تھوڑی دیر پہلے تو یہ شرک تھا ،ابھی جائز اور ناجائز پر آ گئے ہیں ۔ثابت ثبوت کو چھورئے دو ٹوک بات کریں کہ
کہ اگر کوئی قرآنی آیات لکھ کر گلے میں ڈالے یا اسکو گھول کر پی لے تو یہ شرک ہے ۔اور ایسا شخص مشرک ہے ۔ پس آپ شرک کی تعریف کریں اور پھر اس شرک ثابت کریں
سبحان اللہ کیا خوبصورت دلیل دی ہے ، یہ دلیل آپکی علمیت کی قلعی خوب کھول رہی ہے۔اوہ بھائی تعویزکوئی گلے میں عبادت کےلئے نہیں ڈالتا ،بلکہ یہ سمجھتا ہے کہ قرآنی آیات کی برکت سے اللہ مجھے شفا دے گا ۔ہاں اگر آپ کے پاس کوئی یہ دلیل ہے کہ قرآن میں کوئی برکت نہیں تو اس پر دلیل دے دے ،میرے نزدیک قرآن پاک برکا ت فیوضات کی لاریب کتاب ہے۔
دنیا دار الاسباب ہے ،ہاں اسباب پر توکل کرنا گمراہی ہے۔مشرکین اللہ کے قرب کے لئے بتوں کی عبادت کرتے تھے،اور آپ اس آیت سے مسلمانوں کو مشرک بنا رہئے ہیں ،کچھ خدا کا خوف کرو
میں پہلے ہی بیان کر چکا ہوں کہ قرآن کا گلے ڈالنا یا تعویذ بنا کر پینا خود قرآن کی توہین ہے -اس طرح کی حرکات جادو ٹونہ کرنے والے افراد ہی کرتے ہیں -اور اس کے لئے وہ زیادہ تر قرانی آیات کو ہی اپنے مذموم مقاصد کو پورا کرنے کے لئے استمعال کرتے ہیں -اور ان جادوگروں کے کافر ہونے میں کسی کو شک نہیں-
قرآن موجب برکت اور موجب شفاء ضرور ہے لیکن اس وقت جب اس کے احکامات کو سمجھا جائے اور ان پر عمل کیا جائے- اس طرح جیسے الله کے نبی صل الله علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ اجمین نے اس قرآن کو سمجھا-اور عمل کیا
جب کے اس کی بے حرمتی با عث عذاب ہے -
اور آپ کا کیا خیال ہے کیا مسلمانوں میں مشرک نہیں ہو سکتے - ؟؟؟ اللہ قرآن میں فرماتا ہے -
وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُمْ بِاللَّهِ إِلَّا وَهُمْ مُشْرِكُونَ سوره یوسف ١٠٦
اوران میں سے اکثر لوگ ایسے بھی ہیں
جو الله پر ایمان لاتے ہیں اس حال میں کہ اس کے ساتھ شرک بھی کرتے ہیں-
یعنی باوجود الله کو ماننے کے، اس کی عبادت کرنے کے وہ مشرک ہیں - یہ وہ لوگ ہیں جو بدعتی ہیں -جو اپنے نام نہاد اولیا ء کی پیروی میں لگے رہتے ہیں -یہ سوچے بغیر کہ آیا فلاں چیز کا حکم الله اور اس کے رسول سےثابت ہے بھی یا نہیں -