اس مکمل انڈر لائن کی عبارت اسی مکمل انڈر لائن میں لکھا ہے کہ (جو راحت والی اور آزاد ارواح ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہر روح اپنی رفیق اور ہم مثل عمل والی روح سے ملتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسی لئے پیغمبر اسلام علیہ الصلاۃ والسلام کی روح رفیق اعلی میں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب بتاؤ یہ عقیدہ تمہارا صحیح ہے
(سوال5) روح مبارک نکلنے کے بعد کہاں قرار پزیر ہے؟
کے جواب میں لکھا تھا کہ
" روح جسم کے اندر ہے " یا روح کے جسم کے اندر والا؟
جو روح جسم کے اندر ہو کیا وہ آزاد روح ہوتی ہے؟
اسی لئے تم تنقیح سے فرار ہوئے ہو کہ یہ تو شکنجہ لگ جائے گا اور اس سے نکلنا مشکل ہوگا بغیر تنقیح و جواب کے شتر بے مہار کی طرح جو سامنے آئے لکھتے جاؤ اور کہتے جاؤ کہ میں نے ثابت کردیا میں نے ثابت کردیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایسے کچھ ثابت نہیں ہوگا
ہم سے کوئی سوال کرنے سے پہلے اپنا دعوی سامنے رکھو :
" اعلی حضرت کے عقیدے پر انگلی رکھو نہ ثابت کروں تو کہنا۔" بات صرف خان بدعت و ضلالت کے عقیدہ پر ہوگی ہمارے کسی عقیدہ یا عبارت پر نہیں۔ اگر زبان کا پاس ہے تو اس کی تنقیحات کا جواب دو سوال نہ کرو ۔ورنہ زبان کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہلاؤ گے