عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
درس نظامی کی اصلاح اور ترقی
مصنف
مولانا بشیر احمد سیالکوٹی
ناشر
دارالعلم اسلام آباد
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/Title%20Pages%20---%20Darse-Nizami-Ki-Islah-Aur-Tarakki.jpg.html][/URL]
درس نظامی کی اصلاح اور ترقی
مصنف
مولانا بشیر احمد سیالکوٹی
ناشر
دارالعلم اسلام آباد
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/Title%20Pages%20---%20Darse-Nizami-Ki-Islah-Aur-Tarakki.jpg.html][/URL]
تبصرہ
ہمارے اس خطے (جنوبی ایشیا)کے ممالک میں عربی زبان کی تعلیم وتدریس اور اس کے مسائل اور صحیح مقام کو جس سرد مہری سے اور جتنی صدیوں سے نظر انداز کیا جا رہا ہے اس کی مثال برصغیر کی تاریخ میں کسی دوسرے مضمون کی تعلیم وتدریس میں دکھائی نہیں دیتی ہے۔بیسویں صدی کے وسط میں انگریزی سامراج سے آزادی کے بعد بظاہرا سلامی علوم اور عربی زبان کی تعلیم کا شعبہ بہت تیزی سے وسیع ہوا ہے۔اور اسلامی مدارس،یونیورسٹیوں اور طلبہ کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔لیکن ان علوم کی تعلیم وتدریس کے ذمہ داروں نے نہ تو ان کی بہتر تعلیم وتدریس کی کوئی سنجیدہ کوشش کی ہے اور نہ ہی معاشرے اور حکومت نے ضروری جانا ہے کہ ان موضوعات پر سنجیدہ غور کیا جائے اور ان کی تعلیم کو آئندہ نسلوں کے لئے مفید تر بنانے کی لئےتعلیمی صورتحال کا مسلسل جائزہ لیا جائے۔اس افسوسناک صورتحال کے تناظر میں ہمارے ملک اور پورے خطے میں عربی زبان کی تعلیم وتدریس میں جمود وانحطاط پیدا ہوا جو صدیوں سے اب تک جاری ہے۔اب فوری اور شدید ضرورت ہے کہ محض روایتی سوچ سے ہٹ کر اس مسئلے کا سائنسی تجزیہ کیا جائے اور تحقیقی وتنقیدی جائزہ لیا جائے اور اس کے حکومتی وغیر حکومتی ذمی داروں کا محاسبہ کیا جائے اور صدیوں پرانے جمود وانحطاط کے بنیادی اور حقیقی اسباب کو تفصیل سے واضح کرتے ہوئے ہر ہر شعبے کی اصلاح وترقی کے مناسب خاکے اور واضح اقدامات تجویز کئے جائیں۔زیر تبصرہ کتاب ’’ درس نظامی کی اصلاح اور ترقی ‘‘ اسی اصلاح کے نیک جذبے کے تحت لکھی گئی ہے۔جس کے مولف پاکستان کے معروف عالم دین شیخ العربیہ الاستاذ محمد بشیر سیالکوٹی ہیں۔اس کتاب میں انہوں نے درس نظامی کی تدریس میں موجود خامیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے انہیں دور کرنے کے لئے مثبت اور مفصل تجاویز پیش کی ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس عظیم کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)