یہ دعویٰ آپ ہی حضرات کا ہے کہ کتاب اللہ کے بعد ۔۔۔۔۔۔الخسب سے پہلے اپنے جواب پر غور کیجئے۔۔۔
ایکطرف آپ خود اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ کتاب اللہ کے بعد۔۔۔۔۔۔۔ الخ
دوسری طرف اپنے ہی دعوٰی سے خود دستبردار ہورہے ہیں۔۔۔
میرے پچھلے جوابات کو آپ ایک بار پھر سے پڑھیں۔۔۔
اب یہاں پر سمجھنے والی بات کیا ہے۔۔۔
ہم میں اور آپ میں جو فرق ہے کہ بالکل واضح ہے۔۔۔
آپ ہم پر اعتراض کرتے ہیں ہم اس کا رد پیش کرتے ہیں۔۔۔
آپ پر اگر آپ کی کتابوں یا آپ کے معصومیں کے فرمامین میں سے کچھ پیش کردیا جائے۔۔۔
تو جان چھڑانے کو کہتے ہیں کہ مجھے چیک کرنا ہوگا۔۔۔
کہ لکھا ہوا ہے بھی کہ نہیں۔۔۔
میں بذات خود نہیں چاہ رہا کے تناؤ کی سی کیفیت پیدا ہو۔۔۔
ورنہ صحیح ثمانیہ کی کتب میں سے بہت سی چیزیں ایسی ہیں۔۔۔
جو منظرعام پر آئیں تو پر اعتراضات کرکے الجھاؤ میں پھنسانے والے۔۔۔
منہ چھپائے پھریں گے۔۔۔ لہذا جیسا کہ میں نے پہلے کہا تھا۔۔۔
کے حدیث کو فضائل تک رکھیں۔۔۔ زیادہ آگے ناجائیں۔۔۔
اور یہ حدیث ذہن نشین کرلیں کے غزہ بدر میں شامل ہونے والوں کے۔۔۔
اگلے اور پچھلے تمام گناہ معاف۔۔۔ لہذا آگے دیکھیں۔۔۔
لیکن جب ایسی کتاب سے گواہی پیش کرنے کی بات کی جاتی ہے تو پہلوتہی کرتے ہوئے منہ چھپایا جاتا ہے
بڑا ہی زبردست انداز ہے رد پیش کرنے کا کہ پوسٹ ہی ڈیلیٹ کردی جاتی ہے