ایک سفر میں ایک سے زیادہ عمرے کرنا ، جیساکہ اوپر گزر چکا کہ یہ اختلافی مسئلہ ہے ، دونوں طرف کبار علماء موجود ہیں ۔
دونوں طرف کے دلائل پڑھیں ، جس پر دل مطمئن ہو ، اس پر عمل کریں ۔
اگر نیت خالص ہو تو مسائل میں اس طرح کا اختلاف زیادہ پریشانی کا باعث نہیں بنتا ۔
نوٹ : اس اختلاف سے مراد یہ ہے کہ ایک ہی سفر میں اللہ کےر سول صلی اللہ علیہ وسلم کے مقرر کردہ مواقیت میں سے کسی میقات سے جاکر ایک کے بعد دوسرا یا تیسرا عمرہ کرنا ۔
جبکہ کچھ لوگ مسجد عائشہ سے عمرہ کرتے ہیں ، وہ اس سے بالکل الگ مسئلہ ہے ، کیونکہ مسجد عائشہ باتفاق علماء عمرہ و حج کے مقرر کردہ مواقیت میں سے نہیں ہے ۔