- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
11۔وسوسہ:
یہ عام بیماری ہے اور بہت زیادہ ہے اس بیماری نے اکثر لوگوں کے اعمال کو تماشہ بنارکھا ہے ان کے فرائض و عبادات کو ضائع کر دیتا ہے شیخ سعدی رحمہ اللہ نے اس شخص کو جواب میں کہا تھا جس نے آپ سے وسوسے کا علاج دریافت کیاتھا کہ اس مرض کا کوئی علاج نہیں سوائے اس کے کہ اللہ سے دعا کی جائے اور شیطان سے اللہ کی پناہ مانگی جائے اور وسوسوں سے محفوظ رہنے کی کوشش کی جاتی رہے، وسوسوں کو اہمیت نہ دی جائے انہیں اپنے ذہن پر سوار نہ کیاجائے جب کسی کے ذہن پر وسوسہ سوار ہوجاتا ہے تو پھر مزید مضبوط و مستحکم ہوتا جاتا ہے اور اگر دل و دماغ کو مضبوط کرکے وسوسوں پر حاوی کر لیا جائے تو پھر یہ رفتہ رفتہ مضمحل و کمزور ہوتے جاتے ہیں ۔اللہ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم وسوسوں سے اللہ کی پناہ طلب کرتے رہیں :
قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ مَلِکِ النَّاسِ اِلٰہِ النَّاسِ مِنْ شَرِّالْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ الَّذِیْ یُوَسْوِسُ فِیْ صُدُوْرِ النَّاسِ مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاسِ (الناس:1-6)
کہہ دے کہ میں پناہ میں آتا ہوں لوگوں کے رب کی ، مالک کی، معبود کی ، اس کے شر سے جو پھسلائے اور چھپ جائے جو لوگوں کے دل میں وسوسے ڈالے لوگوں اور جنوں میں سے۔