• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دم ،تعويذاور ستاروں كے اثرات كي شرعي حيثيت

شمولیت
نومبر 10، 2012
پیغامات
112
ری ایکشن اسکور
237
پوائنٹ
49
میری ناقص علم کے مطابق تعویذ چاہے قرانی ہو یا یا غیر قرانی اس کو لکھ کر پینا،یا گلے میں ڈالنا شرک ہے۔؟ متعدد صحیح احادیث اس پر شاہد ہیں- اگر یہ جائز ہوتا تو نبی کریم صل الله علیہ وسلم سب سے پہلے اپنی امّت کو اس کی دعوت دیتے لیکن آپ نے اس سے سختی سے منع فرمایا -

ویسے بھی قرآن اس لئے نازل نہیں ہوا تھا کہ اس کو پانی میں گھول کر پیا جائے یا بازو یا گلے میں لٹکایا جائے- یہ قرآن کی توہین ہے - اور یہ چیز انسان کو کفر تک پہچانے والی ہے - (واللہ عالم )
محترم ایک شخص سورہ فاتحہ لکھ کر گلے میں ڈال لی۔یا پانی میں گھول کر پی گیا،ابھی اسکی سوچ یہ ہے کہ اس کی برکت سے اللہ مجھے شفا دے گا۔آپ یہ ثابت کریں یہ شرک ہے؟ ناقص علم والا جواب نہ دے ،کوئی کامل علم والا صاحب جواب دے،اول شرک کی تعریف لکھے اور دوسرا پھر اس سے شرک ثابت کریں۔شکریا۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
محترم ایک شخص سورہ فاتحہ لکھ کر گلے میں ڈال لی۔یا پانی میں گھول کر پی گیا،ابھی اسکی سوچ یہ ہے کہ اس کی برکت سے اللہ مجھے شفا دے گا۔آپ یہ ثابت کریں یہ شرک ہے؟ ناقص علم والا جواب نہ دے ،کوئی کامل علم والا صاحب جواب دے،اول شرک کی تعریف لکھے اور دوسرا پھر اس سے شرک ثابت کریں۔شکریا۔
اگر نبی کریم صل الله علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب رضی الله عنہ سے ایسا کوئی عمل ثابت ہے تو ٹھیک ہے- اگر نہیں تو خواہ ماخواہ ایسے عمل کو جائز قرار دینے کی کوشش کیوں ؟؟؟

قرآن میں ہے کہ مشرکین مختلف چیزوں اور اسباب سے اللہ کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کرتے تھے -الله نے ان کو ان کی اس حرکت پر کاذب اور کافر قرار دیا.

وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءَ مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ زُلْفَىٰ إِنَّ اللَّهَ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ فِي مَا هُمْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ ۗ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي مَنْ هُوَ كَاذِبٌ كَفَّارٌ سوره الزمر ٣
جنہوں نے اس کے سوا اور کارساز بنا لیے ہیں (کہتے ہیں ) ہم ان کی عبادت نہیں کرتے مگر اس لیے کہ وہ ہمیں الله سے قریب کر دیں بے شک الله ان کے درمیان ان باتوں میں فیصلہ کرے گا جن میں وہ اختلاف کرتےتھے بے شک الله اسے ہدایت نہیں کرتا جو جھوٹا ناشکرگزار ہو-

یعنی الله کو ہی حاجت روا جانتے اور مانتے تھے لیکن وسیلہ وہ اختیار کرتے تھے جن کا ان کو ان کے انبیاء کرام نے حکم نہیں دیا تھا (اپنی مرضی پر چلتے تھے )-
 
شمولیت
نومبر 10، 2012
پیغامات
112
ری ایکشن اسکور
237
پوائنٹ
49
اگر نبی کریم صل الله علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب رضی الله عنہ سے ایسا کوئی عمل ثابت ہے تو ٹھیک ہے- اگر نہیں تو خواہ ماخواہ ایسے عمل کو جائز قرار دینے کی کوشش کیوں ؟؟؟
تھوڑی دیر پہلے تو یہ شرک تھا ،ابھی جائز اور ناجائز پر آ گئے ہیں ۔ثابت ثبوت کو چھورئے دو ٹوک بات کریں کہ
کہ اگر کوئی قرآنی آیات لکھ کر گلے میں ڈالے یا اسکو گھول کر پی لے تو یہ شرک ہے ۔اور ایسا شخص مشرک ہے ۔ پس آپ شرک کی تعریف کریں اور پھر اس شرک ثابت کریں


قرآن میں ہے کہ مشرکین مختلف چیزوں اور اسباب سے اللہ کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کرتے تھے -الله نے ان کو ان کی اس حرکت پر کاذب اور کافر قرار دیا.

وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءَ مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ زُلْفَىٰ إِنَّ اللَّهَ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ فِي مَا هُمْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ ۗ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي مَنْ هُوَ كَاذِبٌ كَفَّارٌ سوره الزمر ٣
جنہوں نے اس کے سوا اور کارساز بنا لیے ہیں (کہتے ہیں ) ہم ان کی عبادت نہیں کرتے مگر اس لیے کہ وہ ہمیں الله سے قریب کر دیں بے شک الله ان کے درمیان ان باتوں میں فیصلہ کرے گا جن میں وہ اختلاف کرتےتھے بے شک الله اسے ہدایت نہیں کرتا جو جھوٹا ناشکرگزار ہو-

یعنی الله کو ہی حاجت روا جانتے اور مانتے تھے لیکن وسیلہ وہ اختیار کرتے تھے جن کا ان کو ان کے انبیاء کرام نے حکم نہیں دیا تھا (اپنی مرضی پر چلتے تھے )
سبحان اللہ کیا خوبصورت دلیل دی ہے ، یہ دلیل آپکی علمیت کی قلعی خوب کھول رہی ہے۔اوہ بھائی تعویزکوئی گلے میں عبادت کےلئے نہیں ڈالتا ،بلکہ یہ سمجھتا ہے کہ قرآنی آیات کی برکت سے اللہ مجھے شفا دے گا ۔ہاں اگر آپ کے پاس کوئی یہ دلیل ہے کہ قرآن میں کوئی برکت نہیں تو اس پر دلیل دے دے ،میرے نزدیک قرآن پاک برکا ت فیوضات کی لاریب کتاب ہے۔
دنیا دار الاسباب ہے ،ہاں اسباب پر توکل کرنا گمراہی ہے۔مشرکین اللہ کے قرب کے لئے بتوں کی عبادت کرتے تھے،اور آپ اس آیت سے مسلمانوں کو مشرک بنا رہئے ہیں ،کچھ خدا کا خوف کرو
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
تھوڑی دیر پہلے تو یہ شرک تھا ،ابھی جائز اور ناجائز پر آ گئے ہیں ۔ثابت ثبوت کو چھورئے دو ٹوک بات کریں کہ
کہ اگر کوئی قرآنی آیات لکھ کر گلے میں ڈالے یا اسکو گھول کر پی لے تو یہ شرک ہے ۔اور ایسا شخص مشرک ہے ۔ پس آپ شرک کی تعریف کریں اور پھر اس شرک ثابت کریں



سبحان اللہ کیا خوبصورت دلیل دی ہے ، یہ دلیل آپکی علمیت کی قلعی خوب کھول رہی ہے۔اوہ بھائی تعویزکوئی گلے میں عبادت کےلئے نہیں ڈالتا ،بلکہ یہ سمجھتا ہے کہ قرآنی آیات کی برکت سے اللہ مجھے شفا دے گا ۔ہاں اگر آپ کے پاس کوئی یہ دلیل ہے کہ قرآن میں کوئی برکت نہیں تو اس پر دلیل دے دے ،میرے نزدیک قرآن پاک برکا ت فیوضات کی لاریب کتاب ہے۔
دنیا دار الاسباب ہے ،ہاں اسباب پر توکل کرنا گمراہی ہے۔مشرکین اللہ کے قرب کے لئے بتوں کی عبادت کرتے تھے،اور آپ اس آیت سے مسلمانوں کو مشرک بنا رہئے ہیں ،کچھ خدا کا خوف کرو
میں پہلے ہی بیان کر چکا ہوں کہ قرآن کا گلے ڈالنا یا تعویذ بنا کر پینا خود قرآن کی توہین ہے -اس طرح کی حرکات جادو ٹونہ کرنے والے افراد ہی کرتے ہیں -اور اس کے لئے وہ زیادہ تر قرانی آیات کو ہی اپنے مذموم مقاصد کو پورا کرنے کے لئے استمعال کرتے ہیں -اور ان جادوگروں کے کافر ہونے میں کسی کو شک نہیں-

قرآن موجب برکت اور موجب شفاء ضرور ہے لیکن اس وقت جب اس کے احکامات کو سمجھا جائے اور ان پر عمل کیا جائے- اس طرح جیسے الله کے نبی صل الله علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ اجمین نے اس قرآن کو سمجھا-اور عمل کیا

جب کے اس کی بے حرمتی با عث عذاب ہے -

اور آپ کا کیا خیال ہے کیا مسلمانوں میں مشرک نہیں ہو سکتے - ؟؟؟ اللہ قرآن میں فرماتا ہے -

وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُمْ بِاللَّهِ إِلَّا وَهُمْ مُشْرِكُونَ سوره یوسف ١٠٦
اوران میں سے اکثر لوگ ایسے بھی ہیں جو الله پر ایمان لاتے ہیں اس حال میں کہ اس کے ساتھ شرک بھی کرتے ہیں-

یعنی باوجود الله کو ماننے کے، اس کی عبادت کرنے کے وہ مشرک ہیں - یہ وہ لوگ ہیں جو بدعتی ہیں -جو اپنے نام نہاد اولیا ء کی پیروی میں لگے رہتے ہیں -یہ سوچے بغیر کہ آیا فلاں چیز کا حکم الله اور اس کے رسول سےثابت ہے بھی یا نہیں -
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
تھوڑی دیر پہلے تو یہ شرک تھا ،ابھی جائز اور ناجائز پر آ گئے ہیں ۔ثابت ثبوت کو چھورئے دو ٹوک بات کریں کہ
کہ اگر کوئی قرآنی آیات لکھ کر گلے میں ڈالے یا اسکو گھول کر پی لے تو یہ شرک ہے ۔اور ایسا شخص مشرک ہے ۔ پس آپ شرک کی تعریف کریں اور پھر اس شرک ثابت کریں
http://forum.mohaddis.com/threads/تعویز-لٹکانا-شرک-ہے.13914/
 
شمولیت
نومبر 10، 2012
پیغامات
112
ری ایکشن اسکور
237
پوائنٹ
49
میں پہلے ہی بیان کر چکا ہوں کہ قرآن کا گلے ڈالنا یا تعویذ بنا کر پینا خود قرآن کی توہین ہے -اس طرح کی حرکات جادو ٹونہ کرنے والے افراد ہی کرتے ہیں -اور اس کے لئے وہ زیادہ تر قرانی آیات کو ہی اپنے مذموم مقاصد کو پورا کرنے کے لئے استمعال کرتے ہیں -اور ان جادوگروں کے کافر ہونے میں کسی کو شک نہیں-

قرآن موجب برکت اور موجب شفاء ضرور ہے لیکن اس وقت جب اس کے احکامات کو سمجھا جائے اور ان پر عمل کیا جائے- اس طرح جیسے الله کے نبی صل الله علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ اجمین نے اس قرآن کو سمجھا-اور عمل کیا

جب کے اس کی بے حرمتی با عث عذاب ہے -

اور آپ کا کیا خیال ہے کیا مسلمانوں میں مشرک نہیں ہو سکتے - ؟؟؟ اللہ قرآن میں فرماتا ہے -

وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُمْ بِاللَّهِ إِلَّا وَهُمْ مُشْرِكُونَ سوره یوسف ١٠٦
اوران میں سے اکثر لوگ ایسے بھی ہیں جو الله پر ایمان لاتے ہیں اس حال میں کہ اس کے ساتھ شرک بھی کرتے ہیں-

یعنی باوجود الله کو ماننے کے، اس کی عبادت کرنے کے وہ مشرک ہیں - یہ وہ لوگ ہیں جو بدعتی ہیں -جو اپنے نام نہاد اولیا ء کی پیروی میں لگے رہتے ہیں -یہ سوچے بغیر کہ آیا فلاں چیز کا حکم الله اور اس کے رسول سےثابت ہے بھی یا نہیں -
بھائی میرے مسلمانوں میں مشرک ہو سکتے ہیں کہ نہیں اس بحث کو چھوڑو۔ مشرک اور مسلمان بھی ہو عجیب بات ہے ،اگر کوئی مشرک ہے تو پھر مسلمان پھر کہاں سے ہو گیا،مشرک مشرک ہے اور مسلمان مسلمان ہے۔ مگر میری بحث یہ نہیں ،اگر کسی نے قرآنی آیات گلے میں ڈالی یا قرآن کو پی لیا تو قرآن کی تو ہین ہو گئی،مگر میں تو پوچھ رہا ہوں کہ شرک کیسے ہو گیا ہے؟
توہین کا فیصلہ بھی ہوجائے گا ،ابھی تو بڑے بڑے نام نام آئے گے جن کے متعلق میں پوچھوں گا کہ یہ مشرک اور گستاخ ہیں؟۔
آپ نے جو لنک دیا ہے اس میں قرآن کا ذکر نہیں ہے کہ اسکے گلے میں آیات قرآنی لٹک رہی تھی،وہ تو صرف تعویذ کا ذکر ہے ،آپ س میرا سوال یہ ہے۔
دو ٹوک بات کریں کہ
کہ اگر کوئی قرآنی آیات لکھ کر گلے میں ڈالے یا اسکو گھول کر پی لے تو یہ شرک ہے ۔اور ایسا شخص مشرک ہے ۔ پس آپ شرک کی تعریف کریں اور پھر اس شرک ثابت کریں
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
بھائی میرے مسلمانوں میں مشرک ہو سکتے ہیں کہ نہیں اس بحث کو چھوڑو۔ مشرک اور مسلمان بھی ہو عجیب بات ہے ،اگر کوئی مشرک ہے تو پھر مسلمان پھر کہاں سے ہو گیا،مشرک مشرک ہے اور مسلمان مسلمان ہے۔ مگر میری بحث یہ نہیں ،اگر کسی نے قرآنی آیات گلے میں ڈالی یا قرآن کو پی لیا تو قرآن کی تو ہین ہو گئی،مگر میں تو پوچھ رہا ہوں کہ شرک کیسے ہو گیا ہے؟
توہین کا فیصلہ بھی ہوجائے گا ،ابھی تو بڑے بڑے نام نام آئے گے جن کے متعلق میں پوچھوں گا کہ یہ مشرک اور گستاخ ہیں؟۔
آپ نے جو لنک دیا ہے اس میں قرآن کا ذکر نہیں ہے کہ اسکے گلے میں آیات قرآنی لٹک رہی تھی،وہ تو صرف تعویذ کا ذکر ہے ،آپ س میرا سوال یہ ہے۔
دو ٹوک بات کریں کہ
کہ اگر کوئی قرآنی آیات لکھ کر گلے میں ڈالے یا اسکو گھول کر پی لے تو یہ شرک ہے ۔اور ایسا شخص مشرک ہے ۔ پس آپ شرک کی تعریف کریں اور پھر اس شرک ثابت کریں
پہلے آپ مجھے ایک سوال کا جواب دیجیے - کیا کوئی انسان رب ہو سکتا ہے یا اس کو رب بنایا جاسکتا ہے -

قرآن میں الله کا ارشاد ہے -اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِنْ دُونِ اللَّهِ - سوره التوبہ ٣١
انہوں نے اپنے عالموں اور درویشوں کو الله کے سوا رب بنا لیا ہے -

اس آیت کے مطابق عیسایوں اور یہودیوں نے الله کو اپنا رب بنایا - کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ کیسے ؟؟؟
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
مشرک اور مسلمان بھی ہو عجیب بات ہے ،اگر کوئی مشرک ہے تو پھر مسلمان پھر کہاں سے ہو گیا،مشرک مشرک ہے اور مسلمان مسلمان ہے۔
وَإِذْ قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهِ وَهُوَ يَعِظُهُ يَا بُنَيَّ لَا تُشْرِكْ بِاللَّـهِ ۖ إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ ﴿١٣﴾...سورت لقمان
اور جب کہ لقمان علیہ السلام نے وعظ کہتے ہوئے اپنے لڑکے سے فرمایا کہ میرے پیارے بچے! اللہ کے ساتھ شریک نہ کرنا بیشک شرک بڑا بھاری ظلم ہے۔

اب ہمیں مفتی عاصم کمال صاحب بتائیں گے کہ حضرت لقمان علیہ السلام کا بیٹا مسلمان تھا یاکافر؟ ۔۔۔ اگر مفتی صاحب کا جواب یہ ہو کہ وہ مسلمان تھا۔تو پھر ایک مسلمان کو کیوں روکا جا رہا ہے کہ وہ شرک نہ کرے۔۔۔ کیونکہ مفتی صاحب کےبقول تو مسلمان مشرک ہو ہی نہیں سکتا۔۔۔ اس کا مطلب ہے کہ بھینس کے آگے بین بجانے کی مثل ہوا ناں۔۔۔

مفتی صاحب ذرا ہمیں اس آیت کی روشنی میں اپنے علم سےمنور کریں۔ اور ایڈوانس میں شکریہ بھی وصول فرمالیں۔
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
محترم گڈ مسلم بھائی
اس آیت کا قطعا یہ معنی نہیں ہے کہ ان کا بیٹا مشرک تھا رہا یہ سوال کہ مسلمان کو کیوں شرک سے روکا جا رہا ہے تو عرض ہے کہ کیا یہ مذکورہ شخص کیا اونچی اونچی چلا چلا کر بات کرتے تھے جو کہا جا رہا ہے و اغضض من صوتک
جیسے آپ کسی مسلمان کو نصیحت کرتے ہیں کہ یہ نا کرنا یہ نا کرنا بچے کو سکول جاتے سمجھاتے ہیں بیٹا یہ کام نہ کرنا اس کا قطعا یہ معنی نہیں ہوتا کہ جسے سمجھایا جا رہا ہے وہ یہی کام کرتا ہے
باقی جب وضو کرنے کے بعد ہوا خارج ہو تو اسے بے وضو کہتے ہیں با وضو نہیں اسی طرح نواقض اسلام کا مرتکب غیرمسلم ہوتا ہے مسلم نہیں ارتفاع موانع کے بعد
شرک نواقض اسلام میں سے ہے اور اس کا مرکب جو بھی ہو وہ کافر ہو جاتا ہے مسلم نہیں رہتا یہ کلمہ گو مشرک ایک جدید اصطلاح ہے جس کی ایک معنی بالکل باطل ہے کہ ہیں تو مشرک لیکن مسلم ہیں
جبکہ ایک معنی درست ہے کہ یہ وہ قوم ہے جس نے کلمہ پڑھا اور مسلم کہلانے کے بعد مشرک ہو گئے جبکہ دعوی ابھی بھی اسلام کا ہے
مشرک پر جنت حرام ہے تو کیا یہ مسلم ہو گا ؟؟؟
 
Top