کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
حمد باری تعالٰی
نصیر الدین شاہ
ناخدا [helmsman] کشتی یا جہاز میںکس سے مانگیں، کہاں جائیں، کس سے کہیں، اور دنیا میں حاجت روا کون ہے
سب کا داتا ہے توں، سب کو دیتا ہے توں، تیرے بندوں کا تیرے سوا کون ہے
کون مقبول ہے، کون مردود ہے،بے خبر! کیا خبر تجھ کو کیا کون ہے
جب تُلیں کے عمل سب کے میزان پر، تب کھلے گا کہ کھوٹا کھرا کون ہے
کون سنتا ہے فریاد مظلوم کی، کس کے ہاتھوں میں کنجی ہے مقسوم کی
رزق پر کس کے پلتے ہیں شاہ وگدا، مسند آرائے بزم عطا کون ہے
اولیاء تیرے محتاج اے رب کل، تیرے بندے ہیں سب انبیاء ورسل علیہم السلام
ان کی عزت کا باعث ہے نسبت تری، ان کی پہچان تیرے سوا کون ہے
میرا مالک مری سن رہا ہے فغاں، جانتا ہے وہ خاموشیوں کی زباں
اب مری راہ میں کوئی حائل نہ ہو، نامہ بر کیا بلا ہے صبا کون ہے
ہے خبر بھی وہی مبتدا بھی وہی، ناخدا بھی وہی ہے خدا بھی وہی
جو ہے سارے جہانوں میں جلوہ نما، اس احد کے سوا دوسرا کون ہے
وہ حقائق ہوں اشیاء کے یا خشک وتر فہم وادراک کی زد میں ہیں سب مگر
ماسوا ایک اُس ذات بے رنگ کے، فہم ادراک سے ماورٰی کون ہے
انبیاء، اولیاء، اہل بیت، تابعین وصحابہ پہ جب آبنی
گر کے سجدے میں سب نے یہی عرض کی، تو نہیں ہے تو مشکل کشا کون ہے
اہل فکر ونظر جانتے ہیں تجھے، کچھ نہ ہونے پہ بھی مانتے ہیں تجھے
اے نصیر اس کو تو فضل باری سمجھ، ورنہ تیری طرف دیکھتا کون ہے
جس آدمی کا کام کشتی کو صحیح سمت میں رکھنا ہوتا ہے اسے ناخدا کہتے ہیں۔ شاعر فرماتے ہیں کہ اللہ تعالٰی کائنات کے خدا یعنی مالک ہی نہیں بلکہ اس کے ناخدا بھی ہیں، یعنی کائنات کے تمام کام اللہ تعالٰی ہی کی مرضی کے مطابق چلتے ہیں۔