• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خواب کے متعلق ایک سوال

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ:-


کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟


ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ خواب تین قسم کے ہوتے ہیں۔

1۔ اچھا خواب اللہ کی طرف سے بشارت ہوتا ہے
2۔ ایک خواب شیطان کی طرف سے غمگین کرنے کے لیے ہوتا ہے
3۔ ایک خواب وہ ہے کہ انسان اپنے دل میں خیالات دہرایا کرتا ہے لہزا جب کوئی خواب میں ایسی بات دیکھے جو اُس کو ناپسند ہو تو اُس کو چاہیے کہ وہ اُٹھ جائے اور دُعا کرے ۔

سنن دارمی : جلد 2 حدیث نمبر : 2189
بخاری : 7017
مسلم : 5905
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ:-


کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟


ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ خواب تین قسم کے ہوتے ہیں۔

1۔ اچھا خواب اللہ کی طرف سے بشارت ہوتا ہے
2۔ ایک خواب شیطان کی طرف سے غمگین کرنے کے لیے ہوتا ہے
3۔ ایک خواب وہ ہے کہ انسان اپنے دل میں خیالات دہرایا کرتا ہے لہزا جب کوئی خواب میں ایسی بات دیکھے جو اُس کو ناپسند ہو تو اُس کو چاہیے کہ وہ اُٹھ جائے اور دُعا کرے ۔

سنن دارمی : جلد 2 حدیث نمبر : 2189
بخاری : 7017
مسلم : 5905
حدیث بخاری و مسلم کی ہو تو صحیح ہوگی،
اصل حدیث کچھ اس طرح ہے،
صحیح بخاری -> کتاب التعبیر
باب : خواب میں پاؤں میں بیڑیاں دیکھنا
حدیث نمبر : 7017
حدثنا عبد الله بن صباح، حدثنا معتمر، سمعت عوفا، حدثنا محمد بن سيرين، أنه سمع أبا هريرة، يقول قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إذا اقترب الزمان لم تكد تكذب رؤيا المؤمن، ورؤيا المؤمن جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة‏.‏ ‏"‏ قال محمد وأنا أقول هذه قال وكان يقال الرؤيا ثلاث حديث النفس، وتخويف الشيطان، وبشرى من الله، فمن رأى شيئا يكرهه فلا يقصه على أحد، وليقم فليصل‏.‏ قال وكان يكره الغل في النوم، وكان يعجبهم القيد، ويقال القيد ثبات في الدين‏.‏ وروى قتادة ويونس وهشام وأبو هلال عن ابن سيرين عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم وأدرجه بعضهم كله في الحديث، وحديث عوف أبين‏.‏ وقال يونس لا أحسبه إلا عن النبي صلى الله عليه وسلم في القيد‏.‏ قال أبو عبد الله لا تكون الأغلال إلا في الأعناق‏.‏
ہم سے عبداللہ بن صباح نے بیان کیا ' انہوں نے کہا ہم سے معتمر نے بیان کیا ' انہوں نے کہا میں نے عوف سے سنا ' ان سے محمد بن سیرین نے بیان کیا' انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ' انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب قیامت قریب ہوگی تو مومن کا خواب جھوٹا نہیں ہوگا اور مومن کا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے ۔ محمد بن سیرین رحمہ اللہ ( جو کہ علم تعبیر کے بہت بڑے عالم تھے ) نے کہا کہ نبوت کا حصہ جھوٹ نہیں ہو سکتا ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ خواب تین طرح کے ہیں ۔ دل کے خیالات ' شیطان کا ڈرانا اور اللہ کی طرف سے خوش خبری ۔ پس اگر کوئی شخص کوئی خواب میں بری چیز دیکھتا ہے تو اسے چاہئیے کہ اس کا ذکر کسی سے نہ کرے اور کھڑا ہو کر نماز پڑھنے لگے محمد بن سیرین نے کہا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ خواب میں طوق کو نا پسند کرتے تھے اور قید دیکھنے کو اچھا سمجھتے تھے اور کہا گیا ہے کہ قید سے مراد دین میں ثابت قدمی ہے۔ اور قتادہ ' یونس ' ہشام اور ابو ہلال نے ابن سیرین سے نقل کیا ہے ' انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ' انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ۔ اور بعض نے یہ ساری روایت حدیث میں شمار کی ہے لیکن عوف کی روایت زیادہ واضح ہے اور یونس نے کہا کہ قید کے بارے میں روایت کو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہی سمجھتا ہوں ۔ ابو عبداللہ حضرت امام بخاری نے کہا کہ طوق ہمیشہ گردنوں ہی میں ہوتے ہیں ۔
اور بیڑیاں ہاتھوں میں ۔ آیت غلت ایدےھم میں ہاتھوں کی بیڑیاں مذکور ہیں ۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
لیکن باقی جو حوالا جات ہیں اُس میں مجھے کہیں نہ صحیح مسلم میں نظر آئی یہ حدیث اور نہ دوسری جگہ
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
لیکن باقی جو حوالا جات ہیں اُس میں مجھے کہیں نہ صحیح مسلم میں نظر آئی یہ حدیث اور نہ دوسری جگہ

(2263) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا اقْتَرَبَ الزَّمَانُ لَمْ تَكَدْ رُؤْيَا الْمُسْلِمِ تَكْذِبُ، وَأَصْدَقُكُمْ رُؤْيَا أَصْدَقُكُمْ حَدِيثًا، وَرُؤْيَا الْمُسْلِمِ جُزْءٌ مِنْ خَمْسٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ، وَالرُّؤْيَا ثَلَاثَةٌ: فَرُؤْيَا الصَّالِحَةِ بُشْرَى مِنَ اللهِ، وَرُؤْيَا تَحْزِينٌ مِنَ الشَّيْطَانِ، وَرُؤْيَا مِمَّا يُحَدِّثُ الْمَرْءُ نَفْسَهُ، فَإِنْ رَأَى أَحَدُكُمْ مَا يَكْرَهُ فَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ، وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا النَّاسَ " قَالَ: «وَأُحِبُّ الْقَيْدَ وَأَكْرَهُ الْغُلَّ وَالْقَيْدُ ثَبَاتٌ فِي الدِّينِ» فَلَا أَدْرِي هُوَ فِي الْحَدِيثِ أَمْ قَالَهُ ابْنُ سِيرِينَ " ( مسلم: کتاب الرۡؤیا ،
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
لیکن باقی جو حوالا جات ہیں اُس میں مجھے کہیں نہ صحیح مسلم میں نظر آئی یہ حدیث اور نہ دوسری جگہ

- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ مَخْلَدِ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الرُّؤْيَا ثَلَاثٌ، فَالرُّؤْيَا الْحَسَنَةُ بُشْرَى مِنَ اللَّهِ، وَالرُّؤْيَا تَحْزِينٌ مِنَ الشَّيْطَانِ، وَالرُّؤْيَا مِمَّا يُحَدِّثُ بِهِ [ص:1362] الْإِنْسَانُ نَفْسَهُ، فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ مَا يَكْرَهُهُ، فَلَا يُحَدِّثْ بِهِ وَلْيَقُمْ وَلْيُصَلِّ»
[تعليق المحقق] إسناده صحيح
( سنن الدارمی:بَابُ الرُّؤْيَا ثَلَاثٌ،2189
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
لیکن باقی جو حوالا جات ہیں اُس میں مجھے کہیں نہ صحیح مسلم میں نظر آئی یہ حدیث اور نہ دوسری جگہ

السلام علیکم

ساجد بھائی اس پر مکمل تفصیل تمام حوالہ جات کے ساتھ یہاں سے دیکھیں۔

والسلام
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
جزاک اللہ خیرا حافظ عمران بھائی اور کنعان بھائی
 
Top