• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جنت البقیع میں مدفون علمائے دیوبند

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
اسلام علیکم

کیا یہ سچ ہے جو کچھ بھی لکھا ہے ؟
کیا جنت البقیع میں مدفون ہونا یہ دلیل ہے کے انکی سفارش ہوگی ؟
کیا جنت البقیع میں بدعتی مدفون نہیں ہوسکتا ؟
کیا جتنے بھی جنت البقیع میں مدفون ہیں سب جنّتی ہیں ؟

امید ہے علما اکرام اس پر روشنی ڈالینگے
جزاکاللہ خیرا


جنت البقیع میں مدفون علمائے دیوبند

نحمدہ ونصلی علی رسول الکریم امابعد!

مدینہ منورہ کو بہت مقام حاصل ہے یہی وہ شہر ہے جہاں پر وجہہ کائنات سرور کائنات آقائے نامدار رحمتہ للعالمین جناب نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم آرام فرما ہیں۔ يہ شہر کوئی عام شہر نہیں ہے یہی وہ ”بلد حبیب“ ہے کہ جس کا اونچا نصیب ہے، یہاں دن رات فرشتوں کی جماعتیں اترتی ہیں اور اﷲ کے محبوب صلی اﷲ علیہ وسلم پر درودسلام کے تحائف نچاور کرتی ہیں۔يہ شہر عاشقوں کی مرکز نگاہ ہے، یہاں جانے،جینے کا، مرنے کا، رونے کا، ہنسے کا اپنا مزہ ہے ........ تبھی تو حضرت امام مالک بن انس رحمہ اﷲ کو یہاں دفن ہونے اتنی شدید خواہش تھی کہ اس شہر سے کسی صورت نکلنا گوارہ نہیں کرتے تھے۔

مدینہ منورہ میں ایمان کے ساتھ مرنے کے بعد جنت البقیع میں دفن ہونا بہت بڑی نعمت ہیں،جہاں حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے اہل بیت مدفون ہیں،یعنی حضرت عباس رضی اﷲ عنہ، حضرت حسن رضی اﷲعنہ، حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کی صاحبزدایاں حضرت زنیب، حضرت ام کلثوم، حضرت رقیہ اور حضرت فاطمہ رضی اﷲ عنہن اور حضور صلی اﷲعلیہ وسلم کی تین پھوپھیاں اور حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے صاحبزادے حضرت ابراہیم آرام فرما ہیں، اور تیسرے خلیفہ راشد حضرت عثمان بن عفا ن رضی اﷲ عنہ، دس ہزار صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم، بے شمار تابعین، تبع تابعین اور لاتعداد علما، صلحا، شہدا اور اولیاءکرام رحمہم اﷲ مدفون ہیں۔

الغرض جنت البقیع میں فون ہونا بہت بڑی سعادت میں علماء دیوبند کو بھی اﷲ تعالیٰ نے پورا پوار حصہ دیا ہے اور ان کے مخالفین اس سعادت سے محروم رکھاہے۔ دار العلوم دیوبند کے پہلے مہتمم شاہ رفیع الدین ؒ جنت البقیع میں حضرت عثمان غنی رضی اﷲ عنہ کے سرہانے دفن ہوگئے جو دیوبندی عاشقان رسول صلی اﷲعلیہ وسلم کے سرخیل تھے۔

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا رحمہ اﷲ بھی جنت البقیع میں صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم کے قدموں میں مدفون ہیں۔استاذ المحدثین حضرت مولانا بدر عالم میرٹھی ازواج مطہرات کے قدموں کی طرف مدفون ہیں گویا بیٹا اپنی ماؤں کے قدموں میں لیٹا ہوا ہے۔ حضرت مولانا مظفر حسین کاندھلوی ؒ حضری عثمان غنی رضی اﷲ عنہ کے قریب مدفون ہیں۔

مدینہ منورہ اور جنت البقیع کے فضائل

حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”مجھے ايک ایسی بستی کی طرف ہجرت کا حکم دیا گیا ہے جوتمام بستوں پر غالب رہی ہے اور اس بستی کو لوگ یثرب کہتے تھے اب وہ مدینہ ہے جو برے آدمیوں کو اس طرح نکال دیتا ہے جس طرح بھٹی لوہے کے میل کچیل کو نکال دیتی ہے۔ (بخاری ومسلم)

حضرت ابن عمررضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص مدینہ میں مر سکتاہوا اسے مدینہ میں مرنا چاہےے کیونکہ جو شخص مدینہ میں مرے گا میں اس کی شفاعت کروں گا۔ احمد وترمذی

حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اﷲعنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا:قیامت کے دن سب سے پہلے میری قبر شق ہوگی۔ میں اس سے نکلوں گا۔ پھر ابوبکر رضی اﷲ عنہ اپنی قبر سے نکلیں گے پھر عمررضی اﷲ عنہ، پھر جنت البقیع میں جاؤں گا ،وہاں جتنے مدفون ہیں ان کو اپنے ساتھ لوں گا،پھر مکہ مکرمہ کے قبرستان والوں کا انتظار کروں گا وہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان آکر مجھ سے ملیں گے۔ ترمذی

اب علمائے دیوبند کے ان حضرات کے نام ذکر کيے جاتے ہیں جو نبی کے قبرستان میں تا قیام کےلئے دفن ہوگئے اور حدیث شریف کی رو سے آقائے نامدار کی شفاعت کے مستحق بن گئے۔

مدفونین جنت البقیع

1۔حضرت شاہ عبد الغنی محد ث دہلوی رحمہ اﷲ علیہ

2۔حضرت مولانا مظفر حسین صاحب رحمہ اﷲ علیہ

3۔شیخ محمد مظہر دہلوی رحمہ اﷲ علیہ

4۔حضرت مولانا شاہ رفیع الدین رحمہ اﷲ علیہ

5۔مولانا محمد اعظم حسین صدیقی خیر آبادی رحمہ اﷲ علیہ

6۔مولانا خلیل احمد سہارن پوری رحمہ اﷲ علیہ

7۔مولانا محمد صدیق صاحب مہاجر مدنی رحمہ اﷲ علیہ

8۔مولانا سید احمد مہاجر مدنی رحمہ اﷲ علیہ

9۔مولانا جمیل احمد مدنی رحمہ اﷲ علیہ

10۔حضرت مولانا شیر محمد مہاجرمدنی رحمہ اﷲ علیہ

11۔حضرت مولانا عبدالشکور دیوبندی رحمہ اﷲ علیہ

12۔حضرت مولانا شیخ عبدالحق نقشبندی مدنی رحمہ اﷲ علیہ

13۔حضرت مولانا محمد موسی مہاجر مدنی رحمہ اﷲ علیہ

14۔حضرت مولانا بدر عالم میر ٹھی مہاجر مدنی رحمہ اﷲ علیہ

15۔حضرت مولانا عبد الغفور عباسی،ہزاروی مہاجر مدنی رحمہ اﷲ علیہ

16۔حضرت مولانا قاری فتح محمدپانی پتی رحمہ اﷲ علیہ

17۔حضرت مولانا انعام کریم رحمہ اﷲ علیہ

18۔حضرت مولانا عبدالحنان صاحب رحمہ اﷲ علیہ

19۔حضرت مولانا زکریا صاحب مدنی رحمہ اﷲ علیہ

20۔حضرت مولاناقاری سید حسن شاہ بخاری ہزاروی رحمہ اﷲ علیہ

21۔حضرت مولاناسید عبد العزیز رحمہ اﷲ علیہ

22۔حضرت مولانا حافظ غلام محمد رحمہ اﷲ علیہ (المعروف بڑے حافظ جی)

23۔حضرت مولانا سعید احمد خاں صاحب رحمہ اﷲ علیہ

24۔حضرت الحاج ڈاکٹر شاہ حفیظ اﷲ سکھروی رحمہ اﷲ علیہ

25۔حضرت صوفی محمد اقبال صاحب مہاجرمدنی رحمہ اﷲ علیہ

26۔حضرت مولانا عاشق الٰہی بلندی شہری رحمہ اﷲ علیہ

27۔حضرت سید حبیب محمودمدنی رحمہ اﷲ علیہ

28۔حضرت مولانا منظور احمد الحسینی رحمہ اﷲ علیہ

29۔حضرت موانا معین الدین ہزاروی رحمہ اﷲ علیہ

30۔حضرت مولانا رشید الدین حمیدی رحمہ اﷲ علیہ

31۔حضرت مولانا محمو د احمدمدنی رحمہ اﷲ علیہ

32۔عبدالقدوس صاحب دیوبندی رحمہ اﷲ علیہ

33۔حضرت مولانا عبد الحق عباسی رحمہ اﷲ علیہ

34۔حضرت مولانا محمد عبدالرحمان عباسی رحمہ اﷲ علیہ

35۔حکیم بنیادعلی مرحوم رحمہ اﷲ علیہ والد ماجد مولانا مرتضی حسن چاندپوری

36۔حضرت مولانا عبدالحق بنوری رحمہ اﷲ علیہ

37۔حضرت مولانا حامد مرزا فرغانی رحمہ اﷲ علیہ فاضل دار العلوم دیوبند

38۔حضرت مولانا عبدالکریم رحمہ اﷲ علیہ ابن بنت شاہ عبدالغنی

39۔حضرت امتہ اﷲ صاحب رحمہ اﷲ علیہ بنت شاہ عبدالغنی محدث دہلوی

40۔حضرت مولانا ہاشم بخاری صاحب رحمہ اﷲ علیہ فاضل دار العلوم دیوبند

41۔حضرت مولانا عبدا لقدوس بنگالی رحمہ اﷲ علیہ مجاز صحبت حضرت تھانویؒ

42۔حضرت مولانا محمد اسماعیل برماو سی رحمہ اﷲ علیہ

43۔حضر ت مولانامحمد صدیق پٹھان رحمہ اﷲ علیہ مدرس مسجد نبوی شریف

44۔حضرت مولانا حافظ غلام محمد صاحب رحمہ اﷲ علیہ فاضل دارالعلوم ڈابھیل

45۔حضرت مولانا صوفی محمد اسلم صاحب رحمہ اﷲ علیہ

46۔حضرت مولانا قاضی نور محمد ارکانی رحمہ اﷲ علیہ

47۔حضرت مولانا احمدصاحب رحمہ اﷲ علیہ دار العلوم ڈابھیل

48۔حضرت مولانا لعل محمد صاحب رحمہ اﷲ علیہ فاضل دار العلو دیوبند

49۔حضرت مولانا عبد الحمید صاحب مظاہری رحمہ اﷲ علیہ

50۔حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمہ اﷲ علیہ مدیر مدرسہ تحفیظ القرآن مدینہ منورہ

51۔حضرت مولانا شیخ محمدد احمد صاحب رحمہ اﷲ علیہ بمبئی والے، متوسل حضرت قاری طیب قاسمی ؒ

52۔شیخ کامل سندھی رحمہ اﷲ علیہ متوسل مولانا احمد علی لاہوریؒ

53۔قاری عبد الرشید لدھیانوی رحمہ اﷲ علیہ نبیر ہ مولف نورانی قاعدہ

54۔قاری عبد الروف صاحب رحمہ اﷲ علیہ مدرس حرم مدنی

55۔قاری عبد الرحمن تونسوی رحمہ اﷲ علیہ مدرس تحفيظ القران حرم مدنی

56۔حافظ غلام رسول صاحب رحمہ اﷲ علیہ مدرس تحفیظ القران حرم مدنی

57۔حضرت قاری عبد الغفور صاحب رحمہ اﷲ علیہ تحفیظ القران حرم مدنی

58۔مولانا عبد المالک رحمہ اﷲ علیہ مرادآبادی مشرف مدرس تحفيظ القران مدینہ منورہ

59۔شیخ محمد خیاط رحمہ اﷲ علیہ تبلیغ مسجد نبوی شریف

60۔مولاناعبد العزیز مشرقی رحمہ اﷲ علیہ بن حکیم فضل محمد صاحب تلمیذ حضرت گنگوہی وخلیفہ حضرت حاجی امداد اﷲ مہاجر مکیؒ

61۔مولانا حاجی غلام حسین رحمہ اﷲ علیہ فاضل جامعہ اشرفیہ لاہور

خاکپائے علمائے دیوبند

محمد راشد حنفی
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
اسی وقت کوئی انسان ایسی باتوں کا سہارا لیتا ہے جب وہ دلائل سے تہی دامن ہو۔ جو جتنا دلائل سے کورا ہوگا وہ اتنا زیادہ اس طرح کی لایعنی باتوں سے خود کو حق پر ثابت کرنے کی کوشش کرے گا۔ بریلوی، دیوبندی اور صوفی اس کی مثال ہیں ان کے پاس دوسروں کے سامنے پیش کرنے کے لئے حکایتوں، کہانیوں، قصوں، ضعیف و موضوع روایات کے علاوہ کچھ نہیں۔

اگر جنت البقیع میں مدفون ہونا ہی حق پر ہونے کی سند ہے تو علمائے اہل حدیث بھی وہاں مدفون ہیں تو کیا صرف اس وجہ سے دیوبندی اہل حدیثوں کے حق پر ہونے کا اقرار کرنے کو تیار ہیں۔ اگر نہیں تو پھر ان کا یہ فارمولا خود ان کے بھی کسی کام نہیں آسکتا۔

الغرض جنت البقیع میں فون ہونا بہت بڑی سعادت میں علماء دیوبند کو بھی اﷲ تعالیٰ نے پورا پوار حصہ دیا ہے اور ان کے مخالفین اس سعادت سے محروم رکھاہے۔
محمد راشد دیوبندی صاحب نے یہاں سیاہ ترین جھوٹ بولا ہے۔ کون نہیں جانتا کہ علامہ احسان الہیٰ ظہیر شہید (ان شاء اللہ) جن کی تعریف میں دیوبندی بھی رطب السان رہتے ہیں اور جن کا اہل حدیث ہونا بھی عالم پر عیاں ہیں جنت البقیع میں مدفون ہیں۔
راشد دیوبندی صاحب اپنے مذہب کے حق پر ہونے کی کوئی اور دلیل ڈھونڈ کرلاو کیوں کہ یہ دلیل تو فیل ہوگئی۔ چچ چچ چچ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
الغرض جنت البقیع میں فون ہونا بہت بڑی سعادت میں علماء دیوبند کو بھی اﷲ تعالیٰ نے پورا پوار حصہ دیا ہے اور ان کے مخالفین اس سعادت سے محروم رکھاہے۔ دار العلوم دیوبند کے پہلے مہتمم شاہ رفیع الدین ؒ جنت البقیع میں حضرت عثمان غنی رضی اﷲ عنہ کے سرہانے دفن ہوگئے جو دیوبندی عاشقان رسول صلی اﷲعلیہ وسلم کے سرخیل تھے۔
اپنے علماء کے جھوٹے مناقب بیان کرنے سے قبل یہ تو ثابت کردیں کہ جنت البقیع میں دفن ہونے سے پہلے یہ ذکر کردہ دیوبندی حضرات ایمان کے ساتھ ہی مرے تھے۔ کیونکہ بقول آپکے جنت البقیع میں مدفون ہونا اسی صورت میں باعث فضیلت و شرف ہے جب مرنے والے کا خاتمہ ایمان پر ہوا ہو۔ جیسے آپ خود ہی لکھتے ہیں:
مدینہ منورہ میں ایمان کے ساتھ مرنے کے بعد جنت البقیع میں دفن ہونا بہت بڑی نعمت ہیں،
جب تک دیوبندی محمد راشد حنفی صاحب جنت البقیع میں مدفون علمائے دیوبند کا ایمان کے ساتھ خاتمے کو ثابت نہیں کردیتے اس وقت تک ان کا یہ مضمون بے وقعت اور ناقابل التفات ہے۔
 

ASHFAQ AHMAD

مبتدی
شمولیت
دسمبر 23، 2011
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
0
جنت البقیع میں مدفون علمائے دیوبند
پہلے تویہ ثابت کرنا چاہیے کہ جس کو یہ جنت البقیع کہہ رہے ہیں کیا واقعتا اس کا نام یہی ہے ؟


بقیع الغرقد نام ہے اس کا جس کو جنت البقیع کہہ رہے ہیں ۔۔۔
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
جناب راشد حنفی صاحب۔
کیا مجوزہ مدفون علماء کے بعد بھی کوئی حنفی دیوبندی عالم کو وہاں دفن کا شرف حاصل ہے۔یا یہ سلسلہ اب رک گیا ھے۔
کیا یہ شرف صرف حنفی دیوبندیوں کو حاصل ھے یا پھر کوئی حنفی بریلوی بھی شرف یاب ھوا ھے۔تاریخ کا ایک طالب علم ھونے کی حثیت سے پوچھنا چاھتا ھوں کہ سب سے پہلا دیوبندی عالم کب دفن ھوا اور آخری کب دفن ھوا۔کیا کسی مقدس جگہ یا شخصیت سے صرف نسبت کافی ھے یا کچھ اور بھی۔سابق مفتی اعظم سعودی عرب کھاں دفن ھیں۔اسی طرح شیخ عثیمین کھاں دفن ھیں ۔اگر یہ جنت البقیع میں دفن نھیں تو وھاں دفن کرنے میں کیا امر مانع تھا۔مشھور بریلوی عالم جناب شاہ احمد نورانی کے بھنوئی کھاں دفن ھیں ۔سابق آمرِ پاکستان اور سید زادہ ھونے کا زعم رکھنے والا کئی بار اس پر فخر کر چکا ھے کہ میں کعبہ شریف کا دروازہ میرے لیے کھلا ارو میں نے کعبہ کی اندر سے زیارت کیارو تم میں سے کتنے ھیں جن کو یہ شرف حاصل ھوا۔کیا اتنا ھی کافی ھے۔امید ھے اس پر آپکے خیالات سے مستفید ھوں گیے۔
اسلام علیکم

کیا یہ سچ ہے جو کچھ بھی لکھا ہے ؟
کیا جنت البقیع میں مدفون ہونا یہ دلیل ہے کے انکی سفارش ہوگی ؟
کیا جنت البقیع میں بدعتی مدفون نہیں ہوسکتا ؟
کیا جتنے بھی جنت البقیع میں مدفون ہیں سب جنّتی ہیں ؟

امید ہے علما اکرام اس پر روشنی ڈالینگے
جزاکاللہ خیرا
 
شمولیت
اگست 20، 2011
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
50
پوائنٹ
0
کافی شرمناک تھریڈ ہے۔ اس پر زیادہ سے زیادہ بات ایک چھوٹا سا مخلصانہ مشورہ ہوتا کہ بھائی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کے انجام کے بارے میں حتمی بات
کرنے سے منع فرمایا ہے اور یہ کہ بس اگر ظاہری انجام اچھا ہے تو غالب گمان یہی ہے اور اللہ نے چاہا کہہ دیا جائے۔ مضمون نویس نے مبالغہ تو کیا ہی ہے، آپ لوگوں نے بھی مکارم الاخلاق اور آداب کی معراج کہ چھو لیا ہے۔
اللہ تکبر، بغض اور تعصب سے بچائے ۔
اللہ ہم سب کو اپنی پناہ میں رکھے اس بات سے کہ ہم میں سے ہر کوئی اپنی اپنی بات کا ثبوت دیتا زندگی گزار جائے۔ اپنے ہی بھائیوں سے جیتنے کے جوش میں دشمنوں سے ہار جانے کا ملال تک کھو بیٹھے۔
 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
اسی وقت کوئی انسان ایسی باتوں کا سہارا لیتا ہے جب وہ دلائل سے تہی دامن ہو۔ جو جتنا دلائل سے کورا ہوگا وہ اتنا زیادہ اس طرح کی لایعنی باتوں سے خود کو حق پر ثابت کرنے کی کوشش کرے گا۔ بریلوی، دیوبندی اور صوفی اس کی مثال ہیں ان کے پاس دوسروں کے سامنے پیش کرنے کے لئے حکایتوں، کہانیوں، قصوں، ضعیف و موضوع روایات کے علاوہ کچھ نہیں۔

اگر جنت البقیع میں مدفون ہونا ہی حق پر ہونے کی سند ہے تو علمائے اہل حدیث بھی وہاں مدفون ہیں تو کیا صرف اس وجہ سے دیوبندی اہل حدیثوں کے حق پر ہونے کا اقرار کرنے کو تیار ہیں۔ اگر نہیں تو پھر ان کا یہ فارمولا خود ان کے بھی کسی کام نہیں آسکتا۔


محمد راشد دیوبندی صاحب نے یہاں سیاہ ترین جھوٹ بولا ہے۔ کون نہیں جانتا کہ علامہ احسان الہیٰ ظہیر شہید (ان شاء اللہ) جن کی تعریف میں دیوبندی بھی رطب السان رہتے ہیں اور جن کا اہل حدیث ہونا بھی عالم پر عیاں ہیں جنت البقیع میں مدفون ہیں۔
راشد دیوبندی صاحب اپنے مذہب کے حق پر ہونے کی کوئی اور دلیل ڈھونڈ کرلاو کیوں کہ یہ دلیل تو فیل ہوگئی۔ چچ چچ چچ
صحیح کہا جناب آپ نے
جب دلیل نہ ہو تو لوگوں کو گمراہ کرنے ک لئے یہ ایسے ہتکنڈے اپناتے ہیں
الله انہی ہدایت دے آمین
 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
اپنے علماء کے جھوٹے مناقب بیان کرنے سے قبل یہ تو ثابت کردیں کہ جنت البقیع میں دفن ہونے سے پہلے یہ ذکر کردہ دیوبندی حضرات ایمان کے ساتھ ہی مرے تھے۔ کیونکہ بقول آپکے جنت البقیع میں مدفون ہونا اسی صورت میں باعث فضیلت و شرف ہے جب مرنے والے کا خاتمہ ایمان پر ہوا ہو۔ جیسے آپ خود ہی لکھتے ہیں:

جب تک دیوبندی محمد راشد حنفی صاحب جنت البقیع میں مدفون علمائے دیوبند کا ایمان کے ساتھ خاتمے کو ثابت نہیں کردیتے اس وقت تک ان کا یہ مضمون بے وقعت اور ناقابل التفات ہے۔
امید ہے کم سے کم کوئی دیوبندی یہ عبارت پڑھ کر ان راشد حنفی صاحب تک پہنچا دے
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
39
ری ایکشن اسکور
109
پوائنٹ
35
شيخ سعدي رحمت الله عليه كهتاي هي :

چون بود اصل گوهرى قابل
تربيت را در او اثر باشد
هيچ صيقل نكو نداند كرد
آهنى را كه بدگهر باشد
سگ به درياى هفتگانه بشوى
كه چو تر شد پليدتر باشد
خر عيسى گرش به مكه برند
چو بيايد هنوز خر باشد

 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
شيخ سعدي رحمت الله عليه كهتاي هي :

چون بود اصل گوهرى قابل
تربيت را در او اثر باشد
هيچ صيقل نكو نداند كرد
آهنى را كه بدگهر باشد
سگ به درياى هفتگانه بشوى
كه چو تر شد پليدتر باشد
خر عيسى گرش به مكه برند
چو بيايد هنوز خر باشد

اس کا کیا مطلب ہے ؟
 
Top