• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حمل ساقط ہونے پر نماز کا حکم

رانا ابوبکر

تکنیکی ناظم
شمولیت
مارچ 24، 2011
پیغامات
2,075
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر تیسرے مہینے عورت کا حمل ساقط ہو جائے تو کیا وہ نماز پڑھے گی یا (اسے نفاس شمار کر کے) نہیں (پڑھے گی)؟
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,400
ری ایکشن اسکور
463
پوائنٹ
209

حمل ساقط ہونے پہ نمازوروزہ اور جماع کا حکم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرا سوال یہ ہے کہ میری بیوی کا حمل آپ خود گرگیا ہے ، اس کی نماز اور روزے کا کیا حکم ہے اور اس سے جماع کرنے کے متعلق اسلام میں کیا ہے ؟

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الحمد للہ :
اگر گرے ہوئے حمل سے بچے کی شکل وصورت ظاہر ہے یعنی اس کا ہاتھ و پیر اور سر وغیرہ کی تخلیق ہوگئی ہے تو جب تک عورت کو خون آئے اس وقت تک وہ نماز، روزہ سے باز رہے گی اور اس سے جماع بھی منع ہے ۔ چالیس دن یا اس سے پہلے خون بند ہونے پہ پاکی حاصل کرنے کے بعد نمازوروزہ ادا کرسکتی ہے اور اس سے جماع بھی جائز ہوگا۔

واللہ اعلم

 
Top