ابو محمد سہیل
مبتدی
- شمولیت
- اپریل 29، 2012
- پیغامات
- 13
- ری ایکشن اسکور
- 73
- پوائنٹ
- 0
مشہور امام قاضی محمد بن علی الشوکانی رحمہ اللہ طلبہ کو صحیح بخاری پڑھا رہےتھے ، اور احاديث الشفاعة کا ذکر چل رہا تھا-
(جس میں اللہ رب العزت کا لوگوں کو جہنم سے شفاعت کے ذریعے نکالنے کا ذکر ہے ، یہی صحیح احادیث سے ثابت عقیدہ ہے)
درس میں ایک طالب علم ایسا بھی تھا جوکہ معتزلی عقیدہ کا حامل تھا-
(معتزلہ فرقہ شفاعت کا انکار کرتے تھے ، یعنی لوگوں کا شفاعت کے ذریعے جہنم سے نکلنے کا انکار کرتے تھے)
تو جب بھی کوئی شفاعت کی حدیث آتی تو یہ طالب علم شور کرتا ، اعتراض کرتا ، مناظرہ اور بحث کرنے کی کوشش کرتا –
امام شوکانی رحمہ اللہ اس کو سمجھاتے اور اس کے اعتراضات کا جواب دیتے مگر پھر وہی بحث اور وہی اعتراضات –
(جس میں اللہ رب العزت کا لوگوں کو جہنم سے شفاعت کے ذریعے نکالنے کا ذکر ہے ، یہی صحیح احادیث سے ثابت عقیدہ ہے)
درس میں ایک طالب علم ایسا بھی تھا جوکہ معتزلی عقیدہ کا حامل تھا-
(معتزلہ فرقہ شفاعت کا انکار کرتے تھے ، یعنی لوگوں کا شفاعت کے ذریعے جہنم سے نکلنے کا انکار کرتے تھے)
تو جب بھی کوئی شفاعت کی حدیث آتی تو یہ طالب علم شور کرتا ، اعتراض کرتا ، مناظرہ اور بحث کرنے کی کوشش کرتا –
امام شوکانی رحمہ اللہ اس کو سمجھاتے اور اس کے اعتراضات کا جواب دیتے مگر پھر وہی بحث اور وہی اعتراضات –
تو پھر امام شوکانی رحمہ اللہ نے فرمایا:
دیکھو جب تمہیں فرشتے جہنم سےنکالنے کیلئے آئیں تو وہاں سے نکلنے سے انکار کردینا اور کہنا میں نہیں نکلوں گا ،میں معتزلی عقیدہ ہوں۔