• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خلیفۃ المسلمین سیدنا معاویہ بن سفیان﷜ کی شخصیت وتعارف

شمولیت
جنوری 24، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
121
پوائنٹ
53
مکرمی جناب!

ممکن ہے آپ جناب اسحاق صاحب سے متأثر ہو جو فیصل آباد میں اپنی ایک بند گلی کی مسجد میں بیٹھتے ہیں اور ایک الگ ہی مسلک کی ابتدا رکھ رہے ہیں شاید اور شاید آپ کے علم میں ہو کہ جناب والا شیعہ مجالس میں جا کر بہت کچھ بیان بازیاں فرماتے ہیں اور واپس اپنے ممبر پر آکر ان کی صفائیاں اور درگزریاں دینے کی کوشش کرتے ہیں جو کہ لا حاصل ہوتا ہے۔

آپ نے سیدنا امیر معاویہؓ کی انفرادی فضیلت سے انکار کیا ہے اور اس پر قدغن لگائی ہے کہ ان کی انفرادی فضیلت کہیں ثابت نہیں ہوتی۔۔۔
پیارے ان کی انفرادی فضیلت کے لیے کیا اتنا کافی نہیں ہے کہ انہوں نے نبی کریمﷺ کی صحبت اختیار کی اور ان کی خدمت میں کسب فیض حاصل کیا ہے؟؟؟؟

پھر جناب نے اللہم اجعلہ ہادیا مہدیا والی حدیث پر اعتراض کیا ہے کہ یہ بھی پہلی کی طرح ضعیف ہے۔۔ مہربانی فرما کر اس میں ضعف کی طرف نشاندہی فرما دیں۔
فجزاکم اللہ خیرا
میرے بھائی اسی بات کا تو رونا ہے کہ ایک بندہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیض اٹھانے کے باوجود بھی دنیا دار ہی رہا اور دنیا کے عہدوں اور دولت کی خاطر بڑی سے بڑی زیادتی کرنے سے گریز نہ کیا اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تربیت کا کیا اثر ہوا ۔


باقی عالم دین کوئی بھی ہو اس کی ہر بات ٹھیک یا غلط نہیں ہو سکتی ہمیں اس بات کو قبول کر لینا چاہیے جس کے پیچھے وزنی دلائل ہوں ۔

آپ پوری روایت عربی متن و سند پیش کریں آپ کو ضعف بتا دیں گے انشا ء اللہ
 
شمولیت
جنوری 24، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
121
پوائنٹ
53
پہلے یہ بتاؤ کہ درج ذیل احادیث مبارکہ کو مانتے ہو یا نہیں، پھر آپ کو درج بالا حدیث پر بھی بات ہوجائے گی، ان شاء اللہ!

نبی کریمﷺ کا فرمان ہے:
« لا تسبوا أحدا من أصحابي » ۔۔۔ صحيح مسلم
میرے صحابہ میں کسی ایک کو برا بھلا نہ کہو۔

نیز فرمایا:
« من سب أصحابي، فعليه لعنة الله والملائكة والناس أجمعين » ۔۔۔ صحيح الجامع: 6285
جس نے میرے صحابہ پر سبّ وشتم کیا اس پر لعنت ہے اللہ کی، فرشتوں کی اور سب لوگوں کی۔

صحابہ کرام﷢ سے محبت ایمان علامت بلکہ عین ایمان ہے اور ان سے نفرت نفاق ہے۔ صحيح بخاری اور مسلم میں فرمانِ نبویﷺ ہے:
« الأنصار لا يحبهم إلا مؤمن، ولا يبغضهم إلا منافق، فمن أحبهم أحبه الله، ومن أبغضهم أبغضه الله »
انصار سے مؤمن محبت کرتے اور منافق بغض رکھتے ہیں، جو ان (انصار) سے محبت رکھے اللہ اس سے محبت کرتے ہیں، اور جو ان سے بغض رکھے اللہ اس سے بغض رکھتے ہیں۔
شریعت کا قانون ہے کہ صحابی کو گالی دینا یا لعن طعن کرنا قابل مذمت ہے ۔ کیا یہ اصول صرف عام لوگوں کے لئے ہے اور صحابہ کرام یا قرون اولی کے لوگوں کو کھلی چھٹی تھی کہ وہ جیسے چاہے منبر رسول پر حضرت علی رض و دیگر کو سب و شتم کرتے رہیں ان کے اوپر یہ حدیث رسول لاگو نہیں ہوتی ۔ ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ جو کسی بھی صحابی کو سب و شتم کرے یا لعن طعن کرے اس کا یہ عمل شریعت کی نظر میں قابل مذمت ہے خواہ وہ سب و شتم کرنے والا صحابی رسول ہی کیوں نہ ہو۔
 

Abu Saifullah

رکن
شمولیت
جولائی 26، 2012
پیغامات
27
ری ایکشن اسکور
160
پوائنٹ
31
میرے بھائی اسی بات کا تو رونا ہے کہ ایک بندہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیض اٹھانے کے باوجود بھی دنیا دار ہی رہا اور دنیا کے عہدوں اور دولت کی خاطر بڑی سے بڑی زیادتی کرنے سے گریز نہ کیا اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تربیت کا کیا اثر ہوا ۔


باقی عالم دین کوئی بھی ہو اس کی ہر بات ٹھیک یا غلط نہیں ہو سکتی ہمیں اس بات کو قبول کر لینا چاہیے جس کے پیچھے وزنی دلائل ہوں ۔

آپ پوری روایت عربی متن و سند پیش کریں آپ کو ضعف بتا دیں گے انشا ء اللہ
پیارے بھائی رونا اس بات کا بھی ہے کہ خود کو عقیدہ اہل السنۃ پر کہلوانے والے بھی شیعی اور جھوٹی روایات کے پروپوگنڈا سے متأثر ہو کر اپنے ہی اکابر کے خلاف منہ کھولتے ہیں اور جو چاہتے ہیں بولتے ہیں،،، اور اس بات کو بالکل نہیں سمجھتے کہ خیر القرون میں رہنے والوں کا درجہ کیا تھا اور آج کے لوگوں کا درجہ کیا ہے۔۔۔ آپ نے یہ تو فرما دیا ہے کہ
ایک بندہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیض اٹھانے کے باوجود بھی دنیا دار ہی رہا
۔۔ میں جان سکتا ہوں کہ وہ کون سے ذرائع ہیں جن سے آپ اپنی ان بیان بازیوں کو پروو کر سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ یاد رہے کہ آپ جتنی بھی روایات اس سلسلہ میں پیش کریں ان میں کوئی شیعی راوی متفرد روایت کرنے والا نہیں ہونا چاہیے۔ ورنہ آپ اپنے موقف کو خود ہی جھوٹا ثابت کریں گے۔

پھر آپ نے جو حدیث طلب کی ہے کہ اس کی مکمل عبارت چاہیے تو حاضر خدمت ہے:

مسند احمد کی روایت:
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمِيرَةَ الْأَزْدِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَكَرَ مُعَاوِيَةَ وَقَالَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا وَاهْدِ بِهِ

جامع الترمذی کی روایت:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عُمَيْرَةَ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لِمُعَاوِيَةَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا وَاهْدِ بِهِ


معرفۃ الصحابۃ لأبی نعیم کی روایت:
حدثنا سليمان بن أحمد ، ثنا أبو زرعة الدمشقي ، ثنا أبو مسهر ، ثنا سعيد بن عبد العزيز ، عن ربيعة بن يزيد ، عن عبد الرحمن بن أبي عميرة ، قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول لمعاوية : « اللهم ، اجعله هاديا مهديا ، واهده ، واهد به » رواه الوليد بن مسلم ، وغيره ، عن سعيد ورواه عمرو بن واقد ، عن يونس ، عن عمير الأنصاري ، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
شریعت کا قانون ہے کہ صحابی کو گالی دینا یا لعن طعن کرنا قابل مذمت ہے ۔ کیا یہ اصول صرف عام لوگوں کے لئے ہے اور صحابہ کرام یا قرون اولی کے لوگوں کو کھلی چھٹی تھی کہ وہ جیسے چاہے منبر رسول پر حضرت علی رض و دیگر کو سب و شتم کرتے رہیں ان کے اوپر یہ حدیث رسول لاگو نہیں ہوتی ۔ ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ جو کسی بھی صحابی کو سب و شتم کرے یا لعن طعن کرے اس کا یہ عمل شریعت کی نظر میں قابل مذمت ہے خواہ وہ سب و شتم کرنے والا صحابی رسول ہی کیوں نہ ہو۔
آپ سے پوچھا تھا کہ کیا درج بالا احادیث کو تسلیم کرتے ہو یا نہیں؟؟؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
میرا بھی الحمد للہ یہی موقف ہے کہ کسی بھی صحابی کو گالی نہ دی جائے اور نہ ان پر لعن طعن کیا جائے
اسی کو تقیہ کہتے ہیں

میرے بھائی اسی بات کا تو رونا ہے کہ ایک بندہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیض اٹھانے کے باوجود بھی دنیا دار ہی رہا اور دنیا کے عہدوں اور دولت کی خاطر بڑی سے بڑی زیادتی کرنے سے گریز نہ کیا اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تربیت کا کیا اثر ہوا ۔
اللہ کی قسم! نہایت ہی قبیح سب وشتم ہے نبی کریمﷺ کے جلیل القدر صحابی سیدنا معاویہ﷜ پر!

پہلے تم نے سیدنا عثمان﷜ اور سیدنا معاویہ﷜ وغیرہ کو وقت کا فرعون بھی قرار دیا۔

سب وشتم صرف کتا، سور کہنے کو نہیں کہتے۔
 
شمولیت
جنوری 24، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
121
پوائنٹ
53
پیارے بھائی رونا اس بات کا بھی ہے کہ خود کو عقیدہ اہل السنۃ پر کہلوانے والے بھی شیعی اور جھوٹی روایات کے پروپوگنڈا سے متأثر ہو کر اپنے ہی اکابر کے خلاف منہ کھولتے ہیں اور جو چاہتے ہیں بولتے ہیں،،، اور اس بات کو بالکل نہیں سمجھتے کہ خیر القرون میں رہنے والوں کا درجہ کیا تھا اور آج کے لوگوں کا درجہ کیا ہے۔۔۔ آپ نے یہ تو فرما دیا ہے کہ
ایک بندہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیض اٹھانے کے باوجود بھی دنیا دار ہی رہا
۔۔ میں جان سکتا ہوں کہ وہ کون سے ذرائع ہیں جن سے آپ اپنی ان بیان بازیوں کو پروو کر سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ یاد رہے کہ آپ جتنی بھی روایات اس سلسلہ میں پیش کریں ان میں کوئی شیعی راوی متفرد روایت کرنے والا نہیں ہونا چاہیے۔ ورنہ آپ اپنے موقف کو خود ہی جھوٹا ثابت کریں گے۔

پھر آپ نے جو حدیث طلب کی ہے کہ اس کی مکمل عبارت چاہیے تو حاضر خدمت ہے:

مسند احمد کی روایت:
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمِيرَةَ الْأَزْدِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَكَرَ مُعَاوِيَةَ وَقَالَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا وَاهْدِ بِهِ

جامع الترمذی کی روایت:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عُمَيْرَةَ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لِمُعَاوِيَةَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا وَاهْدِ بِهِ


معرفۃ الصحابۃ لأبی نعیم کی روایت:
حدثنا سليمان بن أحمد ، ثنا أبو زرعة الدمشقي ، ثنا أبو مسهر ، ثنا سعيد بن عبد العزيز ، عن ربيعة بن يزيد ، عن عبد الرحمن بن أبي عميرة ، قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول لمعاوية : « اللهم ، اجعله هاديا مهديا ، واهده ، واهد به » رواه الوليد بن مسلم ، وغيره ، عن سعيد ورواه عمرو بن واقد ، عن يونس ، عن عمير الأنصاري ، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله[/QUOTE

کیا ہر وہ روایت مردود ہے جس کے راوی شیعہ ہو ؟؟؟؟؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
شیعہ حضرات کو محدث فورم پر اپنا موقف دلیل کے ساتھ پیش کرنے کی اجازت ہے، لیکن صحابہ کرام﷢ پر سب وشتم پر مبنی ہر پوسٹ فوراً ڈیلیٹ کر دی جائے گی۔
 

Abu Saifullah

رکن
شمولیت
جولائی 26، 2012
پیغامات
27
ری ایکشن اسکور
160
پوائنٹ
31
کیا ہر وہ روایت مردود ہے جس کے راوی شیعہ ہو ؟؟؟؟؟[/QUOTE نے کہا ہے:
پیارے بھائی آپ نے میری بات کو بالکل سمجھنے کی کوشش نہیں کی۔۔۔۔۔ میں نے کہا ہے کہ ایسی وہ روایت جس میں شیعہ منفرد بیان کرتا ہو۔

ہاں اگر اس روایت کے دیگر شواہد ہوں یا اس روایت کے ساتھ دیگر اسناد بھی ہوں تو وہ قابل قبول ہو گی۔۔۔۔۔۔ مگر کسی روایت کو شیعہ راوی منفرد بیان کرنے والا ہے تو وہ آپ خود دیکھ بھال کر پیش کریئے گا۔
 
شمولیت
جنوری 24، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
121
پوائنٹ
53
پیارے بھائی آپ نے میری بات کو بالکل سمجھنے کی کوشش نہیں کی۔۔۔۔۔ میں نے کہا ہے کہ ایسی وہ روایت جس میں شیعہ منفرد بیان کرتا ہو۔

ہاں اگر اس روایت کے دیگر شواہد ہوں یا اس روایت کے ساتھ دیگر اسناد بھی ہوں تو وہ قابل قبول ہو گی۔۔۔۔۔۔ مگر کسی روایت کو شیعہ راوی منفرد بیان کرنے والا ہے تو وہ آپ خود دیکھ بھال کر پیش کریئے گا۔
ٹھیک ہے پھرصحاح ستہ و دیگر کتب حدیث میں سیکنڑوں حدیثییں ایسی موجود ہیں جن کو روایت کرنے والے صرف شیعہ راوی ہیں تو آپ ان سب حدیثوں کا انکار کرنے کی جرات کر سکتے ہیں ؟؟؟؟؟؟؟
 
شمولیت
جنوری 24، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
121
پوائنٹ
53
مسند احمد کی روایت:
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمِيرَةَ الْأَزْدِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَكَرَ مُعَاوِيَةَ وَقَالَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا وَاهْدِ بِهِ
آپ کی بیان کردہ روایت کے تین راوی تو خیر سے شامی ہیں اوران پر جرح بھی ہے ایک کے بارے میں نمونہ حاضر خدمت ہے
امام احمد بن حنبل کی جرح ولید بن مسلم پر
كان رفاعا، ومرة: كثير الخطأ، ومرة: اختلطت عليه أحاديث ما سمع وما لم يسمع، وكانت له منكرات، ومرة: ليس لأحد أروي لحديث الشامين منه


جا
مع الترمذی کی روایت:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عُمَيْرَةَ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لِمُعَاوِيَةَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا وَاهْدِ بِهِ
اسے کہتے ہیں جھوٹی وکالت کے لئے حق کا خون کرنا روایت پیش کر دی لیکن خود صاحب کتاب نے جو اس روایت کا حال بیان کیا اس کو چھپا لیا
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عُمَيْرَةَ ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لِمُعَاوِيَةَ : " اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا وَاهْدِ بِهِ " . قَالَ أَبُو عِيسَى : هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ .
 
Top