محترم انس نضر !
سید کے حوالے سے کاپی پیسٹ سے ہٹ کر کیا خود بھی آپ نے ان کی تحاریر کا مطالعہ کیا ہے؟؟
جہاں تلک علماء کی بات ہے تو ان کی مخالفت مین جنہوں نے زور قلم و بیان صرف فرمایا ہے ، ان کی حمایت میں بھی ایسے ایسے نام میں لکھ سکتا ہوں کہ مدخلی اور ان جیسے سینکڑوں اکٹھے ہو جائیں تو ان کے علم و فضل اور سب سے بڑھ کر استقامت فی الدین کا مقابل نہیں کر سکتے ..... اسی لیے میں نے اپنے مراسلے میں خود سے کسی اور کو حمایت میں پیش نہیں کیا تھا کہ بات تو نظریات کی ہو رہی ہے تو شخصیات کیا ہوتی ہیں؟؟ ہیں جی !
اسی طرح علامہ البانی رحمہ اللہ کا وہ درس میں نے خود سنا ہے جس میں ایک شخص بار بار سید قطب کی بابات سوال کر کے ، سید کی کرتوتیں بتا بتا کر کچھ "اگلوانے" کی کوشش کرتا ہےلیکن وہ بار بار سید کی طرف سے عذر پیش کر کے کوئی سخت کلمہ کہنےسے معذوری ظاہر کرتے ہیں ، اور اخر میں خود ہی گفتگو ختم کر دیتے ہیں ....
شیخ بکر ابوزید بھی اب ہمارے سلفیوں کے فتاوی کی زد میں ہیں ، ان کو بھی شاید اخوانی یا قطبی نام زد کر دیا گیا ہو، انہوں نے بھی سید کا دفاع کیا ہے....
خیر میں نے معالم فی الطریق کا ذکر کیا تھا اور کہا تھا کہ سید کی فکر کا نچور، تحریک اسلامی کے بنیادی خدوخال کی وضاحت اس کتاب میں ہوتی ہے .... اس کو پڑھیں ، کسی فکر کی کجی نظر ائے تو ہمیں بھی بتائیں ،
ورنہ سنی سنائی باتوں کا فائدہ کوئی نہیں ہے .
اور یہ بھی پیش نظر رہے کہ فکر کیا چیز ہے؟؟ اور سید نے کس کا پرچار کیا ساری زندگی ! پھر اس میں کوئی غلطی ہو تو ضرور بتائیں . کیونکہ جب ہم سید قطب کی فکر کی بات کرتے ہیں تو ہم ان سے تحریک اسلامی کا منہج، اس کے مبادی اور اصول اور اس کے خد و خال، نیز جاہلیت جدیدہ کا جاہلیت قدیمہ کے ساتھ موازنہ اور اسی قبیل کی فکر جہتوں کو سامنے رکھتے ہیں ، نہ کہ وحدۃ الوجود پر مبنی "مبینہ" عبارتیں !جبکہ ابن باز جیسی شخصیت کہہ چکی ہو کہ وہ ادبی شخص تھا اور اس کی عبارت ادبیت سے لبریز ہوتی ہے، اور لوگ اسے کچھ سے کچھ سمجھ لیتے ہیں !
والسلام
سید کے حوالے سے کاپی پیسٹ سے ہٹ کر کیا خود بھی آپ نے ان کی تحاریر کا مطالعہ کیا ہے؟؟
جہاں تلک علماء کی بات ہے تو ان کی مخالفت مین جنہوں نے زور قلم و بیان صرف فرمایا ہے ، ان کی حمایت میں بھی ایسے ایسے نام میں لکھ سکتا ہوں کہ مدخلی اور ان جیسے سینکڑوں اکٹھے ہو جائیں تو ان کے علم و فضل اور سب سے بڑھ کر استقامت فی الدین کا مقابل نہیں کر سکتے ..... اسی لیے میں نے اپنے مراسلے میں خود سے کسی اور کو حمایت میں پیش نہیں کیا تھا کہ بات تو نظریات کی ہو رہی ہے تو شخصیات کیا ہوتی ہیں؟؟ ہیں جی !
عملاق الفكر الاسلامي سيد قطب بقلم عبد الله عزام.rar - 4shared.com - online file sharing and storage - downloadمثلا کے طور پر شیخ الشہید عبداللہ عزام رحمہ اللہ ، صرف ٹھنڈی ٹھار لائبرئریوں میں بیٹھ کر فتاوی صادر کرنے والے نہیں ، اس امت میں ازسر نو عمل جہاد کو زندہ کرنے والے ہیں ، انہوں نے برات سید قطب پر ایک رسالہ ؛؛عملاق الفکر الاسلامی سید قطب شہید؛؛ کے نام سے سپرد قلم فرمایا تھا، بدقسمتی سے اس کا اردو ترجمہ ہنوز نہیں ہو سکا ہے ، عربی جاننےو الے اسحاب اس لنک سے اس کا مطالعہ فرما سکتے ہیں ، اس رسالے میں انہوں نے سید کی ذات پر لگائے جانے والے اتہامات کا جس انداز میں رد کیا ہے وہ پرھنے سے تعلق رکھتا ہے .
اسی طرح علامہ البانی رحمہ اللہ کا وہ درس میں نے خود سنا ہے جس میں ایک شخص بار بار سید قطب کی بابات سوال کر کے ، سید کی کرتوتیں بتا بتا کر کچھ "اگلوانے" کی کوشش کرتا ہےلیکن وہ بار بار سید کی طرف سے عذر پیش کر کے کوئی سخت کلمہ کہنےسے معذوری ظاہر کرتے ہیں ، اور اخر میں خود ہی گفتگو ختم کر دیتے ہیں ....
شیخ بکر ابوزید بھی اب ہمارے سلفیوں کے فتاوی کی زد میں ہیں ، ان کو بھی شاید اخوانی یا قطبی نام زد کر دیا گیا ہو، انہوں نے بھی سید کا دفاع کیا ہے....
خیر میں نے معالم فی الطریق کا ذکر کیا تھا اور کہا تھا کہ سید کی فکر کا نچور، تحریک اسلامی کے بنیادی خدوخال کی وضاحت اس کتاب میں ہوتی ہے .... اس کو پڑھیں ، کسی فکر کی کجی نظر ائے تو ہمیں بھی بتائیں ،
ورنہ سنی سنائی باتوں کا فائدہ کوئی نہیں ہے .
آخر میں ایک بات کرتا چلوں کی سید باقاعدہ عالم نہیں تھے، اور نہ ہی انہوں نے کبھی اس کا دعوی کیا تھا .دین کے مسائل ان سے غلطیاں بھی ہوئیں اور علماء نے انہیں تنبیہ بھی کی، جس کا ذکر علال الفاسی مراشکی رحمہ اللہ نے بھی کیا ہے کہ سید نے العدالۃ الاجتماعیہ میں سے عبارتیں ان کے توجہ دلانے اور اسی طرح علماء کے کہنے پر نکال دی تھیں ،لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ابھی تک، اردو فورمز پر موجود بعض اصحاب کسی کتاب کو دیکھے بغیر محض کاپی پیسٹ اور فلاں فلاں بن فلاں کی عبارتوں کے تراجم پر زور رکھتے ہوئے سید کی کردار کشی فرما رہے ہیں .ایسے لوگوں کو اللہ سے ڈرنا چاہیے اور بے بنیاد باتوں کا جواب اللہ کو دینے کو خود کو تیار کر لینا چاہیے کہ وہ بڑا حساب رکھنے والا مالک ہے !
اور یہ بھی پیش نظر رہے کہ فکر کیا چیز ہے؟؟ اور سید نے کس کا پرچار کیا ساری زندگی ! پھر اس میں کوئی غلطی ہو تو ضرور بتائیں . کیونکہ جب ہم سید قطب کی فکر کی بات کرتے ہیں تو ہم ان سے تحریک اسلامی کا منہج، اس کے مبادی اور اصول اور اس کے خد و خال، نیز جاہلیت جدیدہ کا جاہلیت قدیمہ کے ساتھ موازنہ اور اسی قبیل کی فکر جہتوں کو سامنے رکھتے ہیں ، نہ کہ وحدۃ الوجود پر مبنی "مبینہ" عبارتیں !جبکہ ابن باز جیسی شخصیت کہہ چکی ہو کہ وہ ادبی شخص تھا اور اس کی عبارت ادبیت سے لبریز ہوتی ہے، اور لوگ اسے کچھ سے کچھ سمجھ لیتے ہیں !
اللہ ہمیں سمجھ عطا فرمائے. آمینکیا کسی "قطبی" کو آُپ میں سے کسی نے وحدۃ الوجود کا قائل دیکھا ہے؟؟ یا قران کے مخلوق ہونے کا قائل و داعی پایا ہو؟؟ عرب و عجم میں آُ چلے جائیں ، سید قطب کے بڑے سے بڑے قائل کو اپ ایسا نہیں پائیں گے... کیوں؟؟
ہاں جو کچھ سید کی فکر تھی، اس پر کسی کو کمپرومائز والا بھی نہیں پائیں گے، جاہلیت جدیدہ اور اسلام کا معاملہ ہو یا نظاموں کا کفر اور اللہ کی ہمسری کی بات، طاغوتوں کا انکار ہو یا ان کی اولیاء ، عباد اور اعوان سے برات .... آپ کو ہر جگہ یکساں ملے گی !
یہ ہے سید کی فکر اور یہ ہے اس کا نفوذ.... اب اسے آپ تکفیریت کی بنیاد کہہ لیں یا ٹھیٹھ اسلام کا نام دے لیں ، اپ کی مرضی !
والسلام