ڈوبتے کو بچانے بھی تو جانا چاہیے.سورج ہمیں ہر شام یہ پیغام دیتا ہےمغرب کی طرف جاؤ گے تو ڈوب جاؤ گے
مشرق و مغرب سب اللہ کا ہے۔۔۔سورج ہمیں ہر شام یہ پیغام دیتا ہےمغرب کی طرف جاؤ گے تو ڈوب جاؤ گے
بھائی شاید آپ شعر کا رخ نہیں سمجھے۔۔۔مشرق و مغرب سب اللہ کا ہے۔۔۔
مظاہر فطرت سے اچھا سبق یاد دلایا آپ نے واقعی یہی بات ہے کہ اگر مغرب کی طرف جائیں گے تو ڈوپ جائیں گے کیونکہ مغرب کے پاس ایک ایسی تہذیب ہے جو ملحدانہ ہے جو خدا کو نہیں مانتی ،جس کا منشور مادیت پرستی ہے بلکہ خدا سے بغاوت پر مبنی ہے۔مغرب کے پاس ایک اسی تہذیب ہے جو بے حیائی کو فروغ دیتی ہے ۔ مغرب کے پاس ایک ایسی تہذیب ہے جو فطرت اور حقیقت کے خلاف ہے۔اس تہذیب سے انسانی زندگی میں انتشار، بے چینی و اضطراب آتا ہے۔ یہ تہذیب اپنے اندر بظاہر بہت چمک دمک رکھتی ہےاور مضبوط نظر آتی ہے لیکن بباطن تاریک تر اور کھوکھلی ہے۔ انسانی سماج رشتوں کے مضبوط بندھن سے بنتا ہے لیکن اس تہذیب نے رشتوں کی بنیادوں پر ہی تیشہ رکھ دیا ہے۔درست بیان کیاآپ نے کہ مظاہر فطرت کی دہائی یہی ہے کہ مغرب زوال کی اور مشرق عروج علامتیں ہیںسورج ہمیں ہر شام یہ پیغام دیتا ہےمغرب کی طرف جاؤ گے تو ڈوب جاؤ گے