اسلام ڈیفینڈر
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 18، 2012
- پیغامات
- 368
- ری ایکشن اسکور
- 1,006
- پوائنٹ
- 97
سوال۔ 4
اسلام وعلیکم - وعلیکم اسلام
جی بھا ئی آپ اپنانا م اور پیشہ بتا ئیں گے۔میرا نام نا ظم ہے اور میں nib بینک میں ملازم ہو ں ۔اور میری تعلیم mbaہے میرا سوال یہ ہے کہ کیا احادیث ڈھا ئی سو سال بعد لکھی گئی ۔
جواب ۔
بھا ئی نا ظم احا دیث کے لکھنے کا اہتما م نبی اکر م صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت میں قرار پایا تھا اور کا تب وحی جیسے قر آن لکھتے تھے ویسے ہی احادیث بھی لکھا کر تے تھے منکر ین حد یث جو یہ کہتے ہیں کہ احادیث 250ڈھا ئی سو سال بعد لکھی گئیںآخر ان کے پاس کیا دلیل ہے اگر دلیل ہے تو وہ قر آن کر یم سے نہیں بلکہ حد یث سے ہی پیش کر تے ہیں لہٰذا وہ بھی 250ڈھا ئی سو سال بعد لکھنے والی حد یث کودلیل اور حجت سمجھتے ہیں اب میں ان کو ایک حد یث پیش کر تا ہو ں جو ثا بت کر تی ہے کہ ا حاد یث نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت میں ہی لکھی جا رہی تھیں۔امام ابوداوٗد اپنی سنن میں جلد نمبر 2حد یث نمبر 250میں ہے کہ
محمد بن العاص رضی اللہ تعالی عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حد یث لکھنا چھوڑ دی کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم غصہ کی حا لت میں ہو تے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا لکھو قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میر ی جا ن ہے اس زبا ن مبا رکہ سے حق کے سوا کچھ نہیں نکلتا ۔
لہٰذا احادیث لکھنے کا اہتمام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ہی تھا جو لو گ 250سال بعد کا ذکر کر تے ہیں وہ صر ف لفظو ں کی ہیر ا پھیر ی کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔