محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
اس فتویٰ کو بھی غور سے پڑھ لے میں نے کوئی غلط بات نہیں کی اسی فتویٰ پر اسی طرف اشارہ کیا گیا ہے - ہائی لائٹ کی ہوئی بات پر ضرور غور کریں :آپ یہ پیشنگوئی کس بنیاد پر کررہے ہیں کہ روز حشر نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کہیں گے ؟ قرآن و حدیث سے کوئی حوالہ ؟ یا آپ کو یہ خصوصی اختیار حاصل ہے کہ روز حشر پیش ہونے والے ”واقعات“ کی پیشگی اطلاع دے سکیں۔
نوٹ: میں داڑھی کا منکر نہیں ہوں۔ لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ داڑھی کے فرض یا مسنون ہونے کے بارے میں خودساختہ دلیلوں پر خاموش رہوں۔ اللہ کے واسطے ایسی باتیں نہ بیان کیجئے جسے پڑھ کر کوئی بھی ”پڑھا لکھا داڑھی منڈا“ آپ کی بے تکی دلیلوں سے آپ سے ہی متنفر ہوجائے کہ ایسے شخص کی باتوں کا کیا اعتبار
كيا پائلٹ بننے كے ليے داڑھى منڈوا دے ؟
ميں پائلٹ بننا چاہتا ہوں، اور تقريبا ميرى ابتدائى ٹريننگ ہو ليكن مجھے بڑى مشكل سے دوچار ہوں، اس سلسلہ ميں ميرى خواہش ہے كہ شيخ ابن عثيمين يا شيخ ابن باز رحمہما اللہ كى رائے معلوم كر لوں.
پائلٹ جو آكسيجن ماسك استعمال كرتا ہے اس كے صحيح فٹ ہونے كے ليے چہرے كے بال نہيں ہونے چاہييں، پائلٹ كے ليے ممكن نہيں كہ وہ ان حالات ميں آكيسجن يا بخار يا دھواں دور كر سكے جن ميں ماسك استعمال كرنا ضرورى ہوتا ہے " NBSP ".
ميں نے سعودى ائرلائن وغيرہ كے ذريعہ كئى بار سفر كيا ہے، اور دوسرى اسلامى ممالك كى ائر لائنوں كے ذريعہ بھى ليكن كوئى بھى پائلٹ داڑھى والا نہ تھا، بلكہ كسى بھى پائلٹ كى چھوٹى سى بھى داڑھى نہ تھى.
پائلٹوں كے ليے داڑھى كے متعلق علماء كرام كى رائے كيا ہے، كيونكہ اگر غير مسلم ہى ہوائى جہاز اڑائيں تو كيا ہم اس وجہ سے ان پر كفار كا اطلاق كر سكتے ہيں ؟
الحمد للہ:
داڑھى منڈوانا جائز نہيں، اور نہ ہى داڑھى كا كوئى بال كٹوانا جائز ہے، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" داڑھى كو زيادہ كرو "
اورايك روايت ميں ہے:
" داڑھى كو بڑھاؤ اور لٹكاؤ "
اس كے علاوہ بھى كئى ايك احاديث آئى ہيں.
مزيد تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر ( 1189 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.
اور پھر داڑھى والے پائلٹ بھى موجود ہيں، اور نہ ہى ہوائى جہاز اڑانے ميں داڑھى مانع ہے، چاہے مسافر ہوائى جہاز ہوں، يا لڑاكا طيارے ہوں، ان كے ليے داڑھى مانع نہيں.
اور آپ يہ علم ميں ركھيں كہ انسان جس عمل پر مرتا ہے اور جس شكل ميں اسے موت آئے تو وہ اسى شكل اور عمل پر ميدان محشر ميں اپنى قبر سے اٹھےگا، ان شاء اللہ جب آپ اللہ كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كے صحابہ كرام اور مومنوں كے ساتھ اٹھائے جائيں تو كيا آپ كو يہ پسند ہے كہ آپ داڑھى منڈے اٹھائيں جائيں اور ان سب كى داڑھياں ہوں.
اللہ تعالى آپ كو اپنى پسند كے اور اپنى رضا و خوشنودى كے عمل كرنے كى توفيق نصيب فرمائے.
واللہ اعلم .
الشيخ محمد صالح المنجد
http://islamqa.info/ur/5481