- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
سعودی عرب میں شادی سے پہلے طبی معائنہ کروانے کے لازمی ہونے کے نتیجے میں ہزاروں جوڑوں نے اپنی منگنیاں توڑ دی ہیں۔
سعودی گیزٹ ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ برس تقریباً ایک لاکھ 65 ہزار جوڑوں نے اپنے طبی معائنہ کروانے کے بعد ’جنیاتی عدم مطابقت‘ کی رپورٹ آنے کے بعد شادی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سعودی عرب میں شادی سے پہلے سکل سیل انیمیا اور ایچ آئی وی جیسی بیماریوں کے ٹیسٹ کروانے کو جوڑوں کےلیےلازم قرار دیاگیا ہے۔
وزارتِ صحت کے ڈاکٹر محمد السعیدی کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد والدین کو مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے اور بچوں میں جنیاتی نقائص کے خطرات کو کم کرنا ہے۔
ڈاکٹر سعیدی کے مطابق 60 فیصد جوڑوں نے اپنے طبی معائنے کے نتائج آنے کے بعد اپنی منگنیاں توڑ دی ہیں جو ان کے بقول کامیابی کی نشانی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا ’طبی خطرات کی وجہ سے منگنیوں کے ٹوٹنے میں اضافہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ معاشرہ تعلیم یافتہ ہوگیا اور وہ جسمانی صحت کی اہمیت کے بارے میں جان گیا ہے۔اس عمل سے خاندان اور ملک کے لیے پیسہ بھی بچےگا۔‘
جنوری میں ریاض کے مقامی جنیاتی محقق نے بتایا تھا کہ دنیا میں سب سے ذیادہ جنیاتی بیماریاں سعودی عرب میں پائی جاتی ہیں۔
شادی سے پہلے طبی معائنے کا مقصد قریبی رشتہ داروں کے درمیان شادیاں کروانے کے عمل کو روکنا ہے۔ جو کہ سعودی عرب میں برسوں سے ہوتا آ رہا ہے جس سے اولاد میں سنجیدہ طبی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
سعودی گیزٹ ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ برس تقریباً ایک لاکھ 65 ہزار جوڑوں نے اپنے طبی معائنہ کروانے کے بعد ’جنیاتی عدم مطابقت‘ کی رپورٹ آنے کے بعد شادی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سعودی عرب میں شادی سے پہلے سکل سیل انیمیا اور ایچ آئی وی جیسی بیماریوں کے ٹیسٹ کروانے کو جوڑوں کےلیےلازم قرار دیاگیا ہے۔
وزارتِ صحت کے ڈاکٹر محمد السعیدی کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد والدین کو مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے اور بچوں میں جنیاتی نقائص کے خطرات کو کم کرنا ہے۔
ڈاکٹر سعیدی کے مطابق 60 فیصد جوڑوں نے اپنے طبی معائنے کے نتائج آنے کے بعد اپنی منگنیاں توڑ دی ہیں جو ان کے بقول کامیابی کی نشانی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا ’طبی خطرات کی وجہ سے منگنیوں کے ٹوٹنے میں اضافہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ معاشرہ تعلیم یافتہ ہوگیا اور وہ جسمانی صحت کی اہمیت کے بارے میں جان گیا ہے۔اس عمل سے خاندان اور ملک کے لیے پیسہ بھی بچےگا۔‘
جنوری میں ریاض کے مقامی جنیاتی محقق نے بتایا تھا کہ دنیا میں سب سے ذیادہ جنیاتی بیماریاں سعودی عرب میں پائی جاتی ہیں۔
شادی سے پہلے طبی معائنے کا مقصد قریبی رشتہ داروں کے درمیان شادیاں کروانے کے عمل کو روکنا ہے۔ جو کہ سعودی عرب میں برسوں سے ہوتا آ رہا ہے جس سے اولاد میں سنجیدہ طبی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔