آج کے جلوس میں 90فی صد دیہات میں رہنے والے ان پڑھ بچے جن کی عمر کم وبیش 15 یا سولہ سال ہوگی۔اور دس فیصد بڑوں میں بھی اکثر دیہاتی تھے جن میں سے کسی کے چہرے پر بھی داڑھی نہیں تھی سوائے مولانا کہ جنھوں نے تقریر کرنی تھی ۔عین اس وقت گزرے جب نماز ظہر کی اذانیں ہوچکیں تھیں لیکن کسی نے بھی نماز ظہر نہیں پڑھی بلکہ جو اور لوگ نمازیں پڑھ رہے تھے ان کو بھی اس طرح ڈسٹرب کیا کہ ووفر چلائے ہوئے تھے جن کی اتنی تیز آوازیں تھیں کہ مسجد میں نماز پڑھنے والوں کو امام کی اللہ اکبر کی بھی سمجھ نہیں آرہی تھی۔انا للہ وانا الیہ راجعون ۔یہ ہے بریلوی حضرات کا عشق۔اللہ انھیں ہدایت عطا فرمائے۔آمین