• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دعوت عبادت واتقاء

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
يَكَادُ الْبَرْقُ يَخْطَفُ اَبْصَارَھُمْ۝۰ۭ كُلَّمَآ اَضَاۗءَ لَھُمْ مَّشَوْا فِيْہِ۝۰ۤۙوَاِذَآ اَظْلَمَ عَلَيْہِمْ قَامُوْا۝۰ۭ وَلَوْ شَاۗءَ اللہُ لَذَھَبَ بِسَمْعِہِمْ وَاَبْصَارِہِمْ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ عَلٰي كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ۝۲۰ۧ يٰٓاَيُّہَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّكُمُ الَّذِىْ خَلَقَكُمْ وَالَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ۝۲۱ۙ
قریب ہے کہ بجلی ان کی آنکھیں اچک لے جس وقت ان پر چمکتی ہے تو وہ اس میں چلتے ہیں اور جب ان پر اندھیرا ہوتا ہے تو کھڑے رہتے ہیں اور اگر خدا چاہے تو ان کے کانوں اور آنکھوں کو لے جائے ۔ بے شک خدا ہرشے پر قادر۱؎ ہے۔(۲۰) اے لوگو! اپنے رب کی جس نے تمھیںاورتم سے اگلوں کو پیدا کیا، بندگی کرو۔ تاکہ تم پرہیز گار ہوجاؤ(بچ جاؤ) (۲۱)
۱؎ پہلی مثال تو کفر کے تحیر کی تھی۔ اس مثال میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ یہ لوگ بہرحال مطلب کے پورے ہیں۔ جب اسلام لانے سے کچھ مطلب براری ہوتی ہے تو پھر انھیں بھی اعلان کرنے میں دریغ نہیں ہوتا اور جب آزمائش وابتلا کا وقت ہوتو صاف انکار کردیتے ہیں یعنی جہاں ان کا ذاتی مفاد روشن نظر آرہاہو، مسلمانوں کا ساتھ دیتے ہیں اور جہاں مشکلات کی تاریکی نظرآئی، رک گیے۔ انھیں تنبیہہ فرمائی کہ ایسا نہ کرو ور نہ اللہ کا عذاب آجائے گا اورپھر تم میں یہ استعداد بھی باقی نہ رہے گی۔

دعوت عبادت واتقاء

قرآن نے ساری کائنات کو دعوت دی ہے کہ وہ رب خالق کی عبادت کرے اور اس طرح تمام انسانو ں کو ایک مرکز پر جمع کرنے کی کوشش کی ہے۔ وہ کہتا ہے۔ جب تمھارا اور تمھارے آباؤ اجداد کا خدا ایک ہے تو پھر یہ اختلاف کیسے؟ ایک خدا کے سامنے جھکو۔ ایک کی محبت اپنے دل میں رکھو۔اس طرح تم سب میں اتقاء پیدا ہوجائے گا اور تم سب ایک صف میں جمع ہوجاؤ گے ۔ رنگ وبو کا اختلاف ، لون ونسل کے قضیے ایک دم مٹ جائیں گے ۔
حل لغات
{یَخْطَفُ} مضارع مصدرخطف ۔اچک لینا۔{اعبدوا} امر۔ مصدر عباد ت تذلل وانکسار طریق معبد۔ پامال راستہ شرعاً مراد ہے وہ طریق عجز وانکسار جس کا اظہار اپنے رب کے سامنے قیام ورکوع کی صورت میں کیاجائے یا دوسرے فرائض کی ادائیگی۔ ہروہ بات جو جذبۂ عبودیت کو ابھارے۔ {خلق}فعل ماضی مصدر خلق پیدا کرنا۔ بنانا ۔ اختراع وایجاد کرنا۔
 
Top