- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
آپ تھوڑی دیر تسلیم کرنے کی بجائے مکمل تسلیم یا تردید کر لیتے تو پھر اگلے سوال پر غور و فکر کرنا بہتر رہتا ۔ویسے تو ابوبکر اور عمر نام رکھنے سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ یہ نام عبداللہ بن قحافہ اور عمر بن خطاب کے کی وجہ سے رکھے گئے ہیں لیکن پھر بھی تھوڑی دیر کے لئے یہ تسلیم کرلیا جائے کہ یہ ایسا ہی ہے جیسا کہ بیان کیا جارہا ہے
خیر جب خود اہل بیت اطہار نے اپنے لیے کسی چیز کو اختیار کر لیا ہے تو اس سے آپ کے تسلیم کرنے نہ کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا ۔
کسی کا نام اختیار کرنا اس سے محبت کی علامت تو کہا جاسکتا ہے ۔ مثلا آپ نے ’’ علی ‘‘ نام کا اپنے لیے انتخاب کیا ہے ۔ تو بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت ہے ۔اب میرے دماغ میں ایک سوال آیا ہے جسے میں آپ کے سامنے رکھتا ہوں
اہل بیت اطہار سے محبت رکھنے کی تاکید رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمائی ہے تو کیا کوئی اہل علم مجھے بتائے گا کہ بنی امیہ کے خاندان میں کتنے لڑکوں کا نام اہل بیت اطہار کی محبت میں علی ، حسن ، اور حسین رکھا گیا ؟؟؟ِ
لیکن
اس کے بر عکس کسی نام کو اختیار نہ کرنا اس سے نفرت کی دلیل نہیں بنایا جاسکتا ۔ مثلا آپ نے اپنا نام ’’ حسن ‘‘ ، ’’ حسین ‘‘ وغیرہ نہیں رکھا تو اس سے یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا کہ آپ کو ان شخصیات سے نفرت ہے ۔