• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جن و شیاطین سے گھروں کی حفاطت کے اسباب

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
8-صلیب[كراس نشان ] سے گھر کو پاک رکھنا
اسلئےکہ صلیب نصارى'کاشعار ہے ,اورہمیں یہودونصاری'کی مشابہت سے روکا گیا ہے , لیکن ہائے افسوس !آج صلیبیں مسلمانوں کے گھروں میں داخل ہوچکی ہیں ,مسلمانوں کے جس گھر میں داخل ہوں گے صلیب آپ کو ضرور ملے گا ,جا نماز میں ,یا پردے میں یا دیوار کے نقش ونگار میں ,بلکہ یہ صلیبیں اللہ کے گھروں (مسجدوں ) میں داخل ہو چکی ہیں ,کتنی مسجدیں ہیں کہ اگر اس کے جانمازوں کے نقش ونگار کو بنظرغائر دیکھا جائے تو آپ کو صلیبیں صاف صاف نظر آئیں گی ,اور ایسا کیوں نہ ہو جب کہ یہ جا نمازیں اور قالینیں عیسائی ملکوں سے درآمد کئے جاتے ہیں ,گویاکہ یہ نیا صلیبی حملہ ہے جو ہر گھر پر حملہ آور ہے , اسلئے اے مسلمان بھائیو !آپ محتاط رہیں ,اورکپڑا ,بستر ,قالین ,جانماز وغیرہ خریدتے وقت گہری نظرڈالیں ,اوریہ نہ کہیں کہ بلا تعمّد یہ صلیبیں آگئی ہیں ,کیونکہ نبی کریم £جوصلیب بھی اپنے گھرمیں پاتے اس کو توڑ ڈالتے , کیا کوئی عقلمند کہ سکتا ہے کہ نبی کریم £کے گھر میں عمداً صلیب لائی گئی تھی .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :(لم يكن النبي يترك في بيته شيئا فيه تصاليب إلا نقضه ) "آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں جب کوئی ایسی چیز دیکھتے جس پر صلیب کی تصویر یں ہوتیں تو اس کو توڑ ڈالتے " (صحیح بخاری ,سنن ابو داؤد).
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
9- گھر کو تصویروں ,مجسموں اور مورتیوں سے پا ک رکھنا
ایک مسلمان کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے گھر کو مجسموں اور مورتیوں سے پاک رکھے ,سوائے ان کے جن کا استثناء حدیث میں آیا ہوا ہے , اوروہ لڑکیوں کا گڑیا ہے ,اسی طرح تصویروں سے بھی (گھرکوپاک رکھے) بجز ان تصویروں کے جو ضرورت کے لئے ہوں جیسے پاسپورٹ , شناختی کارڈ اور سرکاری کاغذات وغیرہ .
اس لئے کہ فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر اورمجسمے ہوں , اورجیسا کہ ہم نے ابھٍی ذکر کیا کہ فرشتے جس گھر سے نکل جاتے ہیں شیطان اس گھر میں اپنا مسکن بنالیتا ہے , چنانچہ عائشہ رضی اللہ عنہا سےروایت ہے انہوں نے ایک توشک خریدی جس میں تصویریں تھیں ,جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو دیکھا تو آپ دروازے پر کھڑے رہے اوراندر نہ گئے ,میں نے آپ کے چہرۂ مبارک سےناراضگی کو پھچان لیا,میں نے کہا یارسول اللہ !
میں توبہ کرتی ہوں اللہ اور اس کے رسول کے سامنے میرا کیا گناہ ہے؟
آپ نے فرمایا :یہ توشک کیسی ہے ؟ میں نے کہا اس کو میں نے خریدا ہے تاکہ آپ بیٹھیں اور ٹیک لگائیں , آپ نے فرمایا ان تصویروں کو بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائیگا اور ان سے کہا جائے گأ کہ تم نے جنہیں پیدا کیا انہیں زندہ کرو ,آپ نے مزید فرمایا کہ جس گھر میں تصویرہو وہاں (رحمت کے) فرشتے داخل نہیں ہوتے "(صحیح بخاری ومسلم )
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (لا تدخل الملائکۃ بیتا فیہ تماثیل أو تصاویر) "جس گھر میں مجسمے اور تصاویر ہوں وہاں فرشتے داخل نہیں ہوتے " (صحیح مسلم )
یہاں یہ بات بھی اچھی طرح جان لیں کہ یہ حرمت عام اور ہر قسم کی تصویروں کو شامل ہے, چاہے وہ فوٹو ہو, یا مجسم تصویر ہو , اس کا سایہ ہو یانہ ہو, یا وہ تصویر ہاتھ سے بنائی گئی ہو یا کیمرہ وغیرہ سے .
امام نووی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اس میں کوئی فرق نہیں چاہے ان تصویروں کے سایے ہوں یانہ ہوں ,اس مسئلہ میں یہی ہمارے لئے منع کی گئی چیزوں کا خلاصہ ہے اور اسی مفہوم کو جمہور علماء صحابہ ,تابعین اور تبع تابعین اور بعد کے لوگوں نے بیان کیا ہے ,یہی سفیان ثوری ,امام مالک وامام ابو حنیفہ رحمہم اللہ وغیرہم کا مسلک ہے ,اس حرمت سے وہ تصویریں مستثنی' ہیں جس میں جان نہ ہو جیسے درخت ,نہریں ,کھیتیاں اور جمادات وغیرہ .
حضرت سعید بن ابی الحسن رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ میں حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس تھا کہ ایک شخص آپ کے پاس آیا اورکہا اے ابن عباس! میں ایک ایسا شخص ہوں کہ میرا ذریعہ معاش میرے ہاتہ کی صنعت ہے اور میں یہ تصویریں بنایا کرتا ہوں تو حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جوفرماتے ہوئے سنا ہے وہی میں تم سے بیان کرتا ہوں ,آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جوشخص دنیا میں کوئی تصویر بنائے گا اللہ تعالی اسے عذاب دے گا یہاں تک کہ وہ اس کے اندر جان ڈالے مگروہ اس میں جان نہ ڈال سکے گا "وہ آدمی غصہ سے پھٹنے لگا تو حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: "تم پر افسوس ہے اگر تم ایسا ہی کرنا چاہتے ہو, تو درخت اور بے جان چیزوں کی تصویریں بناؤ" (متفق علیہ واللفظ لامام البخاری)
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
10- گھر کا کُتّوں سے پاک رکھنا
ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ) لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة ) "[ رحمت كے ]فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو " (صحیح بخاری وصحیح مسلم )
عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ایک دفعہ جبرئیل علیہ السلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک متعین وقت میں آنے کا وعدہ کیا , وقت گزرگیا لیکن جبرئیل علیہ السلام نہ آئے ,اس وقت رسول
£کے ہاتہ میں ایک لکڑی تھی, آپ نے اسے اپنے ہاتہ سے پھینک دیا اور فرمایا :"کہ اللہ تعالى وعدہ خلافی نہیں کرتا نہ اس کے قاصد وعدہ خلافی کرتے ہیں, پھر آپ نے ادہر ادہر دیکھا تو ایک پلا ( یعنی کتے کا بچّہ) آپ کی چارپائی کے نیچے دکھائی دیا , آپ نے فرمایا اے عاشہ! یہ پِلاّ اس جگہ کب آیا ؟ انہوں نے کہا اللہ کی قسم !مجھے علم نہیں ,آپ نے حکم دیا وہ باہر نکالا گیا , پھر جب جبرئیل آئے تو رسول £نے فرمایا آپ نے مجھ سے وعدہ کیا تھا اور میں آپ کے انتظارمیں بیٹھا رہا لیکن آپ نہیں آئے ,تو جبرئیل نے کہا یہ کتا جو آپ کے گھر میں تھا اسنے مجھے روک رکھا تھا, جس گھر میں کتا اور تصویر ہو ہم وہاں داخل نہیں ہوتے "(صحیح بخاری ومسلم )
اس حکم سے صرف شکاری, یا حفاظتی کتے مستثنى ہیں بشرطیکہ کتا, کا لا نہ ہو, اس لئے کہ نبی کریم
£نے فرمایا (الکلب الأسود شیطان )" سیاہ کتا شیطان ہے "اورسیاہ کتے کو قتل کرنے کا حکم دیتے ہوئے آپ نے فرمایا ( علیکم بالاسود البہیم ذی النقطتین فإنہ شیطان ) " تم دو نقطوں والے کالے سیاہ کتے کو مارو کیونکہ وہ شیطان ہے " (صحیح مسلم)
ایک دوسری روایت جو عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے , ان کا بیان ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ (من اقتنى کلبا إلا کلب صید أوماشیۃ ,فإنہ ینقص من أجرہ کل یوم قیراطان ) "جو شخص مویشی یا شکاری کتے کے علاوہ کوئی اور کتا پالے تواس کے ثواب میں سے روزانہ دوقیراط گھٹتے جائیں گے "(بخاری ومسلم )
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
10- گھر کا کُتّوں سے پاک رکھنا
ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ) لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة ) "[ رحمت كے ]فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو " (صحیح بخاری وصحیح مسلم )
عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ایک دفعہ جبرئیل علیہ السلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک متعین وقت میں آنے کا وعدہ کیا , وقت گزرگیا لیکن جبرئیل علیہ السلام نہ آئے ,اس وقت رسول
£کے ہاتہ میں ایک لکڑی تھی, آپ نے اسے اپنے ہاتہ سے پھینک دیا اور فرمایا :"کہ اللہ تعالى وعدہ خلافی نہیں کرتا نہ اس کے قاصد وعدہ خلافی کرتے ہیں, پھر آپ نے ادہر ادہر دیکھا تو ایک پلا ( یعنی کتے کا بچّہ) آپ کی چارپائی کے نیچے دکھائی دیا , آپ نے فرمایا اے عاشہ! یہ پِلاّ اس جگہ کب آیا ؟ انہوں نے کہا اللہ کی قسم !مجھے علم نہیں ,آپ نے حکم دیا وہ باہر نکالا گیا , پھر جب جبرئیل آئے تو رسول £نے فرمایا آپ نے مجھ سے وعدہ کیا تھا اور میں آپ کے انتظارمیں بیٹھا رہا لیکن آپ نہیں آئے ,تو جبرئیل نے کہا یہ کتا جو آپ کے گھر میں تھا اسنے مجھے روک رکھا تھا, جس گھر میں کتا اور تصویر ہو ہم وہاں داخل نہیں ہوتے "(صحیح بخاری ومسلم )
اس حکم سے صرف شکاری, یا حفاظتی کتے مستثنى ہیں بشرطیکہ کتا, کا لا نہ ہو, اس لئے کہ نبی کریم
£نے فرمایا (الکلب الأسود شیطان )" سیاہ کتا شیطان ہے "اورسیاہ کتے کو قتل کرنے کا حکم دیتے ہوئے آپ نے فرمایا ( علیکم بالاسود البہیم ذی النقطتین فإنہ شیطان ) " تم دو نقطوں والے کالے سیاہ کتے کو مارو کیونکہ وہ شیطان ہے " (صحیح مسلم)
ایک دوسری روایت جو عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے , ان کا بیان ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ (من اقتنى کلبا إلا کلب صید أوماشیۃ ,فإنہ ینقص من أجرہ کل یوم قیراطان ) "جو شخص مویشی یا شکاری کتے کے علاوہ کوئی اور کتا پالے تواس کے ثواب میں سے روزانہ دوقیراط گھٹتے جائیں گے "(بخاری ومسلم )
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
11- گھر میں نفلی نمازوں کا بکثرت اہتما م کرنا
عبد اللہ بن عمرورضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (إجعلوامن صلاتکم فی بیوتکم ولا تتخذوھا قبورا ) "اپنی نمازوں کا کچھ حصہ اپنے گھروں میں ادا کرو اور انہیں قبرستان نہ بناؤ"(صحیح بخاری ومسملم )
اور یہ بات معلوم ہے کہ قبرستان ,بیابان اور ویران مقامات شیطانوں کے اڈے ہوتے ہیں ,گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہم سے یہ مطالبہ ہے شیطانوں کو اپنے گھروں سے بگھانے کے لئے نفل نماز کا کچہ حصہ اپنے گھرمیں پڑہ لیا کریں .
امام نووی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کھ گھر میں نماز پڑھنے کی ترغیب اس لئے دی جارہی ہے کہ یہ کام آسان اور اس میں ریاکاری سے دوری اور اعمال کی بربادی سے بچاؤ ہے ,نیز اس وجہ سے بھی کہ اس سے گھر میں برکت کا حصول ہوتا ہے ,رحمت نازل ہوتی ہے ,فرشتے آتے ہیں اورشیطان گھر سے بھاگتا ہے ,ا.ھ.( شرح مسلم للنووی )
ایک دوسری حدیث میں نفل نماز کی ترغیب دیتے ہوئے آپ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (صلوا أیہا الناس فی بیوتکم ,فإن أفضل صلاۃ المرء فی بیتہ إلا المکتوبۃ )" اے لوگو! اپنےگھروں میں (نفل ) نماز پڑھو کیونکہ فرض کے علاوہ آدمی کی افضل نماز وہ ہے جو گھر میںپڑھی جائے "(امام نسائی نے اس حدیث کو جید سند سے بیان کیا ہے ,دیکھئے " الترغیب والترہیب" للمنذری ,علامہ البانی نے بھی اس حدیث کو صحیح قرار دیا ھے ,دیکھئے" صحیح الترغیب "ج 1/178)
ابوموسى' اشعری رضی الل عنہ سے روایت ہے کہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (مثل البیت الذی یُذکر اللہ فیہ ,والبیت الذی لایذکر اللہ فیہ مثل الحی والمیّت)"جس گھر میں اللہ کا ذکر ہوتا ہو اور جس گھرمیں اللہ کا ذکرنہ ہوتا ہوان کی مثال زندہ اورمردہ کی سی ہے "(صحیح مسلم )
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
12 -اچھی بات اورخندہ پیشانی
آپ کویہ معلوم ہے کہ شیطان مسلم معاشرے کو تہس نہس کرنے کے لئے تدبیریں کرتا , چال چلتا اورمنصوبے بناتا ہے, اس کےمنصوبے میں مسلم خاندان کی بنیاد کو اکھاڑپھینکنا بھی شامل ہے, کیوں کہ معاشرے کی تعمیر میں یہ پہلی اینٹ ہے, جس کی وضاحت جابر رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث کررہی ہے , رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (إن إبلیس یضع عرشہ على الماء ,ثم یبعث سرایاہ, فا دناہم منہ منزلۃ أعظمہم فتنۃ یجیئ أحدہم فیقول :ما ترکتہ حتی فرقت بینہ وبین امرأتہ قال : فيدنيه منه ويقول نعم أنت )"ابليس اپنا تخت پانی پر رکھتا ہے ,پھر وہاںسے وہ اپنا لشکر (دنیا میں فساد برپا کرنے کے لئے )بھیجتا ہے , ابلیس کے سب سے قریب وہ شیطان ہوتا ہے جوسب سے بڑا فتنہ برپا کرے چنانچہ جب کوئی شیطان آکرکہتا ہے میں فلاں بیوی کے پیچھے پڑا رہا یہاں تک کہ وہ دونوں میں علیحد گی پید ا کردی , ابلیس اسے اپنے قریب کرلیتا ہے اورکہتا ہے توبہت خوب ہے "(صحیح مسلم )
ایسا اس لئے ہوتا ہے کہ میاں بیوی کے درمیان تفرقہ ڈالنا معاشرہ کی بنیاد کو جڑسے اکھاڑپھینکنا ہے , اوریہ ابلیس لعین کا خاص ہدف ہے –
اسلئے شوہر کے لئے ضروری ہے کہ اپنی بیوی سے حسن سلوکی سے پیش آئے ,اور اچھی بات اختیار کرے, تاکہ شیطان اس کے اوراسکی بیوی کے درمیان فساد برپا نہ کرسکے, فرمان باری تعالى ہے﴿{وَقُل لِّعِبَادِي يَقُولُواْ الَّتِي هِيَ أَحْسَنُ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَنزَغُ بَيْنَهُمْ ﴾"میرے بندوں سے کہدیجئے کہ وہ بہت ہی اچھی بات منہ سے نکالا کریں کیونکہ شیطان آپس میں فساد ڈلواتا ہے " (سورۂ اسراء:53)
اچھی بات دل کو خوش کردیتی ,میل جول کو برقرار رکھتی, اور میاں بیوی کے درمیان خوش بختی کو عام کرتی ہے, اوراس سکون و آرام کو ثابت کردیتی ہے جس مقصد کے لئے عورتیں مردوں کے لئے پیدا کی گئی ھیں , محبت اورمودت کےروابط اورمیاں بیوی کے درمیان ہمدردی کے رشتوں کو مضبوط بنا دیتی ہے , فرمان الہی ہی ﴿{وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ} " اوراس كي نشانيوں میں سے ہے کہ تمہاری ہی جنس سے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان سے آرام پاؤ, اوراسنے تمہارے درمیان محبت اور ہمدردی قائم کردی ,یقیناً غوروفکر کرنے والوں کے لئے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں "(سورۂ روم:20)
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
13- اهل خانہ کی حفاظت
عبد اللہ بن عمروبن عاص رضی اللہ عنہما سےروایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( إذ ا تزوّج أحدکم إمراة,أو اشترى خادما فليقل : اللهم إني أسئلك خيرها وخيرما جبلتها عليه ,وأعوذبك من شرها وشرما جبلتها عليه ,(وفي رواية )ثم لياخذ بناصيتها وليدع بالبركة في المرأة والخادم , وإذا اشترى بعيرا فليأخذ بذروة سنامه وليقل مثل ذلك ) "تم ميں سے کوئی جب کسی عورت سے شادی کرے, یا کوئی غلام خریدے, تو یہ دعا کرے (أللهم إني أسئلك خيرها وخيرها ما جبلتها عليه ,وأعوذبك من شرها وشرما جبلتها عليه ) "اے اللہ میں تجھ سے اس کی بھلائی اور اس چیز کی بھلائی چاہتا ہوں جس پر تونے اس کو پیدا کیا , اورتجھ سے اس کی برائی ,اوراس چیز کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں جس پر تونے اس کو پیدا کیا " (سنن ابی داؤد ,علامہ البانی رحمۃ اللہ نے الکلم الطیب کی تخریج میں اس حدیث کی سند کو حسن کہا ہے)
ایک دوسری روایت میں ہے اس کی پیشانی پکڑے, اوربیوی اورخادم کے بارے میںبرکت کی دعا کرے , اور جب اونٹ خریدے تو اس کی کوہان کی چوٹی کو پکڑ کراوپر کی دعا پڑھے .
اور دولہا کو چاہئے کہ شب زفاف میں اپنی بیوی کے ساتہ دورکعت نماز پڑہے ایسا کرنے سے دونوں کی ازدواجی زندگی ہر نا پسند یدہ چیز سے محفوظ رہے گی .
عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ کا بیان ہے کہ" جب تمہاری بیوی تمہارے پاس آئے تو تم اسے کہو, کہ وہ تمہارے پیچھے دو رکعت نماز پڑھے, اور یہ دعا کرو(اللهم بارك لي في أهلي ,وبارك لهم فِيَّ ,اللهم اجمع بَيننا ما جمعت َبِخير ,وفرِّق بيننا إذا فرَّقت إلي الخير)" اے اللہ 1میرے لئے میرے اہل میں برکت عطا فرما . اور ان کے لئے مجھ میں برکت عطا فرما , اے اللہ!جب تک ہمیں اکھٹا رکھے خیر پر اکھٹا رکھ, اورجب ہمارے اندر جدائی ہو تو خیر ہی پر جدائی کر " (طبرانی ,علامع البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس اثرکوحسن کہا ہے )
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402

14-اولا د کی شیطان سے حفاظت
مسلمان پر ضروری ہے کہ وہ ہمبستری کی دعاؤں کا اہتمام کرے , ایسا کرنے سے بچہ شیطان کے اثر سے محفوظ رہے گا , حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( لو أن أحدکم إذا أتی أھلہ قال: بسم الله ,اللهم جنبنا الشيطان , وجنب الشيطان ما رزقتنا , فقضى بينهما ولد , لم يضره الشيطان أبدا )"اگر تم میں سے کوئی اپنی بیوی سے جماع کرنے سے پہلے یہ دعا پڑھ لے ( بسم اللہ اللہم جنبنا الشیطان ,وجنب الشیطان مارزقتنا ) "اے اللہ !تو ہمیں شیطان سے محفوظ رکہ, اور تو ہمیں جو اولاد عطا کر اسے بھی شیطان سے بچانا " تو ان کے یہاں جو بچھ پیدا ہوگا شیطان اسے کبھی ضرر نہیں پھنچا سکے گا " (صحیح بخاری وصحیح مسلم )
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
15-اولاد کا زہریلے جانوروں[سانپ ,بچھو] اور حسد سےٍ بچاؤ
صبح وشام کے وقت اپنی اولا د کو جمع کریں, اور ان کے سروں پر ہاتھ پھیرکر یہ دعا پڑھیں ( أعیذکم بکلمات اللہ التامّۃ من کل شیطان وہامّۃ ومن کل عین لامّۃ ) " میں تمہیں اللہ کی کلمات تامہ کے ساتہ ہر شیطان, زہریلے کیڑے اور ہو نظر بد سے اللہ کی پناہ میں دیتا ہوں "
اور یہ ثابت ہے کہ آپ
صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسن وحسین رضی اللہ عنہما کو مذکورہ بالا دعا کے ساتہ دم کیا کرتے تھے, اورفرماتے کہ تمہارے جد امجد ابراہیم علیہ السلام اسی دعا کے ساتہ اسماعیل اور اسحاق علیہما السلام کو دم کیا کرتے تھے " (صحیح بخاری ,سنن ترمذی )
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
خاتِمَہ
پچہلے صفحات میں شیطان سے بچنے کے پندرہ حفاظتی وسائل بیان کئے گئےہیں ,جس نے ان وسائل کو اپنا لیا تو اس نے اپنے گھر سے شیطان کو مار بھگایا ,اور رحمن کی حفاظت ونگرانی میں آگیا,
اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہماری یہ باتیں خالص اپنی رضامندی کے لئے بنائے ,مجھے اورتمام مسلمان بھائیوں کو اس سے فائدہ پھنچائے, اور دینی امور میں ہمیں بصیرت عطا فرمائے ,
اے اللہ تو پاک ہے, ہر قسم کی تعریف تیرے ہی لئے ہے ,میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرےسوا کوئی معبود برحق نہیں , میں تجہ ہی سے مغفرت چاہتا ہوں اورتیری جناب میں توبہ کرتا ہوں -

وصلی اللہ علی نبینا محمد وعلى آلہ وأصحابہ أجمعین
ابوعد نا ن محمد طیب بھواروی
 
Top