السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاته
اس روایت کی صحت کیسی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ , قَالَ: قال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ أَوْلَى النَّاسِ بِاللَّهِ مَنْ بَدَأَهُمْ بِالسَّلَامِ ".
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے نزدیک سب سے بہتر شخص وہ ہے جو سلام کرنے میں پہل کرے“۔
تخریج : أبو داود، (تحفة الأشراف: ۴۹۲۶)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الاستئذان ۶ (۲۶۹۴)، مسند احمد (۵/۲۵۴، ۲۶۱، ۲۶۴)
قال الشيخ الألباني: صحيح
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ-
عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثِ لَيَالٍ يَلْتَقِيَانِ، فَيُعْرِضُ هَذَا وَيُعْرِضُ هَذَا، وَخَيْرُهُمَا الَّذِي يَبْدَأُ بِالسَّلَامِ ".
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مسلمان کو درست نہیں اپنے بھائی مسلمان کا چھوڑ دینا تین راتوں سے زیادہ اس طرح پر کہ دونوں ملیں یہ ادھرمنہ پھیر لے وہ ادھرمنہ پھیر لے۔ اور بہتر ان دونوں میں وہ ہے جو پہلے سلام کرے۔“
(صحیح مسلم ، کتاب البر والصلۃ )