قَالَ نُعَيْمٌ: حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ عَنِ ابْنِ عَيَّاشٍ عَنْ «مَالِكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْكَلَاعِيِّ» عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مَعْدَانَ الْقُرَشِيِّ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ سُلَيْمٍ الْكَلَاعِيِّ قَالَ: «وَيْلٌ لِلْمُسَمَّنَاتِ، وَطُوبَى لِلْفُقَرَاءِ، أَلْبِسُوا نِسَاءَكُمُ الْخِفَافَ الْمُنَعَّلَةَ، وَعَلِّمُوهُنَّ الْمَشْيَ فِي بُيُوتِهِنَّ، فَإِنَّهُ يُوشِكُ بِهِنَّ أَنْ يَخْرُجْنَ إِلَى ذَلِكَ»
تخريج: الفتن لنعيم بن حماد (١٢١٩)
تحقيق: عبد الله السيسي
مقطوع ضعيف
مالك بن عبد الله الكلاعي: مجهول العين، غير معروف و لا مذكور و لا مشهور.
مسند احمد کی حدیث کا یہ ٹکڑا ضعیف ہے کیوں کہ محمد بن اسحاق مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے کی ہے، سماع کی صراحت موجود نہیں ہے۔ اس لیے یہ الفاظ قابلِ استدلال نہیں ہیں۔
یہ حدیث مجھے مسند احمد میں نہیں ملی۔ و اللہ اعلم