حضرت جعفر صادق اور حضرت امام محمد باقر بن زین العابدین کے واضح احکامات اور فرمودات ہیں کہ " جس عورت نے ایک بار متعہ کیا وہ فضیلت میں اس متعہ کے عوض امام حسین تک پہنچ جائے گی اور دوبارہ متعہ کرنے سے اسکا مرتبہ امام حسن تک , تین دفعہ متعہ کرنے سے وہ امام علی تک اور چار مرتبہ متعہ سے رسول کے مرتبہ تک وہ متعہ یافتہ عورت پہنچ جائے گی ۔....... فرمایا صادق نے کہ" مستحب ہے مرد کے لیے کہ وہ تزویج متعہ کرے اور نہیں درست مرد کے لیے تم سے کہ وہ دنیا سے نکلے بغیر متعہ کئے ہرچند کہ یک بارگی ہی کیوں نہ ہو "(اصلاح الرسوم ص ۱۶۳) تحفۃ العوام میں حدیث ہے کہ عذاب نہ کیا جائے گا اس مرد وعورت پر جو متعہ کرے اور افضل بات ہے کہ عفیفہ عورت متعہ کرے ۔* تاریخی حقائق کی رو سے حضرت عبد اللہ بن حسن اور اس کے بعد مصعب بن زبیر سے طلاق ملنے کے بعد سکینہ بنت الحسین نے کئی نکاح دائمی ومنقطع (متعہ) کیے(تاریخ تواریخ والآغانی جلد ۱۴)
(شواہد الصادقین , مصنف حکیم سید احمد الموسوی ص ۹۲ بحوالہ نور نعمانیہ ۔ نور طہارت وصلواۃ ص ۲۳)
اور فرمایا صادق نے کہ نہیں ہے کوئی مرد جو متعہ کرے پھر غسل کرے, مگر یہ خدا خلق کرے گا ہر قطرہء غسل سے ستر لاکھ ملائکہ کو جو متعہ کرنے والے کے لیے تاقیامت استغفار کریں گے اور لعنت بھیجا کریں گے تا قیامت ان لوگوں پر جو اس متعہ سے اجتناب کرتے ہیں اور اس سےدور رہتے ہیں (اصلاح الرسوم ص ۱۶۳)
بہرام صاحب غیر متعلق بالکل نہیں. ذرا فضائل میں برابری والے معاملے پر غور کریں تعلق نظر آجائے گا. اور جناب سکینہ کے متعلق جو گستاخی کی گئی ہے اس پر بھی شرم آنی چاہیے