- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
حسن و حسین رضی اللہ عنہما سے محبت کرنے والے کو اللہ پسند کرتا ہے
عَنْ اُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ قَالَ طَرَقْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم ذَاتَ لَیْلَۃٍ فِیْ بَعْضِ الْحَاجَۃِ، فَخَرَجَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم وَھُوَ مُشْتَمِلٌ عَلٰی شَیْئٍ لَا أَدْرِیْ مَا ھُوَ، فَلَمَّا فَرَغْتُ مِنْ حَاجَتِیْ قُلْتُ: مَا ھٰذَا الَّذِيْ أَنْتَ مُشْتَمِلٌ عَلَیْہِ، فَکَشَفَہٗ فَإِذَا حَسَنٌ حُسَیْنٌ عَلٰی وَرکَیْہِ فَقَالَ: رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم : (( ھَذَانِ إِبْنَايَ وَاِبْنَا ابْنَتِيْ ، أَللّٰھُمَّ أُحِبُّھُمَا فَأَحِّبَھُمَا وَأَحِبَّ مَنْ یُّحِبُّھُمَا۔ ))1
''سیّدنا اُسامہ بن زید رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ: ایک رات میں نے اپنے کسی کام کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے تو اپنی چادر میں کسی چیز کو لپیٹے ہوئے تھے۔ مجھے معلوم نہ ہوسکا کہ یہ کیا چیز ہے۔ جب میں نے اپنی ضرورت پوری کرلی تو پوچھا: اللہ کے رسول! آپ یہ کیا چیز لپیٹے ہوئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چادر ہٹائی تو یہ (میرے محبوب ساتھی) حسن و حسین ابناء علی رضی اللہ عنہم تھے۔ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں کولہوں سے چمٹے ہوئے تھے۔ اور پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ دونوں (حسن و حسین رضی اللہ عنہما ) میرے بیٹے ہیں اور میری بیٹی (فاطمہ رضی اللہ عنہا ) کے بیٹے ہیں۔ اے اللہ! میں ان دونوں سے محبت رکھتا ہوں تو بھی ان سے محبت رکھ اور اس سے بھی پیار رکھ جو ان دونوں سے انس رکھتا ہے۔ ''
نیز فرمایا:
(( حُسَیْنٌ مِنِّیْ وَاَنَا مِنْ حُسَیْنٍ ، اَحَبَّ اللّٰہُ مَنْ اَحَبَّ حُسَیْنًا ، حُسَیْنٌ سِبْطٌ مِنَ الْاَسْبَاطِ۔ ))2
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 صحیح سنن ترمذي، رقم: ۲۹۶۶؍ کتاب المناقب ؍ حدیث: ۳۷۶۹۔
2 صحیح سنن ترمذي، رقم: ۲۹۶۹ ؍ کتاب المناقب ؍ حدیث: ۳۷۷۵۔