السلام علیکم ورحمۃ اللہ
ماشاء اللہ ! کل بروز ہفتہ بوقت صلاۃ المغرب دینی بھائیوں سےملاقات کا شرف حاصل ہوا۔جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ "دعوتِ تعارف و طعام و تجاویز"کا پروگرام منجانب محترم عبدہ بھائی کا تھا۔مغرب سے کچھ دیر قبل میں گھر سے روانہ ہوا اور راستے سے محمد آصف مغل بھائی کو لیتے ہوئےمنزل کی جانب چل پڑے۔ ملاقات کا اہتمام ایک دینی مدرسہ للبنات میں طے تھا جس کو چلانے کی ذمہ داری محترم عبدہ بھائی اور ان کی اہلیہ محترمہ نے لے رکھی ہے۔یہ مدرسہ دو تین مرتبہ میں پہلے دیکھ چکا تھا لیکن میرے علم میں نہیں تھا کہ اس کے انتظامات کس کے پاس ہیں، خیر ہم دونوں بھائی سفر طے کرتے ہوئے مدرسے کے قریب پہنچنے والے تھے کہ سامنے ہی چوک میں مجھے عبدہ بھائی کھڑے نظر آئے ۔قریب پہنچ کر میں نے سلام کیا تو عبدہ بھائی مجھے کچھ بدلے بدلے اور کچھ جوان جوان لگے۔۔۔ابتسامہ۔۔ اوہو ۔۔ یہ تو عبدہ بھائی کے چھوٹے بھائی شہزاد تھے۔۔جن کو عبدہ بھائی نے مہمانوں کے استقبال و راہنمائی کے لیےتعینات کیا ہوا تھا۔خیر ان سے سلام دعا کرکے ہم مدرسہ سے ملحق مسجد میں پہنچ گئے جہاں پر جماعت کھڑی ہو چکی تھی۔ نماز ادا کرکے فارغ ہوئے تو عبدہ بھائی سے ملاقات ہوئی اور پھر عبدالقہار محسن بھائی سے ملاقات ہوئی۔عبدہ بھائی نے کہا کہ باقی لوگ راستے میں ہیں آئیے ہم مدرسے میں جاکر بیٹھتے ہیں۔مدرسے میں پہنچے تو ہمیں ایک لائبیریری نما کمرے میں بیٹھنے کے لیے کہا گیا۔وہاں پر تین بھائی پہلے ہی نماز سے فارغ ہو کرپہنچ چکے تھے تعارف ہونے پر پتا چلا کہ ایک بھائی ابراہیم کیلانی ، دوسرے بھائی عبد اللہ کیلانی اور تیسرے بھائی مسعود خان ہیں۔کچھ لمحے بعد ایک بھائی مٹھائی کا ڈبہ اُٹھائے ہوئے اندر تشریف لائے ۔ سلام دعا کے بعد میں نے اپنا نام بتایا اور بھائی سے میں نے استفسارانہ انداز میں پوچھا آپ حافظ اختر علی ہیں تو بھائی نے کہا نہیں میں "ابن آدم "ہوں، ماشاءاللہ اور مزید تعارف پر پتا چلا کہ ابن آدم بھائی "صراط الہدی فورم" کے ناظم ہیں۔بات چیت جاری تھی کہ محترم کلیم حیدر بھائی تشریف لے آئے اور میرے پاس ہی بیٹھ گئے۔گفتگو کا سلسلہ ابھی دراز نہیں ہوا تھا کہ محترم حافظ عمران الہی بھائی، محترم قاری مصطفے راسخ بھائی، محترم انس مدنی بھائی کے ہمراہ تین بھائی اور تشریف لے آئے۔ بعد میں تعارف پر پتا چلا کہ ایک بھائی محترم ابوالحسن علوی ہیں ، دوسرے بھائی محترم حافظ اختر علی اور تیسرے محترم محمد اصغر بھائی ہیں، ماشاء اللہ
یہ کمرہ چھوٹا تھا ،عبدہ بھائی نے کہا کہ ساتھ والے کمرے میں جاکر بیٹھتے ہیں۔ ہم سب لوگ ساتھ والے بڑے کمرے میں جاکر بیٹھ گئے۔
عبدہ بھائی نے اللہ تعالی کی حمد وثنا ء کے بعد اپنا تعار ف کروایا اور ملاقات کے مقصد کو دوبارہ واضح کیا۔ اور مزید انکشاف کیا کہ یہ مدرسہ بھی محترم انس مدنی بھائی کی فیملی کے زیر نگرانی چل رہا ہے۔ اس میں تقریبا سو کے لگ بھگ بچیاں دینی تعلیم حاصل کررہی ہیں اور ہوسٹل کی سہولت بھی موجود ہے۔ اور یہ وسن پورہ والے مدرسے کی ہی دوسری شاخ ہے۔
محترم عبدہ بھائی کے بعد پھر سب نے اس ترتیب سے اپنا اپنا تعارف کروایا۔
محترم ابن آدم بھائی
محترم انس مدنی بھائی
محترم مسعو خان بھائی
محمد نعیم یونس
محترم حافظ عمران الہی بھائی
محترم ابوالحسن علوی بھائی
محترم قاری مصطفے راسخ بھائی
محترم محمد اصغر بھائی
محترم حافظ اختر علی بھائی
محترم کلیم حیدر بھائی
محترم ابراہیم کیلانی بھائی
محترم عبداللہ کیلانی بھائی
محترم شہزاد بھائی
محترم عبدالقہار محسن بھائی
محترم محمد آصف مغل بھائی
ماشاء اللہ ! ہر بھائی اپنے اپنے میدان کا ماہر نکلا ۔ سوائے مجھ نکمے کے۔
تعارف کے بعدمحترم انس مدنی بھائی نے محدث فورم پر تقابل مسالک کے زمرے میں حالیہ سرگرمیوں کے بارے، عربی گرائمر کلاس اورکوئی نیا تدریسی موضوع شروع کرنے کے حوالے سے گفتگو کی۔ اور اراکین مجلس سے ان کی رائے دریافت کی ۔ تدریس ِ قرآن وحدیث ،تقابل ادیان کے موضوع کو نمایاں کرنا، تدریسِ عقائد و فقہ اور فنی علوم کے بارےمیں مجلس کے شرکاء نے اپنی اپنی رائے دی ۔یہ بات چیت تقریبا ایک گھنٹہ جاری رہی۔
پھر عبدہ بھائی نے سب ساتھیوں کو مدرسے کا معائنہ کروایا ۔۔۔چلتے چلتے ایک حال کمرے میں پہنچے تو وہاں پر دسترخوان پر پُرتکلف کھانا سجا ہوا تھا۔ سب لوگ بیٹھ گئے اور لذید کھانا ،آئس کریم اور ابن آدم بھائی کی لائی ہوئی مٹھائی سے انصاف کیا۔
اللھم بارک لھم فی ما رزقتھم واغفر لھم ورحمھم۔
اس کے بعد صلاۃ العشاء محترم قاری مصطفے راسخ کی امامت میں ادا کی گئی۔نماز کے بعد کتاب وسنت ڈاٹ کام کے زیر انتظام مختلف ویب سائٹس کو درپیش مالی مشکلات کے حوالے سے عبدہ بھائی اور انس مدنی بھائی نے اراکین کو مختصرا بتایا اور پھر سب ساتھی ایک دوسرے سے اگلی ملاقات تک کے لیے بچھڑنے کے لیے تیار ہوگئے۔سب بھائیوں نے ایک دوسرے سے الوداعی ملاقات کی اور اپنی اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہوگئے۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی عبدہ بھائی کے اعمال میں برکت دے اور اُن کی حفاظت کرے اور تمام بھائیوں کو اللہ تعالی جزائے خیر دےکہ جنہوں نے صرف دین کی خاطر ایک دوسرے سے ملاقات کی۔ آمین
جزاکم اللہ خیرا واحسن الجزاء
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
فوج کا حصہ رہتے ہوئے گولیاں چلانے کا بہت شوق تھا۔ اس شوق کی پاداش میں شدید دھوپ میں، 106 بخار کے ساتھ گن اٹھائے فائرنگ رینج میں مٹی کے تودے پر لیٹے ہوئے ٹارگٹ پر آگ برسانے کا بہترین تجربہ ملا۔ اکثر اوقات داہنی آنکھ کے نیچے کا حصہ کسی گلٹی کی شکل کا بن جایا کرتا تھا۔
اور
گولی ہمیشہ ٹارگٹ پر ہی جاتی رہی۔ الحمد للہ علی ذالک
اب
کیا کہیئے کہ ہم
گن چھوڑ کر
جب سے
قلم کو اٹھائے ہوئے ہیں،
پرانے شوق نے ہمیں
سفارتی زبان سے ناآشنا بنا رکھا ہے
اور
جو تبدیلی آئی وہ یہی ہے کہ
گن کی گولی کی جگہ اب باتوں نے لے لی۔
یعنی پہلے گولی سیدھی ٹارگٹ پر جاتی تھی
اور
آج کل ہماری بےرحم باتیں بالکل تیر کی طرح تیرتی ہوئی اہداف پر لگتی ہیں۔
لیجیے تمہید کے بعد پڑھیئے کہ
سب سے پہلے تو محترم عبدہ بھائی نے اپان تعارف کروایا اور میٹنگ کا ایجنڈا بتایا۔ اللہ تعالیٰ انہیں خوش و خرم رکھے۔ بڑی سادگی والی طبیعت اور بڑے ہی سادہ مزاج۔ چند فقروں میں اپنی بات کو مکمل کر دیا۔ اور باقاعدہ تعارف کا سلسلہ شروع ہوا۔ محترم انس صاحب نے اپنا تعارف کروایا۔ محدث لائبریری، محدث فتوی، اور دیگر سائیٹس کا ذکر کیا گیا لیکن توجہ دلاؤ نوٹس یہ آیا کہ مجلس تو محدث فورم کے ساتھیوں سے آراستہ ہے جبکہ اس کا ذکر کم کم ہو رہا ہے۔
بہرحال سب ساتھیوں نے اپنا تعارف بالکل اختصار کے ساتھ کروایا۔
ایک ساتھی ایم فل تھے۔ جنہیں لقمے دے دے کر تعارف پورا کروایا۔
ایک صاحب ایم ایس سی فزکس تھے۔ انہیں بھی پٹری پر چڑھانے کے لئے تگ دو کرنی پڑی۔
ایک دوست ورچوؤل یونیورسٹی کے لیکچرار تھے۔ انہیں کا تعارف بھی رک رک کر جاری کروایا گیا۔
عبدہ بھائی کے چھوٹے بھائی سی اے کئے ہوئے ہیں۔ ان کا تعارف بھی بہت کم ملا۔
وغیرہ
وغیرہ
وغیرہ
اب آخر میں سب کی نظریں مجھ ناچیز پر مرکوز ہو گئیں
بڑی حیرانگی سے میں نے پوچھا کہ اب میری باری ہے؟؟؟؟
سب نے یک زبان کہا! جی ہاں۔ جی ہاں ۔ جی ہاں۔
مجھے یقین نہیں آرہا تھا کہ سترہ دوستوں کی محفل میں چند ہی لمحوں میں میرا تعارف ہونے جا رہا ہے۔
بہر حال کیا کرتا۔ بیٹھا ہوا تھا مجلس میں تعارف تو کروانا ہی تھا۔
اور پھر
تعارف شروع ہو گیا۔
چھوڑیئے اب اپنے منہ میاں مٹھو کیا بنیں۔
تعارف کے ساتھ ہی میں ایجنڈا پوائنٹس پر آگیا۔
عرض کی
جناب عالی! علمی طور پر محدث سائیٹس کو کیسے مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے، یہ تو آپ سب مجھ سے زیادہ جانتے ہیں کیونکہ میں ہی علم حاصل کرنے میں آپ سب سے نکما ثابت ہوا۔ البتہ اگر آپ حکم کریں کہ محدث فورم کے ذریعے سے فنون سکھانے کی تگ دو کی جانی چاہیئے تو شاید میں سب سے اوپر آجاؤں کیونکہ ایک تو فیملی نام ہی ایسا ہے۔ دوسرا اللہ تعالی نے بہت سے فنون سے آشنا فرما رکھا ہے مثلاً لوہے کا کام، لکڑی کا کام، موٹر مکینک کا کام، بجلی کا کام، کمپیوٹر کا کام، کتاب کی پرنٹنگ کا کام،
اور
سب سے بڑھ کر
گولی چلانے کا کام (صرف آن لائن) جی ہاں (صرف آن لائن)
میری یہ بات سن کر سب مسکرا دیئے۔ اور مجھے یہ مطلوب تھا۔
البتہ ایک طرف سے آواز آئی
فوجی ہیں فوجی۔
میرا تعارف مکمل ہونے کے بعد محترم عبدہ بھائی اور محترم انس بھائی نے اپنے قیمتی خیالات کا اظہار فرمایا۔ اور بات بہت کھلتی چلی گئی۔ آنے والے منصوبوں پر بھی بات ہوئی۔ اور مزید بہتری کے لئے جاری کلاسز میں سے کسی ایک کی ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کر کے اس کے خدوخال اور نتائج و ثمرات پر بھی بات ہوئی۔ محترم محمد یونس بھائی نے رائے دی کہ عقیدے کی کلاس سے کام اسٹارٹ کیا جائے۔ اسی طرح دیگر دوستوں نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
جب مجلس اختتام کو پہنچنے لگی تو فنون کی بات کے متعلق میں نے عرض کیا کہ
ایک دوست نے میری ایک ویڈیو بنا رکھی ہے
جس میں آگ کے متعلق لیکچر (پنجابی زبان) میں دیا گیا تھا۔ جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ آگ کیا ہے، کیسے لگتی ہے، کیسے بجھتی ہے وغیرہ وغیرہ۔ تقریبا ایک گھنٹے کا لیکچر تھا۔ اس کے بعد تقریباً آدھے گھنٹے پر محیط پریکٹیکل کی وڈیو بھی بنائی گئی تھی جس میں باقاعدہ آگ لگائی گئی اور لیکچر میں جو جو باتیں بتائی گئی تھیں اور جتنی تکنیک بتائی تھی اسے اپلائی کر کے آگ پر قابو پایا گیا تھا۔ الحمد للہ علی ذالک۔
بہرحال اگر دوست چاہیں تو وہ اپ لوڈ کی جا سکتی ہے۔
ارے
کھانے کا تو میں بھول ہی گیا۔
اور میں اکثر کھانے کو بھول ہی جاتا ہوں۔
اللھم بارک لھم فیما رزقتھم و اغفر لھم و ارحمھم
ایک پر تکلف کھانا اس کے بعد محمد نعیم یونس بھائی کے ساتھ ایک پلیٹ میں کھانا۔ کھانے میں چاول ہی چاول پسند کرتے چلے جانا، رائتہ تقریبا ختم کر دینا، روٹی کی طرف التفات نہ کرنا۔ پھر توجہ دلاؤ نوٹس پر روٹی کے پرخچے اڑانا۔ جب پیٹ بھر گیا تو آئس کریم کا ہمارے پاس آنا اور گذارش کرنا کہ مجھے بھی کھاؤ۔ میں بھی کھانے کا حصہ ہوں۔
ابھی اتنا ہی کیا کم تھا کہ
ابن آدم بھائی کی سوغات پر بے رحم ٹوٹ پڑنا۔ اور جب تک پلیٹ میں سوغات موجود رہی، اس وقت تک ہمارے ہاتھ نہ رکنا۔ اللہ اکبر۔
اللہ اکبر
بعد میں ابن آدم بھائی سے سوغات کا نام دریافت کرنا۔
یہ سب کچھ صرف اس لئے لکھا ہے کہ آج عشاء کے بعد محمد نعیم یونس بھائی نے کہا ہے کہ ساجد تاج بھائی نے گلہ فرمایا ہے کہ آپ محدث فورم پر بالکل بھی فعال نہیں ہیں۔ چنانچہ ‘‘غصہ’’ کے عالم میں یہ تحریر لکھ دی ہے تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے۔
آپ سب سے زیادہ خطاکار آپ کا بھائی
محمد آصف مغل