• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حدیث اور سنت؟۔

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
جوتا پہن کر نماز پڑھنا حدیث ھے یا سنت ؟ ؟ ؟
اور کسی بھی حدیث کو سنت بننے کے لیۓ کتنے شرائط ھیں ؟
یا ساری احادیث سنت ھیں ؟
وضاحت کریں ؟
ایک بات اور ھم کھڑے ھوکر پیشاب کہوں نہیں کرتے جبکہ حدیث ھے. کیا اس سے تارک سنت یا مخالفت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لازم آتا ھے؟
محترم شیخ @خضر حیات صاحب حفظہ اللہ
محترم شیخ @انس صاحب حفظہ اللہ
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
ایک بات اور ھم کھڑے ھوکر پیشاب کہوں نہیں کرتے جبکہ حدیث ھے. کیا اس سے تارک سنت یا مخالفت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لازم آتا ھے؟
لا عذر کھڑے ہو کر پیشاب کرنا جائز ہے یا ناجائز؟
شروع از بتاریخ : 19 March 2013 10:38 AM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بلا عذر کھڑے ہو کر پیشاب کرنا جائز ہے یا ناجائز؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر پیشاب کی چھینٹوں سے بچتے ہوئے کھڑے ہو کر پیشاب کیا جائے تو جائز ہے، حدیث شریف میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے خود کھڑے ہو کر پیشاب کیا ہے اکثر محدثین اس کے قائل ہیں ملاحظہ ہو ترمذی شریف و دیگر کتب شروح حدیث۔ (حضرت العلام مولانا محمد یونس صاحب دہلوی)
(الجواب صحیح : علی محمد سعیدی جامعہ سعیدیہ خانیوال مغربی پاکستان، اہل حدیث گزٹ دہلی جلد نمبر۸، شمارہ نمبر ۲۱)
فتاویٰ علمائے حدیث​


 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
ایک بات اور ھم کھڑے ھوکر پیشاب کہوں نہیں کرتے جبکہ حدیث ھے. کیا اس سے تارک سنت یا مخالفت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لازم آتا ھے؟
کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی ممانعت
شروع از بتاریخ : 19 March 2013 10:44 AM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی ممانعت میں حدیث پیش کریں؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یا عمر لا تبل قائِماً۔ (رواہ ترمذی) اے عمر کھڑے ہو کر پیشاب نہ کر، یہ حدیث ضعیف ہے، اگرچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ کھڑے ہو کر پیشاب کیا تھا جیسا کہ بخاری وغیرہ میں ہے، مگر آپ کی یہ عام عادت نہ تھی، بلکہ مائی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں۔ جو شخص یہ کہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر پیشاب کرتے تھے، اس کی بات نہ مانو، آپ صرف بیٹھ کر پیشاب کرتے تھے۔ (احمد، ترمذی)
حضرت العلام حافظ محمد صاحب (الاعتصام جلد نمبر ۳۰، شمارہ نمبر۳)
تشریح:… حدیث حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اگرچہ ضعیف ہے لیکن فعلی حدیث قولی حدیث کی مؤید ہے لہٰذا حدیث عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سنداً ضعیف ہے اور معنیً صحیح ہے۔ فافہم تدبر
الراقم علی محمد سعیدی جامعہ سعیدیہ خانیوال مغربی پاکستان ۲۷۔۱۔۲ مورخہ

فتاویٰ علمائے حدیث​


 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
ایک بات اور ھم کھڑے ھوکر پیشاب کہوں نہیں کرتے جبکہ حدیث ھے. کیا اس سے تارک سنت یا مخالفت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لازم آتا ھے؟
کھڑے ہوکر پیشاب کرنا
شروع از بتاریخ : 03 November 2013 10:13 AM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا انسان کے لئے کھڑے ہوکر پیشاب کرنا جائز ہے جب کہ جسم اورلباس پر چھینٹے پڑنے کا کوئی اندیشہ نہ ہو؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بوقت ضرورت کھڑے ہوکرپیشاب کرنے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ باپردہ جگہ ہو،کوئی پیشاب کرنے والے کی شرم گاہ کو نہ دیکھے اورپیشاب کے چھینٹوں کا کوئی احتمال نہ ہو،کیونکہ حضرت حزیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ‘‘تحقیق نبی کریمﷺایک کوڑے کرکٹ کے ڈھیر کے پاس تشریف لائے توآپؐ نے کھڑے ہوکر پیشاب کیا ۔اس حدیث کی صحت پر محدثین کا اتفاق ہے لیکن افضل یہ ہے کہ بیٹھ کر پیشاب کیا جائے کیونکہ نبی کریمﷺکا اکثر وبیشتر معمول یہی ہے ،اس میں پردہ بھی زیادہ ہے اورپیشاب کے چھینٹوں سے بھی زیادہ بچاسکتا ہے۔’’


صفحہ 421​

محدث فتویٰ​
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
کیا کھڑے ہو کر پیشاب کرنا منع ہے؟
شروع از بتاریخ : 16 February 2013 11:12 AM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کھڑے ہو کر پیشاب کرنا منع ہے؟ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں جو شخص یہ کہے کہ رسول اللہ a کھڑے ہو کر پیشاب کرتے تھے اس کی بات نہ مانو آپ صرف بیٹھ کر پیشاب کرتے تھے۔ (جامع ترمذي، ابواب الطهارة، باب النهي عن البول قائما)
______________________________________________________________
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اپنے علم کی بات کر رہی ہیں اور حذیفہ رضی اللہ عنہ اپنے علم کی ۔ دونوں میں کوئی تعار ض نہیں۔
صحیح بخاری:۱؍۳۵ میں ہے حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
اَتَی النَّبِیُّ ﷺ سُبَاطَة قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا
’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی کوڑا کرکٹ کی جگہ پر آئے اور آپ ؐنے کھڑے ہو کر پیشاب کیا ۔‘‘
فتاوی احکام ومسائل

کتاب العقائد ج 2 ص 152

محدث فتویٰ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
جوتا پہن کر نماز پڑھنا حدیث ھے یا سنت ؟ ؟ ؟
اور کسی بھی حدیث کو سنت بننے کے لیۓ کتنے شرائط ھیں ؟
یا ساری احادیث سنت ھیں ؟
وضاحت کریں ؟
ایک بات اور ھم کھڑے ھوکر پیشاب کہوں نہیں کرتے جبکہ حدیث ھے. کیا اس سے تارک سنت یا مخالفت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لازم آتا ھے؟
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
تمام احادیث سنت ہیں بشرطیکہ
1۔صحیح اور ثابت ہوں
2۔ ان میں موجود حکم منسوخ نہ ہو
جوتا پہن کر نماز پڑھنے کا جواز سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ۔ یہ حدیث بھی ہے اور سنت بھی ۔
کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کا جواز بھی سنت رسول سے ثابت ہے اور یہ حدیث بھی ہے اور سنت بھی ہے ۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم عام طور پر بیٹھ کر ہی پیشاب کیا کرتے تھے ، ہم اس سنت پر عمل پیرا ہیں ، اگر کبھی ضرورت پیش آئے ، یا نیچے جگہ مناسب نہ ہو تو کھڑے ہونے والی سنت پر بھی عمل کیا جاتا ہے ، مخالفت تک لازم آتی ہے ، جب حضور سے بیٹھ کر پیشاب کرنا ثابت ہی نہ ہو ۔ یہ صورت حال جوتے پہن کر نماز پڑھنے والی سنت کے متعلق ہے ۔
 
شمولیت
فروری 19، 2016
پیغامات
51
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
40
اور کسی بھی حدیث کو سنت بننے کے لیۓ کتنے شرائط ھیں ؟
یا ساری احادیث سنت ھیں ؟
وضاحت کریں ؟
حدیث


حدیث کی تعریف:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق راویوں کے ذریعے سے جو کچھ ہم تک پہنچا ہے، وہ حدیث کہلاتا ہے۔ حدیث کو بعض دفعہ سنت، خبر اور اثر بھی کہا جاتا ہے۔
وضاحت:اس تعریف سے اور جو نیچے حدیث کی جو اقسام ہیں اس سے پتا چلتا ہے کہ نبیﷺ کا قول ہو فعل ہویاصحابہ کا وہ عمل جس آپﷺ
خاموش رہےیا نبیﷺ کے شمائل(یعنی اوصاف)ہوں ان میں سے کچھ اقسام کو سنت،خبریا اثر بھی کہا جاتا ہے۔اور اس گفتگو کا سارا خلاصہ
یہی ہے کہ ان میں سے کوئی بھی قسم ہو اس کا اصل نام حدیث ہی ہے۔اور یہ بھی وحی ہے۔جس کی وضاحت حدیث قدسی کی تعریف کرتی
ہے۔بس اس میں اتنا فرق ہے کہ قران وہ وحی ہے جس کی تلاوت کی جاتی ہے ۔اور حدیث وہ وحی ہے جس کی تلاوت نہیں کی جاتے۔لیکن
دونوں وحی الہی ہی ہیں۔اور حدیث کہ وحی ہونے میں بیشمار دلائل ہیں۔
حدیث کی بنیادی اقسام

قولی:
وہ حدیث جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان مذکور ہو۔

فعلی:
وہ حدیث جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل مذکور ہو۔

تقریری:
وہ حدیث جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کسی بات پر خاموش رہنا مذکور ہو۔

شمائل نبوی:
وہ احادیث جن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عادات و اخلاق یا بدنی اوصاف مذکور ہوں۔
( نوٹ:کسی حدیث کی اصل عبارت ”متن“ کہلاتی ہے۔ ”متن ”سے پہلے، راویوں کے سلسلے کو ”سند“ کہتے ہیں۔ ”سند“ کا کوئی راوی حذف نہ ہو تو وہ ”متصل“ ورنہ ”منقطع“ ہوتی ہے )۔
قدسی:

اللہ تعالیٰ کا وہ فرمان جسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ سے روایت کیا ہو، راویوں کے ذریعے سے ہم تک پہنچا ہو اور قرآن مجید میں موجود نہ ہو۔
 
شمولیت
مئی 17، 2015
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
60
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللہ عزوجل کا ارشاد ہے کہ :
{لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَ اللَّهَ كَثِيراً }الأحزاب21
یقیناً تمہارے لیے رسول اللہ صلى الله عليه وسلم میں عمده نمونہ (موجود) ہے، ہر اس شخص کے لیے جو اللہ تعالیٰ کی اور قیامت کے دن کی توقع رکھتا ہے اور بکثرت اللہ تعالیٰ کی یاد کرتا ہے

1- انس بن مالک رضی اللہ عنہ سوال کیا گیا ؟
أكان النبي ـ صلى الله عليه وسلم ـ يصلي في نعليه؟ قال: (( نعم )) [ رواه البخاري: 386 ]
’’کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے جوتوں میں نماز پڑھتے تھے ، کہنے لگے ہاں۔‘‘

2- سیدنا ابوسعیدالخدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ :
بينما رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي بأصحابه إذ خلع نعليه فوضعهما عن يساره فلما رأى ذلك القوم ألقوا نعالهم فلما قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم صلاته قال ما حملكم على إلقاء نعالكم قالوا رأيناك ألقيت نعليك فألقينا نعالنا فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن جبريل صلى الله عليه وسلم أتاني فأخبرني أن فيهما قذرا أو قال أذى وقال إذا جاء أحدكم إلى المسجد فلينظر فإن رأى في نعليه قذرا أو أذى فليمسحه وليصل فيهما
ایک مرتبہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ علیھم اجمعین کو نماز پڑھا رہے تھے کہ اچانک نعلین مبارک اتار کر بائیں طرف رکھ دیں ـ یہ دیکھتے ہی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بھی اپنے جوتے اتار دئیے ـنماز ختم ہونے پر رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا :''آپ کو کون سی چیز نے جوتے اتارنے پر آمادہ کیا ہے ؟'' عرض کرنے لگے ـ'' ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وسلم ) کو دیکھا ، آپ نے اپنےجوتے مبارک اتار دیے ہیں تو ہم نے بھی اپنے جوتے اتار دیے ''تو اللہ کے رسول صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :'' کہ مجھے جبریل نے آکر بتایا ہے کہ آپ کے جوتوں کے نیچے گندگی لگی ہے ـ''(تو میں نے جوتے اتار دیے )پھرفرمایا :'' جب بھی تم میں سے کوئی مسجد کو آئے ، تو اپنے جوتے دیکھ لے ـ اگر کوئی گندگی وغیرہ لگی ہو تو صاف کرلے! اور جوتوں کے ساتھ نماز پڑھ لے ـ ''
صحيح سنن أبي داود

اس حدیث سے معلوم ہوا ہے کہ اگر جوتے صاف ہوں تو نماز پڑھنے کی اجازت ہے ، اللہ کے رسول صلى الله عليه وسلم مسجد میں جوتے پہن کر جماعت کرایا کرتے تھے ـ


3-سیدنا شداد بن اوس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :
(خَالِفُوا الْيَهُودَ فَإِنَّهُمْ لَا يُصَلُّونَ فِي نِعَالِهِمْ وَلاَخِفَافِهِم)
یہودیوں کی مخالفت کرو ! وہ جوتے اور موزے پہن کر نماز نہیں پڑھتے "
صحيح سنن أبي داود


4-عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ـ
رأيت رسول ﷲ يصلي حافيا منتعلاً
’’ میں نے اللہ کے رسول صلى الله عليه وسلم کو ننگے پاؤں اور جوتے سمیت نماز پڑھتے دیکھا ہے۔‘‘
صحيح سنن أبي داود

ان احادیث سے ثابت ہوا ہے کہ جوتوں میں نماز پڑھ سکتے ہیں ـ صاف جوتوں میں نماز جائز ہے تو طواف اور صفا مروہ کی سعی بھی کر سکتے ہیں‌۔ بعض مذاہب میں ہے کہ حالت جنگ اور ایمرجنسی میں جوتے پہن کرنمازپڑھ سکتے ہیں ورنہ نہیں ـ یہ شرط صحیح نہیں ـ احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عام حالات میں بھی جوتے پہن کر نماز پڑھتے تھے ـ
اللہ اعلم ـ
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
تمام احادیث سنت ہیں بشرطیکہ
1۔صحیح اور ثابت ہوں
2۔ ان میں موجود حکم منسوخ نہ ہو
جوتا پہن کر نماز پڑھنے کا جواز سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ۔ یہ حدیث بھی ہے اور سنت بھی ۔
کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کا جواز بھی سنت رسول سے ثابت ہے اور یہ حدیث بھی ہے اور سنت بھی ہے ۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم عام طور پر بیٹھ کر ہی پیشاب کیا کرتے تھے ، ہم اس سنت پر عمل پیرا ہیں ، اگر کبھی ضرورت پیش آئے ، یا نیچے جگہ مناسب نہ ہو تو کھڑے ہونے والی سنت پر بھی عمل کیا جاتا ہے ، مخالفت تک لازم آتی ہے ، جب حضور سے بیٹھ کر پیشاب کرنا ثابت ہی نہ ہو ۔ یہ صورت حال جوتے پہن کر نماز پڑھنے والی سنت کے متعلق ہے ۔
شیخ محترم!
آپ نے کہا کہ تمام احدیث سنت ھیں بشرطیکہ.. ۔۔۔۔۔۔۔
لیکن شیخ کیا پھر وجوب وغیرہ کی بات کیوں آتی ھیں. ؟
یہ اشکال ذہن میں ابھرا ھے.
 
شمولیت
مئی 17، 2015
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
60
حدیث اور سنت کسے کہتے ہیں
سوال:حدیث کسے کہتے ہیں؟جواب:(اصطلاح میں)’’حدیث سے مراد ہر وہ خبر ہے جو رسول اللہ ﷺ سے منسوب کی گئی ہوسوال:نوعیت کے اعتبار سے حدیث کی کتنی قسمیں ہیںجواب :نوعیت کے اعتبار سے حدیث کی تین قسمیں ہیں(۱)قولی حدیث(۲)فعلی حدیث(۳)تقریری حدیثرسول اللہ ﷺ کے قول(یعنی زبانی ارشاد) کو قولی حدیث کہتے ہیں۔مثلا:رسول اللہﷺ نے فرمایا’’تم اسی طرح نماز پڑھنا جیسے مجھے نماز پڑھتے دیکھا(صحیح بخاری)رسول اللہﷺ کے عمل مبارک کو فعلی حدیث کہتے ہیںمثال:نعمان بن بشیر ؓ فرماتے ہیں جب ہم نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو رسول اللہﷺ صفیں درست فرماتے ‘جب ہم سیدھے کھڑے ہو جاتے تو’’اللہ اکبر‘‘ کہ کر نماز شروع کرتے(ابو داؤد)"حدیث تقریری اس حدیث کو کہتے ہیں جونہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول ہو اور نہ فعل، بلکہ وہ قول اور عمل ہے، جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کیا گیا ہو، اور جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خاموشی اختیار کی،جس کی نہ تو تردید کی اور نہ انکار کیا۔ ایسا قول اور عمل جائز ہوتا ہے، اگر یہ ناجائز ہوتا تو آپ منع فرما دیتے"۔مثال:
سیدنا قیس بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو صبح کی نماز کے بعد دو رکعتیں پڑھتے دیکھا تو فرمایا : "صبح کی نماز تو دو رکعت ہے" اس آدمی نے جواب دیا میں نے فرض نماز سے پہلے کی دو رکعتیں نہیں پڑھی تھیں ، لہذا اب پڑھی ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ جواب سن کر خاموش ہو گئے۔ (یعنی اس کی اجازت دے دی)(ابوداؤد) سوال: سنت کسے کہتے ہیں؟
جواب: "سنت کا مطلب ہے طریقہ یا راستہ، شرعی اصطلاح میں سنت کا مطلب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے"۔مثال:
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جس نے میرے طریقہ پر چلنے سے گریز کیا وہ مجھ سے نہیں"۔(صحیح بخاری)
 
Top