اسلام علیکم ! دنیا کی زندگی کے بارے قرآن میں آتا ہے :- "و ما ھذا الحیوۃ الدنیا الا لھو و لعب و ان الدار الاخرۃ لھی الحیوان لو کانوا یعلمون : سورۃ العنکبوت :٦٤
ترجمہ :- اور یہ دنیا کی زندگی تو کھیل تماشا ہے ۔آخرت کی زندگی ہی اصل زندگی ہے ۔کاش وہ اس حقیقت کو جانتے ۔
ایک اور مقام پر ارشاد باری تعالی ہے :"" یا ایھاالناس ان وعد اللہ حق فلا تغرنکم الحیوۃ الدنیا ولا یغرنکم باللہ الغرور : سورۃ فاطر : ٥
ترجمہ :- اے لو گو ! بے شک اللہ کا وعدہ قیامت برحق ہے ،لہذا دنیا کی زندگی تمہیں دھوکے میں نہ ڈالے اور نہ وہ بڑا دھوکے باز تمہیں اللہ کے بارے میں دھوکا دینے پائے ۔
فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : " آخرت کے مقابلے میں دنیا کی مثال ایسے ہے جیسے تم سے کوئی شخص اپنی انگلی سمندر میں ڈبوئے تو پھر دیکھو کہ وہ کتنا پانی اپنے ساتھ لا تی ہے ۔"" صحیح مسلم : کتاب الجنہ و صفتہ نعیمہا ،باب فنا الدنیا
حب دنیا کا نقصان :
ارشاد باری تعالی ہے :"" اعلموا أنما الحياة الدنيا لعب ولهو وزينة وتفاخر بينكم وتكاثر في الأموال والأولاد كمثل غيث أعجب الكفار نباته ثم يهيج فتراه مصفرا ثم يكون حطاما وفي الآخرة عذاب شديد ومغفرة من الله ورضوان وما الحياة الدنيا إلا متاع الغرور "" سورۃ الحدید : ٢٠
ترجمہ : جان رکھو کہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا اور زینت اور تمہارے آپس میں فخر اور مال و اولاد کی ایک دوسرے سے زیادہ طلب ہے ۔( اسکی مثال ایسی ہے ) جیسے بارش کہ ( اس سے کھیتی اگتی اور ) کسانوں کو کھیتی بھلی لگتی ہے ۔پھر وہ خوب زور پر آتی ہے ۔پھر ( اسے دیکھنے والے ) تو اس کو دیکھتا ہے کہ یہ ( پک کر ) زرد پڑ جاتی ہے پھر چورا چور ہوتی ہے ۔اور آخرت میں کافروں کے لیے ) عذاب شدید اور ( مومنوں کے لیے ) خدا کی طرف سے بخشش اور خوشنودی ہے اور دنیا کی زندگی تو متاع فریب ہے ۔
دنیا کی زندگی پر مطمئن :
ارشاد باری تعالی ہے : "" إِنَّ الَّذِينَ لا يَرْجُونَ لِقَاءنَا وَرَضُوا بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَاطْمَأَنُّوا بِهَا وَالَّذِينَ هُمْ عَنْ آيَاتِنَا غَافِلُونَ(7)أُوْلَئِكَ مَأْوَاهُمْ النَّارُ بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ : سورۃ یونس : ٧،٨
ترجمہ :- جن لوگوں کو ہم سے ملنے کی توقع نہیں اور دینا کی زندگی سے خوش اور اس پر مطمئن ہو بیٹھے اور ہماری نشانیوں سے غافل ہو رہے ہیں " ان کا ٹھکانا ان ( اعمال ) کے سبب جو وہ کرتے ہیں دوزخ ہے ۔"
دنیا کی اہمیت :
ایک حدیث میں آتا ہے ،"" نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مری ہوئی بکری کے پاس سے گزرے جسے کوئی باہر پھینک گیا تھا اور اسے دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کی قسم ! اللہ کے نزدیک دنیا کی اتنی بھی اہمیت نہیں جتنی اس مری ہوئی بکری کی اس کے مالک کے نزدیک ۔"" جامع ترمذی ، ابواب الزہد ،باب ما جاء فی ھو ان الدنیا علی اللہ عز و جل
صحیح مسلم کی روایت ہے :"" الدنیا سجن المئومن و جنۃ الکافر "" صحیح مسلم ، کتاب الزہد ،باب الدنیا ،سجن المئومن
ترجمہ : دنیا مومن کے لیے قید خانہ ہے اور کافر کے لیے جنت ۔
حب دنیا کا علاج کیا ہے ؟؟ اس حوالہ سے شیئر کریں ۔
ترجمہ :- اور یہ دنیا کی زندگی تو کھیل تماشا ہے ۔آخرت کی زندگی ہی اصل زندگی ہے ۔کاش وہ اس حقیقت کو جانتے ۔
ایک اور مقام پر ارشاد باری تعالی ہے :"" یا ایھاالناس ان وعد اللہ حق فلا تغرنکم الحیوۃ الدنیا ولا یغرنکم باللہ الغرور : سورۃ فاطر : ٥
ترجمہ :- اے لو گو ! بے شک اللہ کا وعدہ قیامت برحق ہے ،لہذا دنیا کی زندگی تمہیں دھوکے میں نہ ڈالے اور نہ وہ بڑا دھوکے باز تمہیں اللہ کے بارے میں دھوکا دینے پائے ۔
فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : " آخرت کے مقابلے میں دنیا کی مثال ایسے ہے جیسے تم سے کوئی شخص اپنی انگلی سمندر میں ڈبوئے تو پھر دیکھو کہ وہ کتنا پانی اپنے ساتھ لا تی ہے ۔"" صحیح مسلم : کتاب الجنہ و صفتہ نعیمہا ،باب فنا الدنیا
حب دنیا کا نقصان :
ارشاد باری تعالی ہے :"" اعلموا أنما الحياة الدنيا لعب ولهو وزينة وتفاخر بينكم وتكاثر في الأموال والأولاد كمثل غيث أعجب الكفار نباته ثم يهيج فتراه مصفرا ثم يكون حطاما وفي الآخرة عذاب شديد ومغفرة من الله ورضوان وما الحياة الدنيا إلا متاع الغرور "" سورۃ الحدید : ٢٠
ترجمہ : جان رکھو کہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا اور زینت اور تمہارے آپس میں فخر اور مال و اولاد کی ایک دوسرے سے زیادہ طلب ہے ۔( اسکی مثال ایسی ہے ) جیسے بارش کہ ( اس سے کھیتی اگتی اور ) کسانوں کو کھیتی بھلی لگتی ہے ۔پھر وہ خوب زور پر آتی ہے ۔پھر ( اسے دیکھنے والے ) تو اس کو دیکھتا ہے کہ یہ ( پک کر ) زرد پڑ جاتی ہے پھر چورا چور ہوتی ہے ۔اور آخرت میں کافروں کے لیے ) عذاب شدید اور ( مومنوں کے لیے ) خدا کی طرف سے بخشش اور خوشنودی ہے اور دنیا کی زندگی تو متاع فریب ہے ۔
دنیا کی زندگی پر مطمئن :
ارشاد باری تعالی ہے : "" إِنَّ الَّذِينَ لا يَرْجُونَ لِقَاءنَا وَرَضُوا بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَاطْمَأَنُّوا بِهَا وَالَّذِينَ هُمْ عَنْ آيَاتِنَا غَافِلُونَ(7)أُوْلَئِكَ مَأْوَاهُمْ النَّارُ بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ : سورۃ یونس : ٧،٨
ترجمہ :- جن لوگوں کو ہم سے ملنے کی توقع نہیں اور دینا کی زندگی سے خوش اور اس پر مطمئن ہو بیٹھے اور ہماری نشانیوں سے غافل ہو رہے ہیں " ان کا ٹھکانا ان ( اعمال ) کے سبب جو وہ کرتے ہیں دوزخ ہے ۔"
دنیا کی اہمیت :
ایک حدیث میں آتا ہے ،"" نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مری ہوئی بکری کے پاس سے گزرے جسے کوئی باہر پھینک گیا تھا اور اسے دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کی قسم ! اللہ کے نزدیک دنیا کی اتنی بھی اہمیت نہیں جتنی اس مری ہوئی بکری کی اس کے مالک کے نزدیک ۔"" جامع ترمذی ، ابواب الزہد ،باب ما جاء فی ھو ان الدنیا علی اللہ عز و جل
صحیح مسلم کی روایت ہے :"" الدنیا سجن المئومن و جنۃ الکافر "" صحیح مسلم ، کتاب الزہد ،باب الدنیا ،سجن المئومن
ترجمہ : دنیا مومن کے لیے قید خانہ ہے اور کافر کے لیے جنت ۔
حب دنیا کا علاج کیا ہے ؟؟ اس حوالہ سے شیئر کریں ۔