HUMAIR YOUSUF
رکن
- شمولیت
- مارچ 22، 2014
- پیغامات
- 191
- ری ایکشن اسکور
- 56
- پوائنٹ
- 57
طبری اور بلاذری میں جنگ صفین سے متعلق روایتوں کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ سب کی سب ابو مخنف کی روایت کردہ ہیں جو صحابہ کرام سے خاص بغض رکھتے تھے۔ یہ وہ صاحب تھے جنہوں نے جنگ صفین پر پہلی کتاب لکھی۔ ان کے پڑدادا مخنف بن سلیم ازدی اس جنگ میں شریک تھے۔ ابو مخنف اور ان کی قبیل کے دیگر مورخین کی کوشش یہ رہی ہے کہ ان روایتوں میں صحابہ کرام کی ایسی تصویر پیش کی جائے کہ یہ ایک دوسرے کے مخالف تھے۔ اسی طرح حضرت علی، عمار بن یاسر اور عدی بن حاتم رضی اللہ عنہم کی ایسی تصویر پیش کی جائے، جس سے یہ معلوم ہو کہ یہ حضرات باغیوں کے لیے دل میں نرم گوشہ رکھتے تھے اور دیگر مخلص صحابہ کے لیے اپنے دل میں بغض رکھتے تھے۔ ایسے تمام جملے ابو مخنف کی ایجاد ہیں اور ان سے ہٹ کر کسی بھی قابل اعتماد راوی نے ایسی کوئی بات روایت نہیں کی ہے۔
چونکہ جنگ صفین سے متعلق تمام روایتیں ابو مخنف ہی کے توسط سے ہم تک پہنچی ہیں، اس وجہ سے صحیح صورتحال کا اندازہ لگانا ہمارے لیے ناممکن ہے۔ ۔
چونکہ جنگ صفین سے متعلق تمام روایتیں ابو مخنف ہی کے توسط سے ہم تک پہنچی ہیں، اس وجہ سے صحیح صورتحال کا اندازہ لگانا ہمارے لیے ناممکن ہے۔ ۔