• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حدیث کا ترجمہ

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
حضرت عمران ابن سلیم کلاعی سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا. موٹی عورتوں کے لئے مصیبت ہے اور خوشخبری ہے غریب عورتوں کے لئے ہے۔ اپنی عورتوں کو سول والے جوتے پہناؤ اور ان کو ان کے گھر کے اندر چلنا سکھلاؤ کیونکہ وہ وقت قریب ہے کہ ان عورتوں کو اس(چلنے)کی ضرورت پیش آئے‘‘۔
یہ ترجمہ آپ نے کیا ہے؟ یا "الفتن" ترجمہ شدہ آپ کے پاس موجود ہے؟
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
66
یہ ترجمہ آپ نے کیا ہے؟ یا "الفتن" ترجمہ شدہ آپ کے پاس موجود ہے؟
یہ کہیں سے کاپی کیا تھا.

مسلم خواتین کو بھی چاہیے کہ وہ عیش کوشی اور آرام طلبی کی زندگی سے چھٹکارا پانے کی کوشش کریں کیونکہ آئندہ آنے والے دور میں نہ جانے کن کن حالات سے سابقہ پڑ جائے چنانچہ اپنے آپ کو ابھی سے مقدور حد تک تیار کریں۔ گھر کے کام کاج زیادہ سے زیادہ خود کرنے کی کوشش کریں۔ نوکروں اور خادماؤں پر انحصار کرنے سے بچیں۔ ایسی نزاکت پسندی سے اپنے آپ کو بچائیں جو انسان کو کاہل اور سست بنادیتی ہے بلکہ وہ جذبہ اور ہمت اپنے اندر پیدا کریں جو صحابیات رضی اللہ عنھن کے اندر تھا ۔اس کے لئے ان کی سیرت کو اچھی طرح جاننے کی کوشش کریں کیونکہ:

((عن عمران بن سلیم الکلاعی قال.ویل للمسمنات وطوبیٰ للفقراء ألبسوا نسائکم الخفاف المنعلةوعلموھن المشی فی بیوتھن فانہ یوشک ان یحوجن الی ذلک))
’’حضرت عمران ابن سلیم کلاعی سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا. موٹی عورتوں کے لئے مصیبت ہے اور خوشخبری ہے غریب عورتوں کے لئے ہے۔ اپنی عورتوں کو سول والے جوتے پہناؤ اور ان کو ان کے گھر کے اندر چلنا سکھلاؤ کیونکہ وہ وقت قریب ہے کہ ان عورتوں کو اس(چلنے)کی ضرورت پیش آئے‘‘۔
(الفتن نعیم بن حماد:ج۲ص۴۵۱)

اس کے ساتھ قابل غور بات یہ ہے کہ ایک مسلمان عورت کے لئے دین و دنیا کے ساری ذمہ داری کا میدان صرف اس کا گھر ہے۔ وہ گھر کے اندر ایسے فرد کی تیاری میں بنیادی کردار ادا کریں جو گھر سے باہر کی زندگی میں دین و حمیت کی خاطر اللہ کی راہ میں جہاد میں اپنا مال و جان قربان کرنے والا ہو۔ چنانچہ آج مسلمان عورت ہر اس فکر اور تحریک سے دور رہے جو دین کے نام پر ہی سہی، کھینچ کھینچ کر ان کو گھروں سے باہر نکلنے پر آمادہ کر رہی ہو۔ آج مسلمان معاشرے میں ان عورتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جو دین کے نام پر شعوراً یا غیر شعوری طور پر مسلمان عورت کو گھروں سے باہر نکالنے کی خدمت انجام دے رہی ہیں۔چنانچہ ایسی عورتوں کے فتنۂ دجال اکبر میں مبتلا ہونے کا قوی اندیشہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
((وَأَکْثَرُ تَبَعِہِ الْیَھُودُ وَالنِّسَاءُ ))
’’اس دجال کی پیروی کرنے والوں میں اکثر یہودی اور عورتیں ہوں گی‘‘
(مسند احمدج۳۶ص۳۲۶رقم الحدیث:۱۷۲۲۶)

((فَیَکُونُ أَکْثَرَ مَنْ یَخْرُجُ اِلَیْہِ النِّسَاءُ حَتَّی اِنَّ الرَّجُلَ لَیَرْجِعُ اِلَی حَمِیمِہِ وَاِلَی أُمِّہِ وَابْنَتِہِ وَأُخْتِہِ وَعَمَّتِہِ فَیُوثِقُھَا رِبَاطًا مَخَافَةَ أَنْ تَخْرُجَ اِلَیْہِ ))
’’اس (دجال )کے پاس عورتیں سب سے زیادہ جانے والی ہوں گی، یہاں تک کہ ایک آدمی اپنی بیوی، ماں، بیٹی، بہن اور پھوپھی کے پاس آ کر ان کو رسی سے باندھے گا اس ڈر سے کہ کہیں وہ دجال کے پاس نہ چلی جائیں ‘‘۔
(مسند احمدج۱۱ص۱۳۵رقم الحدیث:۵۰۹۹)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
عن عمران بن سلیم الکلاعی قال.ویل للمسمنات وطوبیٰ للفقراء ألبسوا نسائکم الخفاف المنعلةوعلموھن المشی فی بیوتھن فانہ یوشک ان یحوجن الی ذلک))
’’حضرت عمران ابن سلیم کلاعی سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا. موٹی عورتوں کے لئے مصیبت ہے اور خوشخبری ہے غریب عورتوں کے لئے ہے۔ اپنی عورتوں کو سول والے جوتے پہناؤ اور ان کو ان کے گھر کے اندر چلنا سکھلاؤ کیونکہ وہ وقت قریب ہے کہ ان عورتوں کو اس(چلنے)کی ضرورت پیش آئے‘‘۔
(الفتن نعیم بن حماد:ج۲ص۴۵۱)
قَالَ نُعَيْمٌ: حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ عَنِ ابْنِ عَيَّاشٍ عَنْ «مَالِكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْكَلَاعِيِّ» عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مَعْدَانَ الْقُرَشِيِّ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ سُلَيْمٍ الْكَلَاعِيِّ قَالَ: «وَيْلٌ لِلْمُسَمَّنَاتِ، وَطُوبَى لِلْفُقَرَاءِ، أَلْبِسُوا نِسَاءَكُمُ الْخِفَافَ الْمُنَعَّلَةَ، وَعَلِّمُوهُنَّ الْمَشْيَ فِي بُيُوتِهِنَّ، فَإِنَّهُ يُوشِكُ بِهِنَّ أَنْ يَخْرُجْنَ إِلَى ذَلِكَ»

تخريج: الفتن لنعيم بن حماد (١٢١٩)

تحقيق: عبد الله السيسي
مقطوع ضعيف
مالك بن عبد الله الكلاعي: مجهول العين، غير معروف و لا مذكور و لا مشهور.


((فَیَکُونُ أَکْثَرَ مَنْ یَخْرُجُ اِلَیْہِ النِّسَاءُ حَتَّی اِنَّ الرَّجُلَ لَیَرْجِعُ اِلَی حَمِیمِہِ وَاِلَی أُمِّہِ وَابْنَتِہِ وَأُخْتِہِ وَعَمَّتِہِ فَیُوثِقُھَا رِبَاطًا مَخَافَةَ أَنْ تَخْرُجَ اِلَیْہِ ))
’’اس (دجال )کے پاس عورتیں سب سے زیادہ جانے والی ہوں گی، یہاں تک کہ ایک آدمی اپنی بیوی، ماں، بیٹی، بہن اور پھوپھی کے پاس آ کر ان کو رسی سے باندھے گا اس ڈر سے کہ کہیں وہ دجال کے پاس نہ چلی جائیں ‘‘۔
(مسند احمدج۱۱ص۱۳۵رقم الحدیث:۵۰۹۹)


مسند احمد کی حدیث کا یہ ٹکڑا ضعیف ہے کیوں کہ محمد بن اسحاق مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے کی ہے، سماع کی صراحت موجود نہیں ہے۔ اس لیے یہ الفاظ قابلِ استدلال نہیں ہیں۔
((وَأَکْثَرُ تَبَعِہِ الْیَھُودُ وَالنِّسَاءُ ))
’’اس دجال کی پیروی کرنے والوں میں اکثر یہودی اور عورتیں ہوں گی‘‘
(مسند احمدج۳۶ص۳۲۶رقم الحدیث:۱۷۲۲۶)
یہ حدیث مجھے مسند احمد میں نہیں ملی۔ و اللہ اعلم
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
66
قَالَ نُعَيْمٌ: حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ عَنِ ابْنِ عَيَّاشٍ عَنْ «مَالِكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْكَلَاعِيِّ» عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مَعْدَانَ الْقُرَشِيِّ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ سُلَيْمٍ الْكَلَاعِيِّ قَالَ: «وَيْلٌ لِلْمُسَمَّنَاتِ، وَطُوبَى لِلْفُقَرَاءِ، أَلْبِسُوا نِسَاءَكُمُ الْخِفَافَ الْمُنَعَّلَةَ، وَعَلِّمُوهُنَّ الْمَشْيَ فِي بُيُوتِهِنَّ، فَإِنَّهُ يُوشِكُ بِهِنَّ أَنْ يَخْرُجْنَ إِلَى ذَلِكَ»

تخريج: الفتن لنعيم بن حماد (١٢١٩)

تحقيق: عبد الله السيسي
مقطوع ضعيف
مالك بن عبد الله الكلاعي
: مجهول العين، غير معروف و لا مذكور و لا مشهور.




مسند احمد کی حدیث کا یہ ٹکڑا ضعیف ہے کیوں کہ محمد بن اسحاق مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے کی ہے، سماع کی صراحت موجود نہیں ہے۔ اس لیے یہ الفاظ قابلِ استدلال نہیں ہیں۔


یہ حدیث مجھے مسند احمد میں نہیں ملی۔ و اللہ اعلم

صحيح، جزاک اللہ خیرا

یہ حدیث مجھے مسند احمد میں نہیں ملی
مجھے بھی نہیں ملی. بڑی عجیب بات ہو گئی. اگر یہ حدیث ہوئی ہی نہ...!
 
Top