• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حاملہ عورت کا نکاح

رانا ابوبکر

تکنیکی ناظم
شمولیت
مارچ 24، 2011
پیغامات
2,075
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حاملہ عورت کا نکاح۔ نکاح خواں کی پوزیشن۔ گواہوں کی پوزیشن۔ دولہا کی پوزیشن اور دوسرے لوگ جو اس نکاح کے وقت موجود ہیں یا کسی نہ کسی طرح ان کا اس نکاح سے تعلق ہے۔
(1) اگر مندرجہ بالا تمام لوگ یا کچھ اس بات سے واقف ہوں یا ناواقف ہوں کہ عورت حاملہ ہے۔ (2) اگر نکاح خواں کو علم نہ ہو یا جان بوجھ کر نہ بتایا گیا ہو؟
 
شمولیت
جولائی 20، 2016
پیغامات
116
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
75
الجواب بعون الوھاب
بشرط صحت سوال
یہ جرم ہے کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے ’’
وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ ،،
[اور حاملہ عورتوں کی عدت یہ ہے کہ وہ اپنا بچہ جنم دیں . الطلاق 4]
علم والوں کا جرم لا علموں سے زیادہ ہے بہرحال مجرم سب ہی ہیں .اس جرم کی حد کتاب وسنت میں موجود نہیں ہے البتہ تعزیر ہوگی جو دس کوڑوں سے زیادہ نہیں ہے کیونکہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے [ لایجلد فوق عشر جلدات الا فی حد من حدوداللہ ] بخاری کتاب الحدود
مجرمین کو اولین فرصت میں توبہ کرلینی چاہیے .
اوریہ نکاح فسخ ہوگا کیونکہ یہ شرعا نکاح نہیں ہے .مرد اور عورت کے درمیان جدائ کروانا ضروری ہے . واللہ اعلم بالصواب
 
Top