جزاک اللہ ! آپ نے یہ تو تسلیم کیا کہ پاکستانی فوج امریکی پٹھو ، غلام ہے ۔ اب اس کے مرتد ہونے میں کوئی شک ، کوئی ابہام رہتا ہے؟؟؟ اہل علم سے پوچھ لیں کہ جو صلیبی اتحاد میں شامل ہو۔ تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟؟ وہ ان شاءاللہ آپ کو بتادیں گے ۔پاک فوج جس طرح کی بھی امریکی پٹھو،غلام ہے اس بنا پر اس کو مرتد قرار دینگے؟؟ آئی ایس آئی کو مرتد قرار دینگے؟؟ اس بنیاد پر مرتد اعظم تو سعودی عرب اور شاہ عبد اللہ اور اس کی ساری حکومت ہے۔ امریکہ کے مسلم ممالک میں سب سے زیادہ اڈے تو سعودیہ میں ہیں۔ ہم تو امریکا سے بھیک مانگتے ہیں لیکن سعودیہ تو امریکہ کو قرضے دونے والے اس کی مویشت کو ڈوبنے سے بچانے والے ملکوں میں سر فہرست ہے۔
دیکھیں آپ کی آئی ایس آئی بھی اسی صلیبی اتحاد کا اہم ترین جزء ہے یہ وہ جزء ہےجس نے عرب اور پاکستانی بلکہ مجاہدین خواہ وہ کسی بھی خطے سے تعلق رکھتا ہو اسے ڈالروں کے عوض امریکہ کو بیچا ۔ اور وہ مجاہدین آج گوانٹاناموبے کے قید خانوں میں اسیر ہیں۔ اللہ رب العزت ان مجاہدین کی رہائی کو ممکن بنائے آمین۔اب آئی ایس آئی کے ارتداد میں کیا چیز مانع ہے ؟؟ ذرا قرآن وسنت سے پوچھ کر تو دیکھیں۔
ماشاء اللہ! اللہ سبحانہ وتعالیٰ آپ کو ہدایت دے آپ نے خود اقرار کیا کہ سعودی حکمران مرتد اعظم ہیں اور اس مرتد اعظم کا نام بھی بتادیا کہ اس کا نام عبداللہ ہے ۔ میرے بھائی اس کا یہ نام اس کے والدین نے رکھا ہے ۔ دراصل عبادت تو یہ امریکہ کی ہی کرتا ہے۔ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جس کو صلیبیوں نے جاری کررکھا ہے مجاہدین اسلام کے خلاف ،اس کا سب سے بڑا مددگار یہی سعودی حکمران عبداللہ ہے ۔ یہی شخص سب سے زیادہ مدد فراہم کررہا ہے صلیبیوں کو مجاہدین کے خلاف ۔ اور جو بھی سعودی عالم اس کے خلاف حق کی آواز بلند کرتا ہے ۔اسے جیل میں بند کرکے تعذیب کا نشانہ بناتا ہے ۔ جو حق پر ٹکا رہا وہ جیل میں ہے ۔ اور جس نے حق سے انحراف کرکے باطل کی ہمنوائی کی وہ جیل سے باہر ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس ارتداد سے محفوظ ومامون رکھے۔آمین
آپ نے بالکل صحیح کہا کہ سب سے زیادہ ہوائی اڈے سعودی عرب کی مرتد حکومت نے صلیبیوں کو فراہم کیے ۔ اور ان اڈوں سے صلیبیوں کے جہاز اڑ اڑ کر عراق میں معصوم بچوں اور عورتوں اور بوڑھوں کو بمباری کے ذریعے شہید کرتے رہے ۔ اور ان کا بڑا مرتد مزے سے ان کی تباہی کی داستان اپنے محل میں بیٹھ کر سی این این پر دیکھتا رہا اور قہوہ نوش کرتا رہا ۔ اس سے بھی بڑا ارتداد کچھ اور ہے ۔ آپ نے بالکل صحیح فرمایا میرے بھائی اللہ آپ کو مزید ہدایت سے نوازے اور جزائے خیر دے۔
آپ نے کہا کہ ہم تو امریکہ سے بھیک مانگتے ہیں ۔ یقینا آپ مانگتے ہوں گے لیکن اللہ کے شیر مجاہدین اسلام فرعون عصر طاغوت اکبر امریکہ سے بھیک نہیں مانگتے ۔بلکہ یہ فرعون ماضی کے فرعون کی طرح ڈوب رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ مجھے واپسی کا محفوظ راستہ فراہم کردو۔ اور مجھے اس طرح واپس جانے دو کہ میری عزت پر حرف نہ آئے ۔ لیکن اس طاغوت کو پتا نہیں کہ ساری کی ساری عزت اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور مومنین لیے ہے۔ہم مجاہدین اسلام سے درخواست کرتے ہیں کہ ان کا ایک بھی فوجی بچ کر نہ جانے پائے ۔ دنیا بھر کے مظلوم مسلمان بھائی اور بہنیں اور بچے اور بوڑھے اس فرعون کی غرقابی کے منتظر ہیں ۔ اے اللہ کے شیروں! اللہ نے تمہیں یہ سنہری موقع فراہم کیا ہے کہ یہ طاغوتی لشکر آج اسی طرح تمہاری کچھار میں آیا ہے جس طرح اس امت کا فرعون ابوجہل اپنے ناپاک لشکر کو مجاہدین اسلام کے مدمقابل میدان بدر میں لایا تھا ۔ اے اللہ کے شیروں افغانستان اور پاکستان کے میدانوں کو ان صلیبی کتوں کے لیے میدان بدر بنادو۔ ان میں سے ایک بھی واپس نہ جانے پائے یہ صلیبی کتے تمہارے بچوں کے قاتل تمہاری عورتوں کی عصمتوں کو تار تار کرتے رہے ہیں ۔
میرے بھائی مجھے بتاؤ آپ خود اس بات کا اقرار کررہے ہو کہ سعودیہ تو امریکہ کو قرضے دینے والے اس (ڈوبتی ) معیشت کو بچانے والے ملکوں میں سرفہرست ہے ۔اس کا معنی یہ ہوا کہ طاغوت کو زندگی سعودی حکمران کرتے ہیں ۔ تو اب اس سے بڑھ کر اللہ جل جلالہ کے دین سے ارتداد کی صورت کوئی اور ہے ؟؟؟؟؟؟