- شمولیت
- اگست 25، 2014
- پیغامات
- 6,372
- ری ایکشن اسکور
- 2,589
- پوائنٹ
- 791
یہ بات بالکل غلط ہے ،غالبا بنو امیہ کے دور میں یہ حدیث گڑھی گئی جب اسوقت لوگ صدائے احتجاج بلند کرتے تھے تو درباری ملاں گڑھی ہوئی حدیث سناکر کہتے تھے کہ احتجاج نہ کرو جیسے تم لوگ ہو ویسے ہی تم پر حاکم مسلط کیے گئے ہیں ۔
کیونکہ اس بات کا مطلب یہ ہے کہ بنو امیہ کے حکمران ظالم اور لٹیرے قسم کے تھے ، جو بالکل جھوٹ ہے ، اور تاریخ اسلامی کے سنہرے دور کی دھونس کے ساتھ نفی ہے ،
بنوامیہ کا دور اسلامی تاریخ کا مثالی اورقابل فخر دور ہے ،
شیخ محترم جناب @محمد فیض الابرار صاحب سے درخواست ہے کہ حسب موقع رہنمائی فرمائیں ، جزاکم اللہ تعالی خیراً