عمر اثری
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 29، 2015
- پیغامات
- 4,404
- ری ایکشن اسکور
- 1,137
- پوائنٹ
- 412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
أن رجلاً كان يُتَّهَمُ بأم ولد النبي صلى الله عليه وسلم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم لعلي: اذْهَبْ فَاضْرِبْ عُنُقَه"، فأتاه عليّ فإذا هو في رَكيٍّ يتبرد، فقال له علي: اخرج، فناوله يده، فأخرجه، فإذا هو مَجْبُوبٌ ليس له ذَكَر، فكفَّ علي، ثم أتى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله، إنه لمجبوبٌ ماله ذَكَر
صحیح مسلم کی اس حدیث پر اعتراض ھوا ھے.
براہ کرم مسکت جواب دیں.
وہ شخص کہتا ھے کہ اس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین ھوتی ھے اس لۓ یہ حدیث صحیح نہیں. وہ کہتا ھیکہ میں حدیث کے رواۃ کو ترجیح نہیں دے سکتا. وہ سرے سے منکر ھے.
اسی طرح وہ کہتا ھے کہ بخاری میں جس حدیث میں ھیکہ ابراہیم علیہ السلام نے تین جھوٹ بولے وہ حدیث بھی رد ھے. کیونکہ اس سے ایک نبی کی شخصیت مجروح ھوتی ھے. مزید کہتا ھے کہ میں اس حدیث کے راویوں پر قرآن کو ترجیح دوں
الله نےقران کو روشنی والی کتاب کہا کیا اللّہ سے بہتر کسی اور کی روشنی ہو سکتی ہے؟
الله نے قران کو رسولﷺ کا قول کہا کیا قران سے ہٹ کر رسولﷺ کا اور قول ہو سکتا ہے ؟
قران اگر رسولﷺ کا قول ہےتو بخاری مسلم یہ کسکا قول ہے ؟
بخاری مسلم وغیرہ اگررسولﷺ کا قول ہے تو اللّہ نے اسکا تزکرہ قران میں کیوں نہیں ۔کیا۔جسطرح سے قران کو رسولﷺ کا قول کہا ؟
اللّہ نے قران کو نصیحت والی کتاب کہا۔کیا دوسری کتاب نصیحت والی ہوسکتی ہے نہیں
بخاری مسلم بھی رسولﷺ کا قول ہے تو اسمیں تفاوت ؟
بخاری مسلم وغیرہ یہ سب کتابیں کیا وحی ہیں ؟ اگر وحی ہیں تو اسمیں تفاوت کیسا ۔
براہ کرم مسکت جواب دیں تاکہ میں اس شخص کو مطمئن کرسکوں. الحمد للہ میرا عقیدہ بالکل صحیح ھے
محترم شیخ @اسحاق سلفی صاحب
محترم شیخ @خضر حیات صاحب
أن رجلاً كان يُتَّهَمُ بأم ولد النبي صلى الله عليه وسلم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم لعلي: اذْهَبْ فَاضْرِبْ عُنُقَه"، فأتاه عليّ فإذا هو في رَكيٍّ يتبرد، فقال له علي: اخرج، فناوله يده، فأخرجه، فإذا هو مَجْبُوبٌ ليس له ذَكَر، فكفَّ علي، ثم أتى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله، إنه لمجبوبٌ ماله ذَكَر
صحیح مسلم کی اس حدیث پر اعتراض ھوا ھے.
براہ کرم مسکت جواب دیں.
وہ شخص کہتا ھے کہ اس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین ھوتی ھے اس لۓ یہ حدیث صحیح نہیں. وہ کہتا ھیکہ میں حدیث کے رواۃ کو ترجیح نہیں دے سکتا. وہ سرے سے منکر ھے.
اسی طرح وہ کہتا ھے کہ بخاری میں جس حدیث میں ھیکہ ابراہیم علیہ السلام نے تین جھوٹ بولے وہ حدیث بھی رد ھے. کیونکہ اس سے ایک نبی کی شخصیت مجروح ھوتی ھے. مزید کہتا ھے کہ میں اس حدیث کے راویوں پر قرآن کو ترجیح دوں
الله نےقران کو روشنی والی کتاب کہا کیا اللّہ سے بہتر کسی اور کی روشنی ہو سکتی ہے؟
الله نے قران کو رسولﷺ کا قول کہا کیا قران سے ہٹ کر رسولﷺ کا اور قول ہو سکتا ہے ؟
قران اگر رسولﷺ کا قول ہےتو بخاری مسلم یہ کسکا قول ہے ؟
بخاری مسلم وغیرہ اگررسولﷺ کا قول ہے تو اللّہ نے اسکا تزکرہ قران میں کیوں نہیں ۔کیا۔جسطرح سے قران کو رسولﷺ کا قول کہا ؟
اللّہ نے قران کو نصیحت والی کتاب کہا۔کیا دوسری کتاب نصیحت والی ہوسکتی ہے نہیں
بخاری مسلم بھی رسولﷺ کا قول ہے تو اسمیں تفاوت ؟
بخاری مسلم وغیرہ یہ سب کتابیں کیا وحی ہیں ؟ اگر وحی ہیں تو اسمیں تفاوت کیسا ۔
براہ کرم مسکت جواب دیں تاکہ میں اس شخص کو مطمئن کرسکوں. الحمد للہ میرا عقیدہ بالکل صحیح ھے
محترم شیخ @اسحاق سلفی صاحب
محترم شیخ @خضر حیات صاحب