محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
بسم اللہ الرحمن الرحیم
●●●●●●●●●
آج ہمارا ایمان بالغیب انٹرنیٹ اور موبائیل کے ذریعے آزمایا گیا ہے ،جہاں ایک کلک آپ کو وہ کچھ دکھا سکتی ھے جو ہمارے باپ دادا دس'دس بچے پیدا کرانے کے باوجود دیکھے بغیر اللہ کو پیارے ھو گئے ،، ھم نے خفیہ گروپ بنا کر اپنے اپنے گٹر کھول رکھے ھیں ،،یستخفون من الناس ،، لوگوں سے تو چھپا لیتے ھیں” ولا یستخفون من اللہ و ھو معھم ،، ” مگر اللہ سے نہیں چھپا سکتے کیونکہ وہ ان کے ساتھ ھے ، ھمارا لکھا اور دیکھا ھوا سب ھمارے نامہ اعمال میں محفوظ ھو رھا ھے جہاں سے صرف اسے سچی توبہ ھی مٹا سکتی ھےخلوت کے گناہ
●●●●●●●●●
یہ سب امتحان اس لئے ھیں تا کہ
“لیعلم اللہ من یخافہ بالغیب۔ ”
اللہ تعالی جاننا چاہتا ہے کہ کون کون اللہ تعالی سے غائبانہ ڈرتا ہے۔
یہ لکھنے والے ھاتھ اور پڑھنے والی آنکھیں ، سب ایک دن بول بول کر گواھی دیں گے ،، :
{ الْيَوْم نَخْتِم عَلَى أَفْوَاههمْ وَتُكَلِّمنَا أَيْدِيهمْ وَتَشْهَد أَرْجُلهمْ بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ )( یاسین – 65)
” آج ہم انکے منہ پر مہر لگا دیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے اور ان کے پیر ان کے اعمال کی گواہی دیں گے۔‘
’’ گناہ کے دوران بلی یا ہوا کا جھونکا بھی دروازہ ہلا دے تو ہماری پوری ھستی ہل کر رہ جاتی ہے ،، کیوں ؟ رسوائی کا ڈر ،، امیج خراب ھونے کا ڈر ،، اس دن کیا ھو گا جب ہمارے اعمال سب کے سامنے ہونگے' والدین بھی دیکھ رھے ہونگے اور دوست و احباب بھی موجود ہونگے ،، زمانہ دیکھ رھا ھو گا اور تھرڈ ایمپائر کی طرح کلپ روک روک کر اور ریورس کر کے دکھایا جا رہا ہو گا ،، ھائے رے رسوائی ،،،،،،،،،،،،،،،، آج بھی صرف توبہ کے چند لفظ اور آئندہ سے پرہیز کا عزم ہمارے پچھلے کیئے ہوئے کو صاف کر سکتا ھے اور ہمیں اس رسوائی سے بچا سکتا ھے ،، اللہ کے رسول دعا مانگا کرتے تھے کہ اے اللہ میرے باطن کو میرے ظاھر سے اچھا کر دے ،،
خلوت کے گناہ انسان کے عزم و ارادے کو متزلزل کر کے رکھ دیتے ھیں یوں ان میں خود اعتمادی اور معاملات میں شفافیت سے بھی ھاتھ دھو بیٹھتا ھے.
اِتَّقِ اللّہ......!
اللّہ تعالٰی ہم سب کی مغفرت فرمائے.
قُل آمِین...!
قیامت کے دن کچھ لوگوں کی پہاڑ جیسی نیکیاں گردوغبار کی طرح اڑا کر بے وزن کردی جائیں گی،پوچھا گیا یہ کون لوگ ہوں گے فرمایا،یہ وہ لوگ ہوں گے جو خلوت میں اللہ تعالی کی مقرر کردہ حدود کو پامال کرتے تھے۔ ،،،
مفہوم حدیث،باختصار،بحوالہ سنن ابن ماجہ
ابو ياسر فريد كشميري من مكه المكرمه
صفه مسيج سروس
03217400069