ہم بتاتے ہیں کہ خوارج کون ہیں ۔ خوارج وہ لوگ ہوتے ہیں جنہوں نے امیرالمومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی بیعت سے انحراف کیا۔اور امیرالمومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے قتال کیا ۔ بالآخر خوارج نے امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کو شہیدکرنے کردیا۔انّا للّٰہ وانّا الیہ راجعون!
خوارج نے بت پرستوں کی بجائے مسلمانوں کو قتل کرنا شروع کردیا۔آج کیا صورتحال ہے آج بھی بعینہ وہی صورتحال ہے۔عصر حاضر کے خوارج نے آج بھی امیرالمومنین ملا عمر حفظہ اللہ کی بیعت سے انحراف کرکے ۔بت پرستوں ، رافضیوں، بریلویوں، سنی اتحاد کونسل،قوم پرستوں،طاغوتی حکمرانوں ، طاغوتی حکمرانوں کی معاون خفیہ ایجنسیوں، ناپاک فوج جو کہ صلیبی جنگ کا حصہ ہے۔ اور صف اول کی نیٹو فورسز کی اتحادی فوج ہے۔جس کا کمانڈر غدار ننگ ملت ننگ دین جنرل کیانی ہے جس کو ملٹری کراس کا نشان دیا گیا ہے جس نے اس صلیب والے نشان کو بڑے متکبرانہ طور پر اپنے سینے پر سجایا ، کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے مجاہدین کے خلاف اعلان جنگ کیا ہوا ہے۔
یہی لوگ دجال کی فوج ہیں یہی لوگ دجال سے جا ملیں گے ۔ اس کی وجہ صاف ظاہر ہے کہ ان کی ولایت ان کا اتحاد امریکہ کے ساتھ ہے ۔ ان خوارج کا اتحاد یورپی نیٹو افواج کے ساتھ ہے۔انہوں نے صلیبی فوجوں کے ساتھ مل کر افغانستان کی اسلامی حکومت کا خاتمہ کیا۔اور آج پاکستان میں صلیبیوں کے ساتھ مل کر اہل وزیرستان کے خلاف اعلان جنگ کررکھا ہے۔ان پر ڈرون حملوں کی بارش کر رکھی ہے۔
یہ خوارج امریکہ کے ساتھ مل کر مسلمانوں کو قتل کرتے ہیں۔ عفت مآب خواتین کو اغواء کرکے امریکیوں کے ہاتھ ڈالروں کے عوض فروخت کرتے ہیں۔ ان خوارج نے بلاد حرمین سے تعلق رکھنے والے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی اولادوں کو گرفتار کرکے ڈالروں کے عوض امریکہ کو فروخت کیا۔پاکستانی اور افغانی اور دیگر اسلامی ملکوں سے آئے ہوئے امت مسلمہ کے نوجوانوں کو گرفتار کرکے ڈالروں کے عوض امریکہ کے ہاتھوں فروخت کیا۔
تو خوارج کی صفات کا حامل ہوا؟ وہ لوگ خوارج کی صفات کے حامل ہوئے جنہوں نے یہود ونصاریٰ کے ساتھ تعاون کیا ان کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے خلاف جنگ کی ۔ ملعون ہالبروک کے کہنے پر سوات کے مسلمانوں کو ان کے گھروں سے باہر نکالا ۔ عفت مآب خواتین کی بے حرمتی کی ۔ ان کی عزتوں کو تاتار کیا ۔ سوات کے رہنے والے مسلمان بوڑھوں کو سخت تعذیب کا نشانہ بنایا اور ان کو اس جرم میں قتل کیا کہ تم مجاہدین کے ساتھ تعاون کرتے ہو۔حتی کہ انہوں نے معصوم بچوں تک کو بخشا اور سوات میں ان خوارج نے ان معصوم بچوں لائن میں کھڑا کرکے گولیوں کا نشانہ بنایا ان لوگوں نے یہاں تک کیا کہ جو بچہ سسک رہا تھا اس کو مزید گولیاں مار مار کر شہید کیا ۔
عصر حاضر کے ان خوارج نے صلیبیوں کے ہمراہ مسلمانوں کی املاک کو بمباری کرکے تباہ وبرباد کردیا۔مسلمانوں کو ان کے گھروں سے زبردستی نکال کر کیمپوں میں محصور کردیا۔
تو یہ ہیں عصر حاضر کے خوارج کی نشانیاں اسی پر انہوں نے اکتفاء نہیں کیا ان خوارج کی خفیہ ایجنسیوں نے مسلمانوں کے تفریحی مقامات مساجد اور گھروں کو دھماکے کرکے تباہ وبرباد کیا ۔ اور ان خوارج نے اس کا الزام مجاہدین کے سر تھوپا۔ جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ مردان (شیرگڑھ)میں نماز جنازہ کے دوران پاکستان کی بدنام زمانہ ایجنسی آئی ایس آئی کے خوارج نے دھماکہ کیا جس کی وجہ سے کافی مسلمان شہید و زخمی ہوئے۔
اب مجھے بتلاؤ کہ یہ ناپاک فوج جس کا اتحاد جس کی ولایت امریکہ کے ساتھ ہے جو کہ امریکی فوج کے ساتھ مل کر مجاہدین کو قتل کرتی ہے۔ یہ مکمل طور پر خارجی ہیں یا نہیں؟ یہ مکمل خوارج ہیں کیونکہ انہوں نے صلیبیوں کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے قتل عام میں حصہ لیا۔
عصر حاضر کے وہ لوگ اور وہ مذہبی جماعتیں خوارج ہیں جو کہ ان کے ساتھ مجاہدین کے خلاف تعاون کرتی ہیں۔یہ خوارج مجاہدین کے خلاف رات ودن پروپیگنڈہ کرتے ہیں ۔ ان کو تکفیری اور دہشت گرد کے لقب سے نوازتے ہیں۔میرا ان خوارج سے سوال یہ ہے مجاہدین کی جنگ تو امریکہ کے خلاف ہے اور ان تمام لوگوں کے خلاف ہے جو کہ امریکی صلیبی فوج کا حصہ ہیں ۔ تو دہشت گرد کون ہوا؟ امریکہ یا مجاہدین؟؟؟
یہ خوارج اچھی طرح جانتے ہیں کہ مجاہدین ناپاک فوج سے کیوں لڑتے ہیں۔ وہ اس لئے لڑتے ہیں کہ ناپاک فوج نے امارت اسلامیہ کو ختم کرنے میں امریکہ کے ساتھ تعاون کیا اور ان کو ہر قسم کی مدد دی حتی کہ وہ مدد بھی دی جس کا امریکیوں نے ان سے تقاضا ہی نہیں کیا تھا۔
اب دوسری طرف مجاہدین ہیں جنہوں نے دنیا بھر سے ہجرت کرکے افغانستان کی راہ لی کیونکہ انہوں نے دیکھا کہ ظالم متکبر اور سرکش امریکہ افغانستان میں قائم اسلامی حکومت کو ختم کرنے کے لئے افغانستان کے اوپر آتش و آہن کی بارش بارسا رہا ہے۔ تو ان مجاہدین نے افغانستان جاکراپنے بھائیوں مجاہدین کے ساتھ مل کر امریکہ کے خلاف جہاد شروع کردیا ۔ تو امریکہ نے ناپاک فوج کو ان مجاہدین کے خلا ف جنگ کرنے کا حکم دیا۔ اس ناپاک فوج نے امریکہ کے کہنے پر مجاہدین کے خلاف جنگ شروع کی ان کو قتل کرنا اور گرفتار کرنا شروع کیا۔اب ان سب باتوں کے ہوتے ہوئے مجاہدین کس طرح تکفیری اور دہشت گرد ہوئے ۔ اصل تکفیری اور دہشت گرد تو ناپاک فوج ہے جس نے ایک مسلمان کے خون کو امریکہ کے کہنے پر حلال کیا۔اس ناپاک فوج نے امریکہ کے احکام کی اس قدر تعمیل کی مسلمان خواتین کو اغواء کیا اور ان کو امریکہ کے ہاتھوں ڈالروں کے عوض فروخت کیا۔تو تکفیری کون ہوا؟ ناپاک فوج تکفیری ہوئی کیونکہ اس نے امریکہ کے کہنے پر ایک مسلم خاتون کی عزت اور اس کی حرمت اور اس کے خون کا سودا کیا۔اس کے خون کو حلال کیا ۔ تو کون خارجی ہوا ؟ ناپاک فوج خوارج میں سے ہوئی ۔ ناپاک فوج دہشت گرد ہوئی۔
کیونکہ انہوں نے ایک مسلمان کے خون کو عیسائیوں کے لئے حلال کیا۔ اس مسلمان نے اللہ کی کسی حدود کو نہیں توڑا تھا بلکہ وہ تو حدود اللہ کا رکھوالا اس کا محافظ تھا۔اس کے اس عمل کی وجہ سے ناپاک فوج نے اس مسلمان کے خون کو حلال کیا تو تکفیری کون ہوا میرے بھائیوں؟؟؟ سیدھی بات ہے کہ اصل تکفیری اور خوارج وہ لوگ ہیں جو ناپاک فوج کے لوگ ہیں اور وہ لوگ بھی تکفیری اور خوارج ہیں جو ناپاک فوج کے لئے کام کرتے ہیں۔ رات و دن انٹرنیٹ پر مجاہدین کے خلاف بلاگز بناتے ہیں ۔ ان کے خلاف ویب سائٹوں کی تشکیل کرتے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر مجاہدین کے خلاف زہریلا پروپیگنڈہ کرتے ہیں ۔ تو ایسے ہی لوگ صلیبیوں کے معاون ہیں تکفیری ہیں ، دہشت گرد ہیں۔
اور مجاہدین اپنے مسلمان بھائیوں کے لئے نرم ان سے محبت کرنے والے ان کی جان و مال اور عزتوں کے محافظ ان کی خاطر جان دینے والے اپنا پاک لہو بہانے والے اگر انہیں پتا چلتا ہے کہ ابوغریب سے سے انہیں فاطمہ نے پکارا ہے تو وہ اپنا رات و دن کا چین تج کردیتے ہیں انہیں ہر وقت یہی فکر ستائی رہتی ہے کہ اس بہن کی کس طرح مدد کی جائے اس بہن کی عزت کی حفاظت کس طرح کی جائے ۔ وہ کسی بات کی پرواہ نہیں کرتے حتی کہ وہ اپنی جان کی بھی پرواہ نہیں ان اللہ کے بندوں نے اپنی بہنوں اور اپنے بھائیوں کو بچانے کے لئے ان کی جان و مال اور عزتوں کے تحفظ کی خاطر ابوغریب اور تاجی جیل کی دیواروں کو اپنے مارٹر گولوں سے اصحاب الفیل کی طرح کردیا مرتد جیلروں کے سینے اپنی کلاشنکوفوں سے چھلنی کرکے اپنے بھائیوں اور بہنوں کو طواغیت کی جیلوں سے آزادی دلائی ۔ الحمد للہ اب پاکستان میں مجاہدین نے دولت الاسلامیہ فی العراق کے اسوۂ مبارکہ پر عمل کرتے ہوئے بنوں جیل اور ڈیرہ اسماعیل خان کی جیل کو روئی کے گالوں کی طرح اڑا کر رکھ دیا۔ اور مجاہدین کو باحفاظت لے جانے میں کامیاب ہوگئے ۔ الحمدللہ
اب مجھے بتاؤ کے جولگ یہ سنتے ہیں کہ شام میں اہل السنۃ والجماعۃ کے ساتھ ظلم ہورہا ہے وہ اپنا گھر بار اور بیوی بچے چھوڑ کر ان مظلومین مستضعین کی مدد کے لئے شام جا پہنچتے ہیں ۔ ان کی جان و مال اور عزتوں کی حفاطت کرتے ہیں۔اور ان کے مخالفین خوارج ان پر فسادی ہونے کا الزام لگاتے ہیں۔ تو کوئی بھی انصاف پسند یہ فیصلہ کرنے میں دیر نہیں لگائے گا کہ اصل خوارج اور تکفیری دہشت گرد تو مجاہدین کے مخالفین ہیں جو کہ ان کے خلاف اسلحہ اور زبان کی جنگ کی جاری کئے ہوئے ہیں۔
ان شاء اللہ ہم مزیدناپاک فوج اور ان کے حواریوں ومعاونین جو اصل میں خوارج اور تکفیری ہیں ان کی گمراہی سے آپ کو آگاہ کرتے رہیں گے ۔ اللہ تعالیٰ ہمارا اور تمام مسلمانوں کا حامی ومددگار ہے۔