- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
تمام تحریریں ایک جیسی نہیں ہیں ، یہ آپ کے علم میں بھی ہوگا ، لیکن شاید تبصرہ چمکانے کے لیے آپ نے محاسن کو نظرانداز کردیا ہے ۔خداکی پناہ ،مولانا سلمان ندوی نے ذرا سے کہہ کیادیاایسالگتاہےکہ بھڑوںکے چھتہ میں کسی نے ہاتھ ڈال دیااوریہ سلفی کرم فرما رات دن احناف پر اوراحناف کی بزرگ شخصیات پر کیاکچھ کہتے رہتے ہیں،اس کو بالکل بھول جاتے ہیں۔سچ ہےعمومادبلے پتلے لوگوں میں قوت برداشت کی کمی ہوتی ہے،اسی طرح قلیل تعداد کی جماعت،گروہ میں بھی قوت برداشت کی بڑی کمی ہوتی ہے۔مثال دیکھ لیجئے، یہودیوں کی ،کوئی کچھ کہہ دے توپھر آسمان سرپراٹھالیتے ہیں اورزمین پر توان کا زور ہے ہی۔
فورم پر یوں تو اخلاق کی بڑی دہائی دی جاتی ہے لیکن سلمان ندوی کےباب میں لگتاہے کہ فورم کے ارباب نے طے کرلیاہے عوامی گالی کو چھوڑ کر کوئی کچھ کہہ دے ،بالکل نوٹس نہیں لیناہے۔
ایسالگتاہے کہ شعبان خوابیدہ نے خواب کی حالت میں ہی مضمون لکھاہے،اس لئے مضمون کا عنوان اتناعامیانہ بلکہ سوقیانہ رکھاہے کہ کسی مہذب شخص کو شاید قے ہوجائے،لیکن کوئی بات نہیں، شعبان نے اپنے باطنی جمالیاتی ذوق کا ثبوت دیاہے،کسی پر تنقید مہذب انداز میں بھی ہوسکتی ہے۔
ایک شخص کی رائے ہوسکتی ہے کہ داعش کے وجود کے پیچھے سلفیت کارفرماہے، یاداعش کو نظریاتی خوراک سلفیت سے مل رہی ہے، یہ رائے صحیح اور غلط ہوسکتی ہے،رائے پر تنقید بھی ہوسکتی ہے اورکرنی چاہئے،لیکن غیرمقلدین جس طرح اورجس زبان میں سلمان ندوی کے خلاف لکھ رہے ہیں، وہ کہیں سے بھی کسی بھی طرح سے کسی مہذب شخص کی زبان نہیں ہے۔
احناف کے خلاف تحریر وتقریر میں سب وشتم روارکھنے والےاور اس کو علمی تنقید کہنے والے ،امام ابوحنیفہ کو مطعون کرنے والے، ان کے خلاف تحریریں پھیلانے والے آج جس طرح ایک تنقید پرقابوسے باہر ہوتے چلے جارہے ہیں، وہ بڑی عبرت کا مقام ہے، احناف کو رواداری کا سبق پڑھانے والے، تنقید کو تنقید کی طرح دیکھنے کی نصیحت کرنے والے ،تنقید کا علمی جواب دینے کی وکالت کرنے والے محض ایک ہی تنقید میں سب کچھ بھول گئے اورآگئے اپنی اوقات پر۔
پھر تحریروں کے اندر جو سختی آئی ہے اس میں سلمان ندوی صاحب کی شخصیت کا بھی بہت ہاتھ ہے .. ورنہ انہی کے بزرگ علی میاں ندوی صاحب سے بھی سلفیوں کے اختلاف تھے ، ان پر ردود بھی لکھے گئے ہیں ۔