کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
دلیل کی تعریف اور مثالیں
’’دلائل‘‘ دلیل کی جمع ہے، اور ’’ دلیل ‘‘ اس چیز کو کہتے ہیں جو مقصود و مطلوب تک پہنچا دے۔
قرآن میں اللہ تعالیٰ نے دوسری قسم یعنی عقلی دلائل کا کافی تذکرہ فرمایا ہے۔ کتنی ہی ایسی آیات ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے یوں فرمایا ہے کہ: اس کی نشانیوں میں سے فلاں فلاں ہیں، اور اس طرز پر اللہ تعالیٰ نے اپنے وجود کے لئے عقلی دلائل دلائل کے انبار لگا دیئے ہیں۔جہاں تک معرفت نبی کے لئے نقلی دلائل کی بات ہے تووہ دلائل جو دین اسلام کی معرفت تک پہنچادیں ،نقلی بھی ہیں اور عقلی بھی ، وحی یعنی قرآن و حدیث کے دلائل نقلی ہیں جبکہ غورو فکر کے ذریعہ حاصل ہونے والے دلائل عقلی ہیں ۔
اور معرفت نبی کے سلسلے میں عقلی دلائل یہ ہیں کہ نبی ﷺ جو واضح نشانیاں لے کر آئے، ان میں غورو فکر سے کام لیا جائے۔ ان نشانیوں میں سے عظیم ترین نشانی قرآن کریم ہے۔ جس کے اندر مفید وسچے واقعات اور عادلانہ و خیر خواہانہ احکام ہیں۔ وہ معجزات بھی عقلی دلائل میں سے ہیں کہ جن کا آپ کے ہاتھوں ظہور ہوا، اور غیب کی وہ خبریں بھی جو صرف وحی کے بل بوتے پر ہی دی جا سکتی ہیں۔ نیز جنہوں نے واقع ہو کر اپنی سچائی منوالی ہے۔قرآن میں ارشاد ہے:
مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ (الفتح: 29) ’ محمد اللہ کے رسول ہیں‘
اور فرمایا:
وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ (آل عمران: 144) ’ محمدﷺصرف رسول ہیں، ان سے پہلے رسولوں کی جماعت گزر چکی ہے‘