- شمولیت
- مارچ 04، 2011
- پیغامات
- 790
- ری ایکشن اسکور
- 3,982
- پوائنٹ
- 323
حرمت والے مہينےاور منکرين حديث
إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِندَ اللّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْراً فِي كِتَابِ اللّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَات وَالأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ فَلاَ تَظْلِمُواْ فِيهِنَّ أَنفُسَكُمْ وَقَاتِلُواْ الْمُشْرِكِينَ كَآفَّةً كَمَا يُقَاتِلُونَكُمْ كَآفَّةً وَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ [التوبة : 36]
مہينوں کي گنتي اللہ کے نزديک کتاب اللہ ميں بارہ کي ہے، اسي دن سے جب سے آسمان و زمين کو پيدا کيا ہے ان ميں سے چار حرمت و ادب کے ہيں يہي درست دين ہے تم ان مہينوں ميں اپني جانوں پر ظلم نہ کرو اور تم تمام مشرکوں سے جہاد کرو جيسے کہ وہ تم سب سے لڑتے ہيں اور جان رکھو کہ اللہ تعالٰي متقيوں کے ساتھ ہے۔
منكرين حديث سے سوالات
· يہ حرمت والے مہينے کون کون سے ہيں ؟
· اللہ نے ان حرمت والے مہينوں کے بارہ ميں فرمايا ہے کہ يہ کتاب اللہ ميں ہيں۔ اگر کتاب اللہ صرف قرآن مجيد ہي ہے تو ان چار حرمت والے مہينوں کا تعين کہاں ہے؟
· اللہ نے حرمت والے مہينوں کو دين قيم (درست دين ) قرار ديا ہے۔ لہذا شورى کا فيصلہ اس ميدان ميں نہيں چل سکتا !!! تو پھر اسکا فيصلہ کون کرے گا ؟
· اگر فيصلہ اللہ اور اسکے رسول ﷺ نے ہي کرنا ہے تووہ فيصلہ کہاں ہے؟
· اگر اللہ تعالى اور نبي مکرم ﷺ کے علاوہ کوئي اور تعين کرے گا تو اسکا کيا اصول ہوگا ؟
· اور يہ فيصلہ کون کريگا؟
· اور اسکو شريعت سازي کا اختيار کہاں سے ملا ؟ کيونکہ يہ دين قيم ہے !!!
اہل السنہ والجماعہ کا عقيدہ حقہ
· حديث بھي قرآن کي طرح وحي ہے إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَى إِلَيَّ وَمَا أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ مُّبِينٌ [الأحقاف : 9]
· لہذا حديث بھي قرآن کي طرح ہي حجت ہے اتَّبِعُواْ مَا أُنزِلَ إِلَيْكُم مِّن رَّبِّكُمْ وَلاَ تَتَّبِعُواْ مِن دُونِهِ أَوْلِيَاء قَلِيلاً مَّا تَذَكَّرُونَ [الأعراف : 3]
· حديث ميں ان چاروں حرمت والے مہينوں کے نام موجود ہيں اور وہ يہ ہيں : ذو القعدہ , ذو الحجہ , محرم , رجب [ صحيح بخاري کتاب المغازي باب حجۃ الوداع (4406)]