T.K.H
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 05، 2013
- پیغامات
- 1,123
- ری ایکشن اسکور
- 330
- پوائنٹ
- 156
اس کے علاوہ دو آیات اور تھیں۔یہی دستخط ہیں نہ
اور پیغمبر کہیں گے کہ اے پروردگار! میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا
اس کے علاوہ دو آیات اور تھیں۔یہی دستخط ہیں نہ
اور پیغمبر کہیں گے کہ اے پروردگار! میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا
البتہ یہ تو بلکل صاف نظرآرے ہیں۔دوآیات مجھے ان باکس میں بھجاس کے علاوہ دو آیات اور تھیں۔
جس تواتر سے قرآن ہم تک اللہ نے پہنچایا ہے اسی طرح یہی روایات بھی اللہ نے ہم تک پہنچائی ہیں ۔میں سمجھتا ہوں کہ میرے قرآنی آیات پر مبنی دستخط ہٹائے ہی اس لیے گئے ہیں کہ کہیں کوئی شخص قرآن میں غور و فکر نہ کرنے لگ جائے اور اس طرح روایات کے دھندے کو نقصان نہ پہنچ جائے۔
کوئی بات نہیں ۔انہوں نے دوبارہ دستخط کیے ہیں انظامیہ توجہ فرمائے۔
قرآن کو ”بتدریج“ اور ”مخصوص شخصیت“ پر اتارا ہی اسی لئے گیا کہ اس کی وضاحت لوگوں کے حسبِ حال ہو۔ وگرنہ لکھی لکھائی کتاب لوگوں کو دے دی جاتی کہ اس کو پڑھو اور اس پر عمل کرو۔کوئی بات نہیں ۔
لیکن ٹی کے ایچ صاحب کی جو دعوت ہے ، دستخط اس کے مطابق نہیں ہیں ۔ انہیں چاہیں ’ قرآنی آیات ‘ لکھیں فقط ۔ جبکہ انہوں نے ترجمہ لکھا ہوا ہے ، اور ترجمہ میں بھی بریکٹوں کا اضافہ ہے ، ظاہر ہے یہ ترجمہ اور بریکٹیں قرآن مجید نہیں ہیں ۔ اور اگر ان کے نزدیک ترجمہ کرنا اور اس میں بریکٹیں کرنا فہم قرآن کے لیے ضروری ہیں تو یہی کچھ تو احادیث میں ہے ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین ، قرآن کی تفسیر و تشریح ہیں ، اس کے کچھ الگ چیز نہیں ۔
جن صاحبانِ علم کومیرے دستخط میں لفظ ِ قرآن سے خصوصاً اختلاف ہے ان سے گزارش ہے کہ ان آیات کو سیا ق و سباق میں رکھ کر فیصلہ کریں۔ لیکن اگر کسی کو یہ وہم ہو گیا ہے کہ میرا رجحان منکرینِ حدیث کی طرف ہے تو ان کو چاہیے کہ میری تمام پوسٹس اور موضوعات کا مطالعہ کرے اور پھر کوئی رائے قائم کرے۔
ٹی کے ایچ صاحب کی جو دعوت ہے ، دستخط اس کے مطابق نہیں ہیں ۔ انہیں چاہیں ’ قرآنی آیات ‘ لکھیں فقط ۔ جبکہ انہوں نے ترجمہ لکھا ہوا ہے ، اور ترجمہ میں بھی بریکٹوں کا اضافہ ہے ، ظاہر ہے یہ ترجمہ اور بریکٹیں قرآن مجید نہیں ہیں ۔ اور اگر ان کے نزدیک ترجمہ کرنا اور اس میں بریکٹیں کرنا فہم قرآن کے لیے ضروری ہیں تو یہی کچھ تو احادیث میں ہے ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین ، قرآن کی تفسیر و تشریح ہیں ، اس کے کچھ الگ چیز نہیں ۔