• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جناب قادری رانا جی نے دعوی کیا ہےکہ " اعلی حضرت کے عقیدے پر انگلی رکھو نہ ثابت کروں تو کہنا۔"

شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
اس عبارت میں دو باتیں ہیں ایک قبر کی زندگی اور دوسری ازواج سے ملاقات۔ملاقات پر پہلے ہی بہت کچھ عرض کیا جا چکا رہ گئی بات قبر کی زندگی کی تو اس پر بھی حوالہ پیش خدمت ہے
16232 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
16233 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
یہ آپ کے چور ڈاکو لیٹرے
یہ لیں جلاء الافھام کی مکمل عبارت
عَن عبَادَة بن نسي عَن أبي الدَّرْدَاء قَالَ رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم أَكْثرُوا الصَّلَاة عَليّ يَوْم الْجُمُعَة فَإِنَّهُ يَوْم مشهود تشهده الْمَلَائِكَة وَإِن أحدا لَا يُصَلِّي عَليّ إِلَّا عرضت عَليّ صلَاته حَتَّى يفرغ مِنْهَا قَالَ قلت وَبعد الْمَوْت قَالَ إِن الله حرم على الأَرْض أَن تَأْكُل أجساد الْأَنْبِيَاء فنبي الله حَيّ يرْزق
وَسَيَأْتِي فِي حَدِيث أبي الدَّرْدَاء بِإِسْنَاد آخر من الطَّبَرَانِيّ وَرَوَاهُ ابْن ماجة أَيْضا // إِسْنَاده لَا يَصح //

(1/86) اس میں امام بدعت و ضلالت کے عقیدہ کی نشاندہی کرو؟
کیا علامہ ابن قیم خیر القرون میں سے ہیں؟ یا جناب انہیں خیر القرون کا چور ڈاکو سمجھتے ہیں؟ ورنہ یہ حوالہ کیوں پیش کیا ؟ میرا چیلنج دوبارا پڑھیں
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
آپ کا مسئلہ یہ ہے کہ آپ صرف اپنی قائم کی ہوئی عمارت کو حرف آخر سمجھتے ہو اور شاید میری بات کی طرف مطلق خیال نہیں یا پھر آپ کو سمجھ نہیں آتی ان دونوں مسلوں کو علاج نہیں۔حضرت جی اعلی حضرت نے جس زندگی کی بات کی ہے وہ قبر کی زندگی ہے ۔اور میں نے جو جلا افہام کا سکین پیش کیا ہے اس میں قبر کی زندگی کا اقرار ہے۔اورملاقات پر میں نے پہلے حدیث اور کتاب روح کا حوالہ پیش کیا ہے
 
شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
آپ کا مسئلہ یہ ہے کہ آپ صرف اپنی قائم کی ہوئی عمارت کو حرف آخر سمجھتے ہو اور شاید میری بات کی طرف مطلق خیال نہیں یا پھر آپ کو سمجھ نہیں آتی ان دونوں مسلوں کو علاج نہیں۔حضرت جی اعلی حضرت نے جس زندگی کی بات کی ہے وہ قبر کی زندگی ہے ۔اور میں نے جو جلا افہام کا سکین پیش کیا ہے اس میں قبر کی زندگی کا اقرار ہے۔اورملاقات پر میں نے پہلے حدیث اور کتاب روح کا حوالہ پیش کیا ہے
رانا جی :
مسئلہ مجھے کیا ہوگا ؟ مسئلہ تو امام بدعت وضلالت کی ریت پر قائم عقیدہ کی عمارت کا ہے ۔ امام بدعت ضلالت کے عقیدہ کی قائم کردہ عمارت کی جزیات پڑھیں :

(1) انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی حیات حقیقی،حسی،دنیاوی ہے
(2) ان پر تصدیق وعدہ الٰہیہ کے لئے محض ایک آن کو موت طاری ہوتی ہے
(3) پھر فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے۔
(4) اس حیات پر وہی احکام دنیویہ ہیں۔ان کا ترکہ نہیں بانٹا جائے گا ،ان کی ازواج کو نکاح حرام نیز ازواج مطہرات پر عدت نہیں ہے
(5) وہ اپنی قبور میں کھاتے پیتے اور نماز پڑھتے ہیں
(6) بلکہ سیدی محمد عبدالباقی زرقانی یہ فرماتے ہیں کہ انبیاء علیہم السلام کی قبور مطہرہ میں ازواج مطہرات پیش کی جاتی ہیں ، وہ اُن سے شب باشی کرتے ہیں "
اب میرا چیلنج پڑھو :
دنیائے اہل بدعت و ضلالت کو بندہ کا کھلا چیلنج ہے کہ وہ خان بدعت و ضلالت کا یہ مذکورہ بالا عقیدہ خیر القرون میں کسی ایک عام مسلمان کا ثابت نہیں کرسکتے ؟
بلکہ میں تو یہ کہنے میں بھی حق بجانب ہوں کہ خیر القرون میں کسی چور ، ڈاکو، لٹیرے ، زانی سے بھی وہ اپنا یہ عقیدہ ثابت نہیں کر سکتے
یہ لیں جلاء الافھام کی عبارت (
قَالَ رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم أَكْثرُوا الصَّلَاة عَليّ يَوْم الْجُمُعَة فَإِنَّهُ يَوْم مشهود تشهده الْمَلَائِكَة وَإِن أحدا لَا يُصَلِّي عَليّ إِلَّا عرضت عَليّ صلَاته حَتَّى يفرغ مِنْهَا قَالَ قلت وَبعد الْمَوْت قَالَ إِن الله حرم على الأَرْض أَن تَأْكُل أجساد الْأَنْبِيَاء فنبي الله حَيّ يرْزق)
اور اس عبارت میں مذکورہ بالا عقیدہ کی 6 جزیات کی نشاندہی کرو ؟ اور خیر القرون کے اس عام مسلمان کا نام لکھو جس کا یہ مزکورہ بالا عقیدہ ہو؟ خیر القرون کے اس چور کا نام لکھو جسکا یہ عقیدہ تھا ؟؟؟
امید ہے جناب کو بات اب سمجھ میں آگئی ہوگی
بات ملاقات کی نہیں بلکہ " شب باشی کرنے کی ہے" شب باشی پر جناب نے کون سی حدیث پیش کی ہے نشاندہی کریں ؟
نہیں ہے علم اُن میں جہل کی مستی کا جھگڑا ہے
یہ باتیں غیر ثابت ہیں زبر دستی کا جھگڑا ہے

 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
(1) انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی حیات حقیقی،حسی،دنیاوی ہے
(2) ان پر تصدیق وعدہ الٰہیہ کے لئے محض ایک آن کو موت طاری ہوتی ہے
(3) پھر فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے۔
(4) اس حیات پر وہی احکام دنیویہ ہیں۔ان کا ترکہ نہیں بانٹا جائے گا ،ان کی ازواج کو نکاح حرام نیز ازواج مطہرات پر عدت نہیں ہے
(5) وہ اپنی قبور میں کھاتے پیتے اور نماز پڑھتے ہیں
اس پر حدیث پیش خدمت ہے حضور نے فرمایا انبیا اپنی قبروں میں زندہ ہیں اور نماز پڑھتے ہیں۔صحیح مسلم میں ہے کہ حضور نے معراج کی رات موسی علیہ السلام کو قبر میں نماز پڑھتے دیکھا۔
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
یہ لیں جلاء الافھام کی مکمل عبارت
عَن عبَادَة بن نسي عَن أبي الدَّرْدَاء قَالَ رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم أَكْثرُوا الصَّلَاة عَليّ يَوْم الْجُمُعَة فَإِنَّهُ يَوْم مشهود تشهده الْمَلَائِكَة وَإِن أحدا لَا يُصَلِّي عَليّ إِلَّا عرضت عَليّ صلَاته حَتَّى يفرغ مِنْهَا قَالَ قلت وَبعد الْمَوْت قَالَ إِن الله حرم على الأَرْض أَن تَأْكُل أجساد الْأَنْبِيَاء فنبي الله حَيّ يرْزق
وَسَيَأْتِي فِي حَدِيث أبي الدَّرْدَاء بِإِسْنَاد آخر من الطَّبَرَانِيّ وَرَوَاهُ ابْن ماجة أَيْضا // إِسْنَاده لَا يَصح //

(1/86) اس میں امام بدعت و ضلالت کے عقیدہ کی نشاندہی کرو؟
کیا علامہ ابن قیم خیر القرون میں سے ہیں؟ یا جناب انہیں خیر القرون کا چور ڈاکو سمجھتے ہیں؟ ورنہ یہ حوالہ کیوں پیش کیا ؟ میرا چیلنج دوبارا پڑھیں
طبقۂ خاص کے بہت سے حضرات نے قسم کھائی ہوئی ہےکہ انہوں نے قرآن مجید کی سیدھی و سچی بات کسی صورت تسلیم نہیں کرنی ۔کیا آپ نے ابھی تک دیکھا نہیں کہ موصوف نے ابھی تک کوئی ٹھوس علمی دلیل پیش نہیں فرمائی بلکہ اپنے اعلیٰ حضرت کے ”تفقہ “ کو حرفِ آخر سمجھ کر پیش فرمائے جا رہے ہیں اور جو سیدھے سادھے اور آسان سوال آپ ان سے پو چھ رہے ہیں ،ان سے راہِ فرار حاصل کیے جارہے ہیں۔
میں تو اتنا کہنا چاہوں گا کہ :-
سو سنار کی ، ایک لوہار کی !
 
Top