- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
ان باتوں پر ہم جیسے لوگوں کو توجہ کرنا پڑے گی ، جب کوئی متقی پرہیز گار ، صوم و صلوۃ کا پابند ، خوش الحان امام ، اور گرجدار خطیب موساد کا ایجنٹ ہوسکتا ہے ، تو پھر یہ فلاں و علان اس روپ میں کیوں نہیں ہوسکتے ؟جزاک اللہ خیرا خضر بهائی
ایک تلخ حقیقت
انٹرنیٹ کی دنیا میں عیب و غریب اور مبہم ناموں کے سائے تلے ، لوگوں کے جذبات سے کھیلنے والے کسی ایجنسی کے کارکن کیوں نہیں ہوسکتے ؟
خبریں سننے میں آتی ہیں کہ فلاں کو اٹھالیا گیا ہے ، فلاں سے تعلق کی بنیاد پر ؟ حیرانی کی بات یہ ہے کہ تعلق رکھنے والوں کو تو اٹھالیا جاتا ہے ، لیکن جن سے تعلق کی بنا پر اٹھایا گیا ، وہ وہیں کے وہیں ؟ اور معاشرے میں آزاد گھومتے نظر آتے ہیں ؟
میں اسلام کے نام پر بنے اس ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کا خواہاں ہوں ، میں اپنے وطن کو ، اپنے گھر کو پر امن دیکھنا چاہتا ہوں ، لیکن مجھے شدید نفرت ہے ان لوگوں سے جو سادہ لوح عوام کے جذبات سے کھیل کر ، ان کے مستقبل تباہ کرنے پر لگے ہوئے ہیں ، وہ چاہیں اسلامی نظام کے نفاذ کے حامیوں میں سے ہوں ، یا پر امن پاکستان کے دعویداروں میں سے کوئی ہو ۔
میرا ملک میری شکار گاہ بن گیا ، اور شکار گاہ بھی ایسی کہ شکار کے باہر آنے کا انتظار کرنے کی بجائے ، یہاں دانا ڈالا جاتا ہے ، مجبورا مجھے بولنے پر مجبور کیا جاتا ہے ، اور جونہی کوئی لفظ نکلا ، اس میں تیسری راہ کوئی نہیں ، یا میں کسی تنخواہ دار کا شکار ہوجاتا ہوں ، یا کسی فدائی کی یلغار کا نشانہ بن جاتا ہوں ۔
حج کے موقعوں پر خصوصا عرفات وغیرہ میں اپنے اپنے گروپوں کو اکٹھا رکھنے کے لیے انہوں نے بڑے بڑے غبارے اوپر بلند کیے ہوتے ہیں ، گویا یہ غبارہ نشانی ہوتا ہے ، کہ فلاں گروپ فلاں جگہ پر موجود ہے ، اور اس سے متعلق لوگ سبھی وہیں ہوں گے ، ہمارے ملک میں بھی یہی حال ہے ، یہاں فتنے غبارے کی شکل میں اڑائے ہوئے ہیں ، تاکہ اس فتنے میں مبتلا لوگ اس غبارے کے تحت جمع ہوتے جائیں ، اور پکڑ دھکڑ کرنے کے لیے کہیں دور نہ جانا پڑے ، اور مارا مارا نہ پھرنا پڑے ۔
سادہ لوح عوام اس بات سے دھوکا کھاجاتے ہیں کہ فلاں عبد اللہ ، عبد الرحمن صاحب انٹرنیٹ پر شناخت چھپا کر اداروں کی پہنچ سے دور ہیں ، تاکہ نفاذ اسلام کا زیادہ سے زیادہ کام کرسکیں ، اور انہیں کوئی روک ٹوک کرنے والا نہ ہو ۔
حقیقت یہ ہے کہ خفیہ اداروں سے نہ کوئی نام چھپ سکتا ہے ، نہ ان پر آئی پی شائپی کا جادو چل سکتا ہے ، وہ سب ان لغویات کو اچھی طرح جانتے ہیں ، اس سے دھوکہ دینا مقصود صرف عوام کو ہے ، تاکہ کسی ملازم یا کسی مجاہد کو کسی خاص ذہنیت کا بندہ ڈھونڈنے میں دقت نہ ہو ، بلکہ وہ جب چاہیں ، فضا میں بلند ان مبہم و مجہول غباروں کے سائے تلے سے مطلوبہ افراد کو نکال لیں ۔
میری فورم کے قارئین و اراکین سے گزارش ہے کہ اس طرح کے مباحث میں ایسی جگہوں پر پڑنے کی ضرورت ہی نہیں ، اگر کہیں ہو بھي تو فریقین میں سے کسی پر بھی ایک فیصد بھی اعتماد نہ کریں ، انہیں لوگوں کی بات پر اعتماد کریں ، جن کی شخصیت کو آپ اچھی طرح جانتے ہیں ، یہ فلاں ہے ، فلاں جگہ رہتا ہے ، فلاں ادارے سے منسلک ہے ، فلاں فلاں لوگ اس کو جانتے ہیں ۔
ورنہ کوئی بعید نہیں جس پرچم کے سائے تلے آپ طاغوت کی سرکوبی کے لیے مصروف ہیں ، وہ خود کوئی طاغوتی پھندہ ہو ، جو ’ ہار ‘ کا نام دے کر آپ کے گلے میں ڈالا جارہا ہے ۔
باقی اللہ تعالی اپنے مخلص بندوں کی حفاظت کرنے والا ہے ، اور انہیں فتنوں اور آزمائشوں سے بچانے والا ہے ، فاللہ خیر حافظا و ھو أرحم الراحمین ۔